مولانا فضل الرحمان سے مذاکرات میں تاخیر ہماری غلطی تھی

وفاقی وزیر برائے دفاع پرویز خٹک نے اعتراف کر لیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعرات 17 اکتوبر 2019 10:36

مولانا فضل الرحمان سے مذاکرات میں تاخیر ہماری غلطی تھی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 17 اکتوبر 2019ء) : نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے دفاع پرویز خٹک نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان سے مذاکرات میں تاخیر کرنا ہماری غلطی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نہ صرف مولانا فضل الرحمان بلکہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی سے بھی مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔ پرویز خٹک نے کہا کہ ہم اپنی غلطی مانتے ہیں کہ ہم سے تاخیر ہوئی لیکن مولانا فضل الرحمان مذاکرات سے انکار نہیں کریں گے۔

یہ سب کچھ وزیر اعظم عمران خان کے احکامات پر ہو ر ہا ہے۔ پرویز خٹک نے کہا کہ ہم نے اپنے رہنماؤں کو بیان بازی سے باز رکھنے کی ہدایت کر دی ہے۔ اس وقت پاکستان انتہائی سنگین صورتحال سے گزر رہا ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ ہمارا کردار سب کے سامنے ہو گا اس ملک کی بہتری کے لیے جو کچھ ہو سکتا ہے ہم کریں گے اور مولانا فضل الرحمان سے رابطہ کرنے کی کوشش کریں گے تاکہ بات آگے چل سکے۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ جمیعت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے حکومت کے خلاف آزادی مارچ اور دھرنے کا اعلان کر رکھا ہے۔ یہ آزادی مارچ 27 اکتوبر کو کراچی سے شروع ہو گا۔ اس ضمن میں ایک طرف تو جمیعت علمائے اسلام (ف) نے تیاریاں شروع کر دی ہیں جبکہ دوسری جانب حکومت کی جانب سے مولانا کا مارچ اور دھرنا روکنے کے لیے حکمت عملی بنائے جانے کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں۔

حال ہی میں موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق مولانا فضل الرحمان کو آزادی مارچ اور دھرنا منسوخ کرنے کے لیے نہایت اچھا ''سیاسی پیکج'' پیش کیا گیا تھا لیکن مولانا فضل الرحمان نے اس پیکج کی پیشکش کو مسترد کرد یا۔ مولانا نے واضح کر دیا ہے کہ اُن کا آزادی مارچ اور دھرنا پُر امن ہو گا کیونکہ وہ ریاستی اداروں سے تعلقات خراب نہیں کرنا چاہتے۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ مولانا فضل الرحمان عمران خان کے علاوہ کسی بھی سیاسی رہنما سے ہاتھ ملانے کو تیار ہیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں