مغربی دریاوں کا رخ تبدیل کرنے کا بھارتی اقدام جارحیت تصور کیا جائے گا اور پاکستان اس پر جواب دینے کا حق رکھتا ہے،

پاکستان کی کوششوں سے بھارت عالمی سطح پر تنہا اور بند گلی میں داخل ہو چکا ہے، پاکستان اقوام متحدہ کے قراردادوں کے تحت ریاست جموں و کشمیر کے معاملے پر استصواب رائے کیلئے آج بھی تیار ہے، ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کی ہفتہ وار پریس بریفنگ

جمعرات 17 اکتوبر 2019 17:06

مغربی دریاوں کا رخ تبدیل کرنے کا بھارتی اقدام جارحیت تصور کیا جائے گا اور پاکستان اس پر جواب دینے کا حق رکھتا ہے،
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 اکتوبر2019ء) ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے بھارتی وزیر اعظم مودی کے بیان پر سخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مغربی دریاوں کا رخ تبدیل کرنے کا بھارتی اقدام جارحیت تصور کیا جائے گا اور پاکستان اس پر جواب دینے کا حق رکھتا ہے۔پاکستان کی کوششوں سے بھارت عالمی سطح پر تنہا اور بند گلی میں داخل ہو چکا ہے۔

پاکستان اقوام متحدہ کے قراردادوں کے تحت ریاست جموں و کشمیر کے معاملے پر استصواب رائے کیلئے آج بھی تیار ہے۔ جمعرات کو ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران ترجمان نے پاکستان کے مغربی دریاوں کو بند کرنے اور اس کا رخ ریاست ہریانہ کی جانب موڑنے سے متعلق بھارتی وزیر اعظم کی دھمکی پر سخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان سندھ طاس معاہدے کے تحت تین مغربی دریاوں پر حق رکھتا ہے اور ان دریاوں کو بند کرنے کی بھارتی کوشش جارحیت تصور کی جائیگی اور پاکستان جواب کا حق رکھتا ہے۔

(جاری ہے)

ترجمان نے کہا کہ مودی کے حالیہ بیانات بی جے پی حکومت کے بین الاقوامی قوانین اور اصولوں کو پاوں تلے روندتے ہوئے ایک غیر ذمہ دارانہ اور جارح پسند ریاست کے عکاس اور مقبوضہ کشمیر میں جاری مظالم اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے عالمی توجہ ہٹانے کی ناکام کوشش ہے۔ترجمان نے کہا کہ نریندر مودی کے اشتعال انگیز بیانات دنیا کی آنکھیں کھولنے کیلئے کافی ہیں جس سے جنوبی ایشیاء اور دنیا کے امن کو خطرہ اور کسی تذویراتی غلط فہمی کا باعث بن سکتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پانچ اگست کے واقعہ کے بعد دنیا بھر میں پاکستان کی اعلی سطح پر کوششوں کے نتیجے میں بھارت عالمی سطح پر تنہا اور بند گلی میں داخل ہو چکا ہے اورگھبراہٹ کا شکار ہے اور بھارت پر عالمی دباو میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے،اسی گھبراہٹ میں بھارت ایک دن مقبوضہ کشمیر میں موبائل فون پر پابندی ہٹا دیتا اور دوسرے دوبارہ عائد کرتا ہے۔

وزیر اعظم کے دورہ ایران و سعودی عرب سے متعلق ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ وزیر اعظم نے دونوں برادر ملکوں کے مابین خطے میں تناو کم کرنے کی غرض سے سہولت کاری اور اختلافات کو سفارتی اور سفارتی زرائع سے حل کرنے کی پیشکش کی تھی۔کرتار پور راہداری سے متعلق ترجمان نے کہا کہ ہماری طرف سے راہداری پر کام تقریبا مکمل ہو چکا ہے اس سلسلے میںدیگر تفصیلات جلد متوقع ہیں۔

بابری مسجد کے حوالے سے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ یہ انتہائی حساس معاملہ ہے ،ہم چاہتے ہیں کہ فیصلہ مسلمانوں کے امنگوں کے مطابق ہو۔ ترکی کے صدر کا شیڈول کے مطابق 23اکتوبر کو دورہ پاکستان ملتوی کرنے سے متعلق ترجمان نے کہا کہ فی الحال دورہ ملتوی کر دیا گیا ہے۔کلبھوشن یادیو سے سے متعلق ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ پاکستان پہلے ہی قونصلر رسائی فراہم کر چکا ہے جبکہ لاجیکل اور قانونی پروسیجرز سے متعلق اقدامات شروع کر دیئے گئے ہیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں