نوجوان قوم کا مستقبل اور اثاثہ ہیں،

وزیراعظم کے کامیاب جوان پروگرام کے تحت بے روزگار نوجوانوں کو کاروبار کیلئے آسان شرائط پر قرضے فراہم کئے جائیں گے ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری کا کامیاب جوان پروگرام کے تحت اسٹارٹ اپ پاکستان کی افتتاحی تقریب سے خطاب

جمعرات 12 دسمبر 2019 20:50

نوجوان قوم کا مستقبل اور اثاثہ ہیں،
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 دسمبر2019ء) ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری نے کہا ہے کہ نوجوان قوم کا مستقبل اور اثاثہ ہیں، موجودہ حکومت نے نوجوانوں کو بااختیار بنانے کیلئے وزیراعظم کے کامیاب جوان پروگرام سمیت کئی دوسرے منصوبوں کا اجراء کیا ہے، کامیاب جوان پروگرام کے تحت یوتھ انٹرپرینیور شپ سکیم (وائے ای ایس) شروع کرنے کا اعلان کیا گیا ہے جس کا بنیادی مقصد نوجوانوں کو ہنرمند بنا کر اپنے پاؤں پر کھڑا کرنا ہے، وزیراعظم کے کامیاب جوان پروگرام کے تحت بے روزگار نوجوانوں کو کاروبار کیلئے آسان شرائط پر قرضے فراہم کئے جائیں گے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کوبلوچستان یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی اینڈ مینجمنٹ سائنسز (بیوٹمز) کوئٹہ میں وزیراعظم کامیاب جوان نیشنل یوتھ ڈویلپمنٹ پروگرام کے تحت اسٹارٹ اپ پاکستان کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی نے کامیاب جوان پروگرام کے اغراض و مقاصد بیان کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی 64 فیصد آبادی 30 سال سے کم عمر کے افراد پر مشتمل ہے جبکہ 29 فیصد پاکستانیوں کی عمریں 15 اور 30 سال کے درمیان ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ماہرین جوانوں کی اتنی بڑی تعداد کو کسی بھی ملک کیلئے ایک اثاثہ قرار دیتے ہیں جو اس ملک کی سماجی اور معاشی ترقی میں کلیدی کردار ادا کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’’کامیاب جوان‘‘ پروگرام میں اس عزم کا اظہار کیا گیا ہے کہ ا پنے ہنر کو کام میں لائیں، ملک کی ترقی میں ہاتھ بٹائیں۔ قاسم خان سوری نے کہا کہ ’’کامیاب جوان‘‘ پروگرام ملک کے نوجوانوں کی قسمت بدل سکتا ہے، اس پروگرام کیلئے 100 ارب مختص کئے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نوجوان قرضوں کے حصول کیلئے گھر بیٹھے آن لائن درخواست جمع کرا سکتے ہیں اور درخواستیں فوری طور پر بینکوں تک پہنچیں گی۔ علاوہ ازیں وزیراعظم آفس میں ان درخواستوں کا ریکارڈ موجود ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ 10 لاکھ نوجوان براہ راست پروگرام سے مستفید ہو سکیں گے۔ ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ نوجوان اپنی جانب سے تیار کردہ کاروباری منصوبے کی فزیبلٹی جمع کرا سکیں گے یا ان کی معاونت کیلئے فراہم کی جانے والی فزیبلٹی میں سے کسی ایک کو استعمال کر سکیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس پروگرام سے چھوٹے اور درمیانے درجے کی صنعتوں کیلئے دستیاب مواقعوں میں نمایاں اضافہ ہو گا، اس کا پہلا فیز 2022ء تک جاری رہے گا۔ قاسم خان سوری نے کہا کہ ’’کامیاب جوان‘‘ پروگرام تحت ملنے والے قرضوں کی خاص کے حصول کیلئے درخواست دہندہ کو مختلف دفاتر کے چکر نہیں کاٹنا پڑیں گے بلکہ ویب سائٹ پرموجود ایک نہایت ہی آسان فارم پر کرنا ہو گا جس میں ذاتی معلومات کے علاوہ قرضے کی رقم سے شروع ہونے والے مجوزہ کاروبار یا روزگار کی تفصیلات دینا ہوں گی۔

ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ ’’کامیاب جوان‘‘ پروگرام میں حاصل کیا گیا قرض 8 سال کی مدت میں واپس کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ کاروبار کی نوعیت کے لحاظ سے قرضہ کی رقم کو تین درجات میں تقسیم کیا گیا ہے۔ پہلے درجہ میں ایک لاکھ روپے تک کے بلاسود قرضے شامل ہیں، دوسرے درجے میں قرض کی حد ایک لاکھ سے پانچ لاکھ روپے تک ہے، اس درجے میں درخواست دہندہ کی ذاتی ضمانت ضروری ہو گی جبکہ تیسرا درجے میں قرض کی حد 5 لاکھ روپے سے شروع ہو کر 50 لاکھ روپے تک رکھی گئی ہے اور اس درجے میں قرضہ جارت کے حصول کیلئے بینک کی کریڈٹ پالیسی کے مطابق اثاثہ جات کو رہن رکھوانا ہو گا۔

قاسم خان سوری نے کہا کہ اس پروگرام کے تحت خواتین کیلئے 25 فیصد قرضہ جات مختص کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بینک آف خیبر، بینک آف پنجاب اور نیشنل بینک آف پاکستان براہِ راست قرضے فراہم کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ وزیراعظم یوتھ پورٹل تشکیل دیا گیا ہے جس کے تحت نوجوانوں ملکی ترقی اور خوشحالی کیلئے اپنی رائے کا اظہار کرنے کے علاوہ کردار بھی ادا کر سکیں گے۔

ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ کامیاب جوان پروگرام کے تحت دوسری کئی سکیمیں بھی شروع کی جائیں گی جن میں گرین یوتھ موومنٹ، نیشنل انٹرنشپ پروگرام، سٹارٹ اپ پاکستان پروگرام، یوتھ انگیجمنٹ پلیٹ فارم اور ہنرمند جوان پروگرام شامل ہیں۔ موجودہ حکومت کی کامیابیوں کے حوالہ سے گفتگو کرتے ہوئے ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ موجودہ حکومت نے قلیل عرصہ میں خارجہ پالیسی میں بہتری، فاٹا کا انضمام، سادگی اور کفایت شعاری مہم کی مدد سے ہونے والے بچت، کرپشن پر کریک ڈاؤن، صحت انصاف کارڈ، غربت کے خاتمے کے پروگرام، ماحولیاتی تبدیلی کے حوالے سے شجر کاری مہم، پناہ گاہوں کا قیام، کرتار پور راہداری، مدرسہ اصلاحات، ویزا حصول کی آسانی، مواصلات کے نظام میں بہتری، ٹیکس کا نفاذ، مسئلہ کشمیر دنیا بھر میں بھرپور انداز میں اجاگر کرنے اور معیشت کے استحکام سمیت دیگر شعبوں میں کامیابیاں حاصل کی ہیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں