سی پیک کے دوسرے مرحلے میں صنعتی زونز کے قیام اور زرعی شعبے پر توجہ دی جارہی ہے ، اس حوالے سے خصوصی مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے،

سماجی و معاشی شعبوں میں بہتری کیلئے تعاون میں اضافہ کیا جارہا ہے، جو اس امر کا ثبوت ہے کہ سی پیک کے منصوبوں میں مضبوطی اور وسعت جاری ہے، وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات اسد عمر

جمعرات 13 اگست 2020 14:06

سی پیک کے دوسرے مرحلے میں صنعتی زونز کے قیام اور زرعی شعبے پر توجہ دی جارہی ہے ، اس حوالے سے خصوصی مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے،
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 اگست2020ء) وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات اسد عمر نے کہا ہے کہ سی پیک کے دوسرے مرحلے میں صنعتی زونز کے قیام اور زرعی شعبے پر توجہ دی جارہی ہے اور اس حوالے سے خصوصی مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے، سماجی و معاشی شعبوں میں بہتری کیلئے تعاون میں اضافہ کیا جارہا ہے، جو اس امر کا ثبوت ہے کہ سی پیک کے منصوبوں میں مضبوطی اور وسعت جاری ہے۔

ان خیالات کااظہار انہوں نے دوستی ریڈیو کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔ انہوں نے سی پیک کے دوسرے مرحلے کی صورتحال کو تسلی بخش قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ وقت میں 3 شعبوں پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے، فیصل آباد میں پہلے اقتصادی زون کا افتتاح ہوچکا ہے جبکہ رشکئی کے اقتصادی زون کیلیے معاہدہ طے پاچکا ہے۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر نے کہا کہ چین کے صنعتی اداروں کی جانب سے پاکستان میں معاشی سرگرمیوں کا آغاز حکومت کی خواہش کے عین مطابق ہے۔

اسد عمر نے کہا کہ سندھ کے علاقے دھابیجی میں جلد پیشرفت کا امکان ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں توانائی کے شعبے میں درآمدی ایندھن استعمال کیا جارہا تھا، جس کی وجہ سے بجلی کی پیداواری لاگت زیادہ تھی، جبکہ کاربن کے اخراج کی وجہ سے ان منصوبوں کو ماحول دوست بھی قرار نہیں دیا جاسکتا۔ انہوں نے کہا کہ کوہالہ اور آزاد پتن جیسے ہاِئیڈل منصوبوں سمیت سی پیک کے تحت توانائی کے دیگر منصوبوں کے تحت مقامی وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں، جبکہ یہ تمام بجلی گھر ماحول دوست بھی ہیں۔

وفاقی وزیر منصوبہ بندی نے کہا کہ تیسرے شعبے کے تحت ایکنک کی جانب سے ایم ایل ون کے منصوبے کی منظوری دیدی گئی ہے، جو نہ صرف پاکستان ریلویز کی تاریخ کا بلکہ سی پیک کا بھی سب سے بڑا منصوبہ ہے۔وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات اسد عمر نے ہانگ کانگ میں انتخابات کی صورتحال پر مغربی ممالک کی تنقید کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ چین کا اندرونی معاملہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ چین کا اپنا سیاسی نظام ہے جسے وہاں کی حکومت اپنے آئین کے تحت چلا رہی ہے اور چین کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ اپنے فیصلے خود کرے۔ اسد عمر نے کہا کہ خود امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے بھی نوول کورونا وائرس کی وباکے باعث ملک میں عام انتخابات ملتوی کرنے کا عندیہ دیا گیا ہے اور ایسی صورتحال میں ہانگ کانگ کے انتخابی عمل کے التوا پر تنقید بلاجواز ہے۔

وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا ہے کہ سی پیک کے بڑے منصوبوں پر پیشرفت موجودہ دور حکومت میں سامنے آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک کے پہلے مرحلے میں 95 فیصد منصوبوں کے تحت توانائی کی پیداوار اور سڑکوں کے بنیادی ڈھانچے پر خصوصی توجہ دی جارہی تھی، جبکہ موجودہ وقت میں سی پیک کے اہم منصوبوں پر کام کیا جارہا ہے۔ اسد عمر نے کہا کہ دوسرے مرحلے میں صنعتی زونز کے قیام اور زرعی شعبے پر توجہ دی جارہی ہے اور اس حوالے سے خصوصی مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے، جبکہ سماجی و معاشی شعبوں میں بہتری کیلئے تعاون میں اضافہ کیا جارہا ہے، جو اس امر کا ثبوت ہے کہ سی پیک کے منصوبوں میں مضبوطی اور وسعت جاری ہے۔

وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا ہے کہ رواں مالی سال کے دوران ایم ایل و ن جیسے بڑے منصوبوں اور 2 ہائیڈل منصوبوں پر پیشرفت دیکھنے میں آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ موٹرویز سمیت اس سے قبل شروع کئے جانیوالے دیگر منصوبوں کی تکمیل پر تیزی سے کام جاری ہے۔ اسد عمر نے کہا کہ سی پیک کے بہت سے منصوبے مکمل ہوچکے ہیں جبکہ مزید بڑے منصوبوں کا بھی اجرا جاری ہے۔

وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات اسد عمر نے کہا ہے کہ سی پیک کا منصوبہ دنیا کیلئے ایک روڈ میپ کا کردار ادا کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں باہمی ہم آہنگی قائم کرنے میں کامیاب ہونے والے تمام خطوں نے بھرپور فوائد حاصل کئے ہیں۔ اسد عمر نے کہا کہ مشرقی ایشیا کی تیز رفتار ترقی پڑوسی ممالک کے ساتھ تجارتی تعلقات میں بہتری سے ممکن ہوئی، جبکہ یورپی یونین میں شامل ممالک کی جانب سے بھی تجارتی شعبے میں مثالی ترقی کو ممکن بنایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ نے ایک بڑا اور معاشی طور پر مضبوط ملک ہونے کے باوجود میکسیکو اور کینیڈا کے ساتھ نیفٹا نامی معاہدے پر دستخط کئے، تاہم اس امر کو بدقسمتی قرار دیا جاسکتا ہے کہ بھارت کی تنگ نظر پالیسی کی وجہ سے خطے میں امن و امان اور باہمی تعاون کی فضاء قائم کرنے میں مشکلات کا سامنا رہا ہے۔ وفاقی وزیر منصوبہ بندی نے کہا کہ خطے کے بہتر ماحول اور بالخصوصی سی پیک سے نہ صرف چین اور پاکستان بلکہ بھارت بھی بھرپور فائدہ اٹھا سکتا ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں