کمرے کا دروازہ توڑ کر مریم نواز کی پرائیویسی پر حملہ کیا گیا.احسن اقبال

ملک میں گورننس نام کی کوئی چیز نہیں، غربت میں اضافہ اور اشیا خورونوش کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں.سابق وفاقی وزیرکی گفتگو

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعہ 23 اکتوبر 2020 15:20

کمرے کا دروازہ توڑ کر مریم نواز کی پرائیویسی پر حملہ کیا گیا.احسن اقبال
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔23 اکتوبر ۔2020ء) مسلم لیگ( ن) کے سینئر رہنما احسن اقبال نے کہا ہے کہ ہوٹل کے کمرے کا دروازہ توڑ کر مریم نواز کی پرائیویسی پر حملہ کیا گیا. نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کراچی واقعہ پر سب کچھ سامنے آگیا ہے اور آئی جی سندھ نے واقعہ کی ساری تصویر کھل کر سامنے رکھ دی.

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پولیس فورس کی چھٹیوں پر جانے کی درخواستوں کا واقعہ ماضی میں نہیں ہوا،کچھ تو ہوا ہے جو پولیس افسران نے ایسے ردعمل کا مظاہرہ کیا‘احسن اقبال نے کہاکہ ملک میں گورننس نام کی کوئی چیز نہیں، غربت میں اضافہ اور اشیا خورونوش کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں آٹے کی قیمت میں اضافہ ہوا، کیا وجہ ہے چینی کی قیمت بڑھ گئی. انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں سیکیورٹی ادارے موجود ہیں، ہمارے دور میں اپوزیشن جلسوں میں ہم سیکیورٹی فراہم کرتے تھے، بلوچستان میں بھی اپوزیشن جلسوں کے لیے سیکیورٹی دی جانی چاہیے‘نون لیگی راہنما نے کہا کہ نواز شریف نے ملکی اداروں کے خلاف کوئی بات نہیں کی، نواز شریف نے ملک کی خاطر جان قربان کرنے والوں کو سلام پیش کیا.

احسن اقبال نے کہا کہ محمد زبیر کراچی میں ہوتے ہیں اس لیے ملاقات بہت زیادہ نہیں ہوتی، میری پارٹی میں کسی سے بھی نارضی نہیں ،ہم چٹان کی طرح کھڑے ہیں، آنے والا وقت مسلم لیگ (ن )کا ہے‘انہوں نے کہا کہ کسی کو ن لیگ میں اختلافات کا خواب دیکھنے سے روک نہیں سکتے، اورنج لائن ٹرین کے افتتاح میں تاخیر اور بی آر ٹی کا حال سب کے سامنے ہے. قبل ازیں لاہور میں طلباء سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے مسلم لیگ(ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا کہ کراچی میں ان پر ہوئے حملے میں وزیر اعظم عمران خان کسی گنتی میں نہیں اور یہ بڑے لوگوں کی لڑائی ہے جس میں عمران خان کہیں نہیں ہے.

انہوں نے کہا کہ مجھے بہت افسوس ہے اس بات کا کہ بلوچستان، فاٹا اور راجن پور کے یہ بچے سڑکوں پر رل رہے ہیں اور کسی کو اتنی توفیق نہیں ہوئی کہ آ کر پوچھے کہ ان کا مسئلہ کیا ہے، 35 سے 36ہزار میں سے 600 سیٹیں ہیں اور وہ بھی واپس لے لی گئی ہیں اور وہ کوٹا بھی ختم کردیا ہے. مسلم لیگ(ن) کی نائب صدر نے کہا کہ شہباز شریف نے انہیں اسکالرشپ دیے تھے لیکن ایسی کیا آفت گئی کہ آپ کو وہ 600اسکالر شپ بند کرنی پڑ گئی، وہ سیٹ ختم کرنی پڑ گئی، یہ ایک جرم ہے اور بہت افسوس اور شرم کی بات ہے کہ کسی نے ان کی بات پر کان تک نہیں دھرے.

انہوں نے کہا کہ آپ کو مخالفین کے گھبرانے سے سمجھ آ جانا چاہیے کہ میاں صاحب پاکستان میں نہ ہو کر بھی ہر جگہ موجود ہیں اور مخالفین کے سروں پر سوار ہیں مریم نواز نے کہا کہ نواز شریف نے کہا کہ عمران خان ہمارا ہدف نہیں ہے، عمران خان راستے سے ہٹ جائے، بڑوں کی لڑائی میں بچوں کا کام نہیں ہے تو انہوں نے وہی کر کے دکھایا، کراچی میں جو مجھ پر حملہ ہوا اور جو ریاست کے اوپر ریاست کا معاملہ سامنے آیا اس میں کہاں ہے عمران خان، انہوں نے بتادیا ہے کہ میں کسی گنتی میں نہیں ہوں.

مریم نواز نے کہا کہ یہ دو تین چار بڑے لوگوں کی لڑائی ہے جس میں عمران خان کہیں نہیں ہے نہ وہ اِن بچوں کے ساتھ ہیں اور نہ وہ ان غریبوں کے ساتھ ہیں جن کے چولہے بجھ گئے ہیں، دو سال میں جو ان کا حال ہوا ہے وہ اپوزیشن نہیں بلکہ عوام کی بددعاﺅں سے ہوا ہے. انہوں نے کہا کہ جلد یا بدیر عاصم سلیم باجوہ کو عدالت اور قانون کے سامنے پیش ہونا ہی پڑے گا، یہاں کوئی مقدس گائے نہیں ہے، اگر تین مرتبہ کا وزیر اعظم نواز شریف ایک جھوٹے مقدمے میں اپنی بیٹی سمیت عدالتوں میں پیشیوں کی دو سنچریاں بنا سکتے ہیں تو عاصم سلیم باجوہ کو کونسے سرخاب کے پر لگے ہیں کہ وہ قانون کے آگے پیش نہیں ہو سکتے.

مریم نواز نے کہا کہ عاصم سلیم باجوہ کا صرف معاون خصوصی کے عہدے سے مستعفی ہو جانا کافی نہیں ہے، آپ سی پیک اتھارٹی کے عہدے سے بھی استعفیٰ دیں اور آپ نے استثنیٰ مانگ لیا ہے، آپ کیا آسمان سے اترے ہیں کہ آپ کو استثنیٰ دیا جائے، آپ ریٹائر ہو کر بھی عمران خان اور فوج کی وردی کے پیچھے چھپے ہوئے ہیں لیکن میں آپ کو ایک بات بتا دوں کا جلد یا بدیر آپ کو قانون کا سامنا کرنا پڑے گا اور پاکستان کے عوام کو جواب دینا پڑے گا کہ ایک چھوٹی سے تنخواہ پر رہتے ہوئے آپ نے اربوں روپے کے اثاثے کیسے بنائے.

انہوں نے کہا کہ عاصم سلیم باجوہ سے ان کے خاندان کے کاروبار کا حساب نہیں مانگا جا رہا بلکہ یہ پوچھا جا رہا ہے کہ انہوں نے آپ کے خاندان نے پوری دنیا میں اربوں کھربوں کے اثاثے کیسے بنائے اور یہ سوال کرنا ہمارا اور پاکستان کے عوام کا حق ہے مسلم لیگ(ن) کی نائب صدر نے کہا کہ کراچی میں جو ہوا اس سے پتہ چل گا ہے کہ حکومت میں اصل میں کون ہے، عمران خان تو حکومت میں ہے ہی نہیں، اس کو تو ایک ڈمی بنا کر کرسی پر بٹھایا ہوا ہے اور نواز شریف صاحب نے جو بات کی تھی کہ عمران خان صرف مہرہ ہے، نواز شریف نے تو صرف بات کی، آپ نے تو عملی مظاہرہ کر کے دکھا دیا اور قوم کو بتا دیا کہ حکومت کے اوپر حکومت کیا ہوتی ہے.

انہوں نے کہا کہ حکومت مشیر اور ترجمان اپنی خفت مٹانے کے لیے یہ بیان بازی کر رہے ہیں کیونکہ انہیں کچھ نہ سمجھتے ہوئے یہ آپریشن کیا گیا ہے انہیں تو پتہ ہی نہیں تھا یہ ان کا اپنی ہی جعلی حکومت پر بھی حملہ ہے. ان کا کہنا تھا کہ کراچی واقعے پر انکوائری کی ضرورت نہیں ہے ہر چیز عوام کے سامنے ہے، رپورٹ ہوئی ہے انکوائری سب سے کے سامنے ہونی چاہیے اور 30 دن بعد آنے والی رپورٹ کو منظر عام پر لانا چاہیے اور اس میں کسی چز کو چھپانا نہیں چاہیے، اگر چھپائیں گے تو یہ ہم ہونے نہیں دیں گے.

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جس طرح حکومت گھبرا کر بنی گالا میں چھپ کر بیٹھی ہے، جس طرح ان کی ہوائیاں اڑی ہوئی ہیںمیں تو سمجھ رہی ہوں کہ شاید یہ حکومت جنوری سے بہت پہلے چلتی بنے مریم نواز نے کہا کہ جب یہ حملہ ہوا تو مجھے ایک لمحے کے لیے بھی یہ خیال نہیں آیا کہ اس کے پیچھے پیپلز پارٹی ہے کیونکہ ہمیں معلوم ہے کہ وہ ایک سیاسی قوت ہے، ہم ایک دوسرے کے حریف جرور ہو سکتے ہیں لیکن دشمن نہیں ہیں، ایک دوسرے کا احترام کرتے ہیں. آرمی چیف کی جانب سے کراچی واقعے کا نوٹس لیے جانے کے سوال پر مسلم لیگ(ن) کی راہنما نے کہا کہ جمہوریت میں حکومت اور عدلیہ کو نوٹس لینا چاہیے، کسی اور کو نہیں لینا چاہیے اور نہ ہی کسی اور سے اپیل کی جانی چاہیے.

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں