وفاقی کابینہ نے کریمنل لاء ترامیم کی منظوری دے دی

کریمنل کیس کا فیصلہ 9 ماہ میں کرنا لازمی ہوگا، فیصلے میں زائد وقت لگا تو مجسٹریٹ یا جج وجوہات بیان کرےگا، پولیس کے ضمانت کا اختیار ہوگا، چالان پیش کرنے کی مدت بڑھا کر45 دن کرنے کی تجویز دی ہے۔ وفاقی وزیراطلاعات فواد چودھری

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 25 جنوری 2022 18:29

وفاقی کابینہ نے کریمنل لاء ترامیم کی منظوری دے دی
اسلام آباد (اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 25 جنوری 2022ء) وفاقی کابینہ نے کریمنل لاء ترامیم کی منظوری دے دی ہے، وفاقی وزیراطلاعات ونشریات فواد چودھری نے کہا کہ کریمنل کیس کا فیصلہ 9 ماہ میں کرنا لازمی ہوگا، فیصلے میں زائد وقت لگا تو مجسٹریٹ یا جج وجوہات بیان کرےگا، پولیس کو ضمانت کا اختیار دیا جارہا ہے، چالان پیش کرنے کی مدت بڑھا کر45 دن کرنے کی تجویز دی ہے۔

آج منگل کو وزیراطلاعات فواد چودھری نے کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ کابینہ نے کرمینل لاء ترامیم کی منظوری دی ہے، ترمیم کے تحت ہر کریمینل کیس کا فیصلہ 9 ماہ میں کرنالازمی ہو گا، فیصلے میں زائد وقت لگا تو مجسٹریٹ یا جج وجوہات بیان کریگا کہ التواء کیوں ہوا، اگرمتعلقہ جج مناسب وجوہات بیان نا کرسکا تو کارروائی ہوگی۔

(جاری ہے)

فواد چودھری نے کہا کہ ایس ایچ او کی تعلیمی قابلیت کم ازکم بی اے لازمی ہو گی، پراسیکیوشن کے دائرہ اختیار کو بھی بڑھایا جا رہا ہے، ہر کرمینل کیس کا فیصلہ 9 مہینے میں کرنا ہوگا، 9 ماہ میں فیصلہ نہ کرنے پر جج چیف جسٹس کو وجہ لکھ کر دے گا۔ پلی بارگین کرمینل مقدمات میں شامل کررہے ہیں، پولیس کو ضمانت کی پاور دی جارہی ہے، چیک کے مقدمات میں ضمانت ہوسکے گی، چالان پیش کرنے کی مدت 14 دن سے بڑھا کر45 دن کرنے کی تجویز دی ہے، ماڈرن ڈیوائسز کو شواہد کی فہرست میں شامل کیا جا رہا ہے، کرپشن سے متعلق رپورٹ کا جائزہ لے رہے ہیں۔

فواد چودھری نے کہا کہ کابینہ اجلاس میں ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ پر بھی گفتگو ہوئی، فنانشل کرپشن میں اضافہ نہیں ہوا، ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ ابھی پوری شائع نہیں ہوئی، رپورٹ میں مالی کرپشن شامل نہیں ہے، پاکستان کا سکور رول آف لاء کے باعث نیچے گیا، پاکستان میں رول آف لاء پر کام کرنے کی ضرورت ہے، کرمینل جسٹس ریفارمز سے رول آف لاء میں بہتری آئے گی، ہائی پروفائل اور اہم مقدمات کی سماعت براہ راست دکھائی جانی چاہیے، شہباز شریف کا کیس براہ راست نشر کیا جائے، آصف زرداری کا اومنی کیس بھی براہ راست دکھایا جائے۔

فواد چودھری نے کہا کہ ہم نے پاکستان میں اسمارٹ لاک ڈاون کی پالیسی متعارف کروائی، کورونا سے متعلق پاکستان کی پالیسی کامیاب رہی، کابینہ کو کورونا کے حوالے سے بریفنگ دی گئی، کورونا سے بچاؤ کیلئے ویکسین بہت ضروری ہے، جنہوں نے ویکسین لگوائی ان پر بہت کم اثرات مرتب ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ مردم شماری کیلئے 5 ارب روپے کی منظوری دی گئی ہے، جن لوگوں نے ویکسین کرائی تھیں وہ نئی لہر سے متاثر نہیں ہوئے، کابینہ نے 5 ارب روپے مردم شماری کے لئے منظوری دے دی، دسمبر میں مردم شماری مکمل ہوگی جنوری میں حلقہ بندیاں ہوں گی، 2023 کا الیکشن نئی حلقہ بندیوں پر ہوگا۔ 

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں