وزیر اعظم کے یکم مئی کو لوڈشیڈنگ کے احکامات ہوا میں اڑا دیئے گئے ،میڈیا ٹائون میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ نہ رک سکا

جمعرات 19 مئی 2022 21:08

وزیر اعظم کے یکم مئی کو لوڈشیڈنگ کے احکامات ہوا میں اڑا دیئے گئے ،میڈیا ٹائون میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ نہ رک سکا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 مئی2022ء) وزیر اعظم شہباز شریف یکم مئی کو لوڈشیڈنگ کے خاتمے احکامات کے باوجود میڈیا ٹائون میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ نہ رک سکا ،ہر ایک گھنٹے بعد بجلی کی بندش نے شہریوں کی زندگی اجیرن بنادی ، بارش اور آندھی کی وجہ سے انڈر گرائونڈ بجلی کی خراب لائنیں بھی اناڑی عملہ کئی کئی گھنٹے ٹھیک نہیں کر سکتا ، مقامی لوگوں کے مطالبے پر وفاقی وزیر خرم دستگیر کی ہدایت پر آئیسکو چیف ایگزیکٹو ڈاکٹر امجدکے واضح احکامات بھی لوکل عملے نے ہوا میں اڑا دیئے جبکہ میڈیا ٹائون کے مکینوں نے بجلی لوڈشیڈنگ کے خلاف شدید احتجاج کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ بند کیا جائے اور تربیت یافتہ عملہ تعینات کیا جائے جو جلد خرابی کا پتہ لگا کر بجلی بحال کر سکے ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف کے یکم مئی کو مکمل لوڈشیڈنگ کے خاتمے کے اعلان کے باوجود وفاقی دارالحکومت اسلام آباد اور جڑواں شہر راولپنڈی کے کئی علاقوں میں غیر اعلامیہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ نہ رک سکا ۔ میڈیا ٹائون کے رہائشیوں نے بتایاکہ گزشتہ ایک ہفتے سے میڈیا ٹائون میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے جس نے ہماری زندگی اجیرن بنا دی ہے ۔

مکینوں نے بتایاکہ ہر گھنٹے بعد بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کی جارہی اور جب بجلی آتی ہے تو وولٹیج کم ہوتے ہیں جس سے گھر کی الیکٹرونکس اشیاء کے جلنے کا خدشہ ہے اور گھروں میں الیکٹرانک اشیاء کے جلنے کی شکایات بھی آئی ہیں ۔ اہل علاقہ نے بتایاکہ مقامی عملے کو فون کرتے ہیں تو آگے سے مصروف ملتا ہے اگر کسی طرح فون اٹینڈ ہو بھی جائے تو عملہ تعاون نہیں کرتا ہے ۔

انہوںنے کہاکہ بجلی کے بلوں کی مد میں بھاری رقم ادا کررہے ہیں اور بجلی پھر بھی فراہم نہیں کی جارہی ہے ۔ انہوںنے بتایاکہ بارش اور آندھی کے باعث بجلی میں خرابی پیدا ہو جائے تو ایسا عملہ بھیجا جاتا ہے جوبجلی بحال بھی نہیںکر سکتا ، وہ کبھی ایک ٹرانسفارمر چیک کرتا ہے توکبھی دوسرا ٹرانسفارمر چیک کرتا ہے ،انہیں اکثر بجلی کے فالٹ کا پتہ ہی نہیں چلتا ،ہمارا مطالبہ ہے کہ تربیت یافتہ عملہ تعینات کیا جائے ۔

اہل علاقہ نے بتایاکہ وفاقی وزیر خرم دستگیر خان نے آئیسکو چیف ایگزیکٹو ڈاکٹر امجد کو ہدایت کی ہے کہ علاقے میں بجلی کا مسئلہ حل کیا جائے تاہم مقامی عملے جن میں ایس سی ،ایکسین اور ایس ڈی او وغیرہ نے چیف ایگزیکٹو کے احکامات بھی ہوا میں اڑا دیئے اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کے خاتمے کیلئے کوئی اقدامات نہیں اٹھائے ۔ اہل علاقہ نے ایک بارپھر وزیر اعظم شہباز شریف اور وفاقی وزیر توانائی سے مطالبہ کیا کہ وہ لوڈشیڈنگ کے خاتمے کے احکامات پر فوری عمل کرائیں اور علاقے میں تربیت یافتہ عملہ تعینات کیا جائے ۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں