آصف علی زر داری کا خطاب ،اپوزیشن اور پیپلز پارٹی کے اراکین کے درمیان ہاتھا پائی ہوتے ہوئے رہ گئی

اپوزیشن کے شدید احتجاج ، نعرے بازی کے باعث ایوان مچلی منڈی بن گیا، سٹیاں ،باجے بجتے رہے تاہم صدر اپنی تقریر کرتے رہے

جمعرات 18 اپریل 2024 19:13

آصف علی زر داری کا خطاب ،اپوزیشن اور پیپلز پارٹی کے اراکین کے درمیان ہاتھا پائی ہوتے ہوئے رہ گئی
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اپریل2024ء) صدر مملکت آصف علی زر داری کے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کے دوران اپوزیشن اور پیپلز پارٹی کے اراکین کے درمیان ہاتھا پائی ہوتے ہوئے رہ گئی ،اپوزیشن کے شدید احتجاج ، نعرے بازی کے باعث ایوان مچلی منڈی بن گیا، سٹیاں ،باجے بجتے رہے تاہم صدر اپنی تقریر کرتے رہے ۔ جمعرات کو پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی سربراہی میں منعقد ہوا ،چیئرمین سینٹ یوسف رضا گیلانی بھی ہمراہ تھے، مشترکہ اجلاس میں 4بجکر 16منٹ پرصدر اور سپیکر اور چیئرمین سینٹ ایوان میں آئے اس موقع پر اپوزیشن نے شدید نعرے بازی شروع کی تو خلاف معمول قومی ترانے شروع کردیا گیا جس پر سب کھڑے ہوگئے اور اپوزیشن بھی خاموش ہوگئی۔

(جاری ہے)

صدر کے خطاب کے دور ان اپوزیشن اراکین پلے کارڈ اور تحریک انصاف کے جھنڈے والے مفلر پہن کرآئے۔اپوزیشن اراکین اجلاس میں کچے کا ڈاکو پکے کا ڈاکو کے نعرے لگائے جاتے رہے۔بعد ازاںآصف علی زرداری کی تقریر شروع ہوتے ہیں اپوزیشن نے شدید احتجاج کیا،گو زر داری گو ، عمران کو رہا کرو ، ،کون بچائے گا پاکستان عمران عمران خان ،بی بی ہم شرمندہ ہیں تیرے قاتل زندہ نعرے لگائے۔

جمشید دستی کی طرف سے صدر کے ڈائس کے سامنے عمران خان کا پینافکس رکھنے پر عبدالقادر پٹیل اور پیپلزپارٹی کے ارکان بھی سامنے آگئے سارجنٹس نے فوراً جاکر پینا فلیکس ہٹا دیا جبکہ سیٹیاں بھی ایوان میں بجتی رہیں ۔ اسموقع پر مسلم لیگ (ن )کے ارکان شہبازشریف کے گرد جمع ہوئے،جمشید دستی ایوان میں باجا بجاتے رہے۔ صدر نے 4بجکر 21 منٹ پر خطاب شروع کیا اور45منٹ پر ختم کر دیا تقریباً 24 منٹ میں صدر نے اپنا خطاب مکمل کیا۔خطاب کے بعد اسپیکر نے اجلاس غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کر دیا ۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں