کھیر تھر کینال میں پانی نہ ہونا کاشتکاروں زمینداروں کا معاشی قتل ہے،پرویز بلیدی

میر ظفر اللہ مرحوم کی قمی محسوس ہو رہی ،باقی ہیں لیکن نہ ہونے کے برابر،گورنر کی کرسی پر بیٹھ کر پانی نہ لینا سوالیہ نشان ہے، یو آئی رہنما

بدھ 29 جون 2022 22:13

اوستہ محمد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 29 جون2022ء) کھیر تھر کینال میں پانی نہ ہونا کاشتکاروں زمینداروں کا معاشی قتل ہے۔ اس وقت میر ظفر اللہ خان مرحوم کی قمی شدت سے محسوس ہو رہی ہے۔باقی ہیں لیکن نہ ہونے کے برابر۔گورنر کی کرسی پر بیٹھ کر پانی نہ لینا سوالیہ نشان ہے۔میر پرویز خان بلیدی جے یو آئی رہنماتفصیلات کے مطابق قبائلی شخصیت۔

جمعیت علما اسلام کے رہنما میر پرویز خان بلیدی نے میڈیا سے باتیں کرتے ہوئے کہا کہ آج میر ظفر اللہ خان جمالی مرحوم کی قمی شدت سے محسوس ہو رہا ہے واقعی ایک نہ ڈر اور شیر تھے ان کے جانے کے بعد ماشا اللہ کافی ہیں لیکن ایسی جرت مندانہ ہمت کسی میں نظر نہیں آرہی ہے میر جان محمد خان جمالی میر صاحب کے بعد ان میں کچھ ہمت کی تواقع تھی لیکن گورنر کی سیٹ پر بیٹھ کر علاقے کے لیے کچھ نہ کرنا سوالیہ نشان ہے اس وقت کھیر تھر کینال اور ان کے ذیلی تمام شاخیں خشک ہیں جون کا مہنا ختم ہو رہا ہے ابھی تک چاول کی پنیری بھی نہیں بویا علاقہ غیر آباد اور بنجر ہو رہا لیکن افسوس اس بات کی ہے کہ حکومت بلو چستان اورگورنر بلوچستان کو پرواہ تک نہیں۔

(جاری ہے)

میر پرویز خان بلیدی نے مزید کہا کہ آج شہید سردار رستم خان جمالی کی بھی کمی محسوس ہو رہا ہے وہ بھی پانی کے لیے سندھ حکومت سے ہمت سے بات کر کیپانی لیتے تھے اگر سندھ پانی نہیں دے رہا تو حب ڈیم سے کراچی کا پانی ایک ہفتے تک بند کریں تو کراچی والوں کا حشر نشر ہوجائے گا لیکن ایسی ہمت بلوچستان حکومت کو ہے ہی نہیں۔انہوں نے حکومت بلو چستان ۔اور گورنر بلوچستان سے مطالبہ کیاکہ وہ نصیر آباد کے پٹ فیڈر کینال اور کھیر تھر کینال کو پانی فراہم کروائیں علاقے کو پنجر اور غیر آباد سے بچوائیں۔

جعفر آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں