جہلم،مبینہ جنسی زیادتی کا شکار متاثرہ بچوں، مدرسے کے استاد کا ڈی این اے ٹیسٹ کرلیا گیا

منگل 9 اپریل 2024 17:19

جہلم (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 اپریل2024ء) جہلم پولیس نے مبینہ طور پر 3 بچوں کا جنسی استحصال اور دیگر 7 بچوں کے ساتھ بدسلوکی کرنے والے مدرسے کے استاد کو متاثرہ طلبہ کے ہمراہ ڈی این اے ٹیسٹ کے لیے پنجاب فورنزک سائنس ایجنسی (پی ایف ایس ای) میں پیش کردیا۔سب ڈویژنل پولیس افسر (ایس ڈی پی او) صدر سرکل رانا ندیم طارق نے بتایا کہ استاد پر اپنے 3 طلبہ کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا الزام ہے۔

دینہ کے اسٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ او) احسان شاہ کے مطابق والدین کی شکایت پر پولیس نے 4 اپریل کو استاد کے خلاف تعزیرات پاکستان کی دفعہ 376 (3) اور 377 بی کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔بعد ازاں پولیس نے ملزمان اور متاثرہ بچوں کو عدالت میں پیش کیا جہاں تینوں بچوں کے والدین نے عدالت سے اپنے بچوں کو ہسپتال میں طبی معائنے سے استثنیٰ دینے کی استدعا کی، عدالت نے ان کی درخواستیں منظور کر لی اور ملزم کو منگل تک پولیس کے حوالے کردیا تھا۔

(جاری ہے)

ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ پولیس ندیم طارق نے بتایا تھاکہ ملزمان کے ساتھ ساتھ تینوں متاثرین کو پی ایف ایس اے لاہور بھیجا گیا اور ان کے ڈی این اے ٹیسٹ مکمل کر لیے گئے ہیں، ملزم کے گندے کپڑے اور کچھ استعمال شدہ ٹشو پیپرز بھی اس کی رہائش گاہ سے متصل کمرے سے برآمد ہوئے اور انہیں بھی ڈی این اے ٹیسٹ کے لیے پیش کیا گیا۔ندیم طارق نے بتایا کہ تقریباً تمام قانونی کارروائیاں مکمل کر لی گئی ہیں اس معاملے میں پولیس کی طرف سے کوئی تاخیر نہیں ہوئی، ہم مقررہ مدت کے اندر چالان داخل کرنے کو یقینی بنائیں گے، انہوں نے مزید کہا کہ 376 (3) اور 377 بی قطعی طور پر ناقابل ضمانت جرم ہے۔پولیس اہلکار کے مطابق پولیس مزید تفتیش کے لیے ملزم کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کا مطالبہ کرے گی۔

جہلم میں شائع ہونے والی مزید خبریں