جے یوآئی کے تحت اسرائیل نامنظور ملین مارچ (کل) کیا جائیگا

ہم کشمیریوں اور فلسطینیوں کی جدوجہد آزادی سے وفا نہیں کررہے، حکمران کا مذہب اور تہذیب سے کوئی تعلق نہیں ہے،مولانا فضل الرحمن

بدھ 20 جنوری 2021 22:30

جے یوآئی کے تحت اسرائیل نامنظور ملین مارچ (کل) کیا جائیگا
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 جنوری2021ء) جمعیت علما اسلام صوبہ سندھ کے تحت کل (جمعرات) کراچی میں اسرائیل نامنظور ملین مارچ کیا جائے گا،جس کی تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں،جے یوآئی کے قائد اورپی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کراچی پہنچ گئے ہیں جوآج مارچ کی قیادت کریں گے جے یوآئی آج ملین مارچ کے موقع پراپنی بھرپورسیاسی طاقت کا مظاہرہ کرے گی۔

جے یوآئی کے صوبائی سیکریٹری جنرل علامہ راشد سومرو کی قیادت میں جے یوآئی نے کراچی کے تمام اضلاع کے دورے مکمل کرلئے ۔جے یوآئی رہنماں نے اسرائیل نامنظور ملین مارچ کی تیاریوں کے سلسلے میں دو ہفتے قبل شہر کے مختلف علاقوں میں سیاسی مذہبی قائدین سے ملاقاتوں کارنر میٹنگز اور عوامی اجتماعات سے خطاب کرکے بھرپور عوامی رابطہ مہم کا آغاز کیا تھا۔

(جاری ہے)

جے یوآئی کے رہنماں علامہ راشد سومرو،مولانا عبدالکریم عابد دیگرنے کہا کہ اسرائیل نامنظور ملین مارچ میں لاکھوں عوام شریک ہوں گے اور پوری دنیا کو یہ پیغام دیں گے کہ کسی پاکستان کے دل میں بھی اسرائیل کیلئے ذرہ برابر ہمدردی نہیں اور وہ قائد اعظم کے فرمان کے اسرائیل کو امت مسلمہ کیلئے ناسور سمجھتے ہیں۔ 21 جنوری جمعرات کو اسرائیل نامنظور ملین مزار قائد کے سامنے مرکزی شاہراہ پر منعقد ہوگا اس موقع پر پی ڈی ایم کے سربراہ اور جے یو آئی کے مرکزی امیر مولانا فضل الرحمان خطاب کریں گے اسرائیل نامنظور ملین مارچ کا آغاز جمعرات کی دوپہر ایک بجے کیا جائے گاجو رات گئے تک جاری رہے گا۔

اسرائیل نامنظور ملین مارچ سے پی ڈی ایم کے بعض مرکزی رہنما بھی خطاب کریں گے۔جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ حکمران، اسرائیل کے ناجائز قبضے کو تسلیم کرنے کی طرف بڑھ رہے ہیں، ہمارا دفتر خارجہ فلسطینیوں کے حق کے خلاف قراردادیں پاس کروارہا ہے۔کراچی میں ملین مارچ کی تیاریوں کے سلسلے میں منعقدہ ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم کشمیریوں اور فلسطینیوں کی جدوجہد آزادی سے وفا نہیں کررہے، جس طرح کے حکمران آج مسلط کردیے گئے ہیں ان کا مذہب اور تہذیب سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت آئی تو دین دار طبقہ بھی خوش فہمی میں مبتلا تھا، آج اصل مقاصد کھل کر سامنے آرہے ہیں،علما اپنے خیراخوہوں اور بدخواہوں کو سمجھیں، محلاتی سازشوں کاحصہ نہ بنیں، آج بھی فیصلے بند کمروں میں ہی ہوتے ہیں۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں