پاکستان سمیت دنیابھرمیں24اکتوبرکوانسداد پولیو کا عالمی دن منایاگیا

پولیوکا مرض دنیا میں صرف 2 ممالک پاکستان اور افغانستان میں موجود

اتوار 24 اکتوبر 2021 19:15

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 اکتوبر2021ء) پاکستان سمیت دنیابھرمیں24اکتوبرکوانسداد پولیو کا عالمی دن منایاگیا،اس وقت پولیوکا مرض دنیا میں صرف 2 ممالک پاکستان اور افغانستان میں موجود ہے۔عالمی ادارہ برائے صحت ڈبلیو ایچ اوکے مطابق دنیا بھر میں پولیو کے کیسز میں 99.9 فیصد کمی آچکی ہے لیکن کرونا وبا کی وجہ سے ہونے والے تعطل سے خدشہ ہے کہ پولیو وائرس کہیں ایک بار پھر سر نہ اٹھا لے۔

کرونا وبا کے آغاز سے پولیو مہمات تعطل کا شکار رہیں اور دنیا سے پولیو کے خاتمے کا ہدف پورا نہ ہوسکا۔پاکستان میں پچھلے کچھ سالوں میں انسداد پولیو وائرس کے حوالے سے ڈرامائی تبدیلیاں دیکھنے میں آئی ہیں۔اینڈ پولیو پاکستان کے اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں پولیو کیسز کی بلند ترین شرح سال2014میں دیکھی گئی جب ملک میں پولیو وائرس کے مریضوں کی تعداد 306 تک جا پہنچی تھی۔

(جاری ہے)

شرح پچھلے 14 سال کی بلند ترین شرح تھی۔ اس کے بعد پاکستان پر سفری پابندیاں بھی عائد کردی گئیں تھی۔ اسی سال پڑوسی ملک بھارت پولیو فری ملک بن گیا۔تاہم اس کے بعد عالمی تنظیموں کے تعاون سے مقامی سطح پر پولیو کے خاتمے کے لیے ہنگامی اقدامات اٹھائے گئے جس کے بعد سال2015میں یہ تعداد گھٹ کر 54اور سال2016 میں صرف 20 تک محدود رہی۔سال2017 میں پولیو کے 8 کیسز ریکارڈ کیے گئے، سال2018 میں 12 جبکہ 2019 میں ایک بار پھر پولیو کی شرح میں اضافہ دیکھا گیا اور 147 پولیو کیسز ریکارڈ ہوئے۔

سال2020 میں ملک میں 84 پولیو کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ رواں برس اب تک صرف ایک پولیو کیس رپورٹ ہوا جو بلوچستان میں سامنے آیاہے۔گزشتہ برس کرونا وائرس کی وجہ سے پولیو مہمات متاثر ضرور ہوئیں تاہم اس کے بعد انسداد پولیو کی نئی حکمت عملی اپنائی گئی جس کے بعد سے صورتحال میں نمایاں بہتری آئی، نئی انسداد پولیو حکمت عملی کورونا کی پہلی لہر کے بعد تیار کی گئی، پولیو کی پہلی لہر کے بعد ملک میں بھرپور انسداد پولیو مہم چلائی گئیں۔

پہلی لہر کے بعد روٹین ایمونائزیشن پر خصوصی توجہ دی گئی، سیکیورٹی فورسز کے تعاون سے دور دراز علاقوں میں روٹین ایمونائزیشن پرتوجہ دی گئی جبکہ انسداد پولیو ٹیکے کی دوسری ڈوز سے بچوں کی قوت مدافعت میں نمایاں اضافہ ہوا۔چند روز قبل ملک بھر کے سیوریج کے پانی کے ٹیسٹ کے بعد چاروں صوبوں کے بڑے شہروں کی سیوریج پولیو فری نکلی جبکہ گلگت بلتستان کے گٹرز میں پولیو وائرس کی تصدیق نہیں ہوئی۔عالمی ادارہ صحت نے انسداد پولیو کے لیے پاکستان کی کوششوں کا اعتراف کرتے ہوئے اس بات کا امکان ظاہر کیا ہے کہ پاکستان بہت جلد پولیو فری ملک بن جائے گا۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں