متحدہ علماء محاذ کا وحدت امت سیمینار 16نومبر ہفتہ کو ہوگا

بابری مسجد کی جگہ مندر کی تعمیرکا بھارتی عدالتی فیصلہ انصاف کا قتل اورمسلم حکمرانوں کی غیرت ایمانی کیلئے کھلا چیلنج ہے،علماء

منگل 12 نومبر 2019 00:12

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 نومبر2019ء) متحدہ علماء محاذ پاکستان کے زیراہتمام 14واں سالانہ وحدت امت سیرت مصطفیؐ کی روشنی میں سیمینار16نومبر 2019 بمطابق 18ربیع الاول بروز ہفتہ مرکزی سیکریٹریٹ A-119بلاک 1گلشن اقبال (نزد قباء مسجد) میں شام 5بجے ہوگا جس میں مختلف مکاتب فکر کے علماء مشائخ ،مذہبی و سیاسی زعماء اظہار خیال کریںگے۔

اس فیصلے کا اعلان مولانا محمد امین انصاری نے مشاورتی کونسل کے اجلاس میں کیا۔انہوں نے کہا کہ اس وقت اسلام و مسلمان عالمی استعمار کی گھنائونی سازشوں کا شکار ہے ایسے حالات میں مسلمانوں میں امن ،اتحاد ،اخوت ، صبر و تحمل، رواداری کی اشد ضرورت ہے تاکہ مسلمان متحد ہوکر قبلہ اول بیت المقدس و جنت نظیر کشمیر کو باآسانی جلد آزاد کراسکیں۔

(جاری ہے)

اجلاس میںشریک مختلف مکاتب فکر کے علماء نے بابری مسجد کی جگہ پر مندر تعمیر کرنے کے بھارتی عدالتی فیصلے کو کھلا انصاف کا قتل اور واضح جانبدارانہ اشتعال انگیز قرار دیا ہے اور پاکستان سمیت مسلم حکمرانوں اور عالمی عدالت انصاف سے فوری کاروائی عمل میں لانے کا پرزور مطالبہ کیا ہے اور بابری مسجد کی جگہ مندر کی تعمیر کے بھارتی عدالتی فیصلے کو مسلم حکمرانوں کی غیرت ایمانی کے لیے کھلا چیلنج قرار دیا۔

علماء نے واضح دو ٹوک الفاظ میں کہاکہ کشمیر مسلمانوں پر حالیہ ظلم و ستم اور بابری مسجد کی جگہ پر مندر کی تعمیر کے ذمہ دار موجودہ حکمران ہیں۔جرأت مند و غیرت مند حکمراں کی موجودگی میں بزدل موذی مودی حکومت کے لئے اس طرح کرنا ممکن نہیں تھا۔بھارت نے کرتارپور راہداری کھولنے کے صلے میں کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم اور بابری مسجد کی جگہ مندر کی تعمیر کے فیصلے کا اعلان کیاہے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں