ڈالر ایک بار پھر بلند ترین سطح پر پہنچ گیا، اسٹاک مارکیٹ شدید مندی کا شکار
انٹربینک میں ڈالر 194.21 روپے کا ہوگیا، اسٹاک مارکیٹ ا ہزار پوائنٹس کم ہوکر 2020 کی کم ترین سطح پر آگئی
پیر 16 مئی 2022 21:25
(جاری ہے)
ایک موقع پر مندی کی شدت 1113 پوائنٹس کی کمی تک پہنچ گئی تھی تاہم اختتامی لمحات میں نچلی قیمتوں پر حصص کی خریداری سرگرمیاں بڑھنے سے مندی کی شدت میں کمی واقع ہوئی۔نتیجتا کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 819.14 پوائنٹس کی کمی سے 42667.32 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس 329.05 پوائنٹس کی کمی سے 16212.92، کے ایم آئی 30 انڈیکس 1660.57 پوائنٹس کی کمی سے 68861.78 اور پی ایس ایکس کے ایم آئی انڈیکس 434.43پوائنٹس کی کمی سے 20922.27 پر بند ہوا۔
کاروباری حجم گزشتہ جمعہ کی نسبت 20.34 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر 25 کروڑ 4 لاکھ 46 ہزار 894 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 340 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا۔ ان میں 63 کے بھا میں اضافہ، 263 کے داموں میں کمی اور 14 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں پریمئیم ٹیکسٹائل کے بھا 34 روپے بڑھ کر 750 روپے اور سفائر فائبر کے بھا 52.89 روپے بڑھ کر 964.89 روپے ہوگئے جبکہ باٹا پاکستان کے بھا 100 روپے گھٹ کر 2000 روپے اور رفحان میظ کے بھا 660.93 روپے گھٹ کر 10089.07 روپے ہوگئے۔ماہرین اسٹاک کا کہنا تھا کہ مطلوبہ شرائط کی عدم تکمیل سے آئی ایم ایف پروگرام کی عدم بحالی کے خدشات اور ملکی زرمبادلہ کے ذخائر گھٹ کر تین ماہ کے بجائے صرف ڈیڑھ ماہ کی درآمدات کے لیے محدود ہونے جیسے عوامل بھی مارکیٹ میں گھبراہٹ کی فضا پیدا کیے ہوئے ہیں۔ماہرین کے مطابق اس غیر یقینی معاشی صورتحال کے سبب سرمایہ کار مارکیٹ میں تازہ سرمایہ کاری کے بجائے سرمائے کے انخلا کو ترجیح دے رہے ہیں جو کیپیٹل مارکیٹ کی تنزلی کا باعث بن رہی ہے یہی وجہ ہے کہ کاروبار کے تمام دورانیے میں مارکیٹ منفی زون میں رہی۔سیاسی اور معاشی افق پر غیر یقینی صورتحال، حکومت کی جانب سے سیاسی دبا کی بنا پر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کرنے جیسے اقدامات سے آئی ایم ایف پروگرام کی عدم بحالی کے خدشات نے پیر کو بھی روپیہ کو بے قدر اور ڈالر کو مضبوط سے مضبوط تر کیا جس سے ملکی تاریخ میں پہلی بار ڈالر کے انٹربینک ریٹ 194 روپے اور اوپن ریٹ 196 روپے سے بھی تجاوز کرگئے۔انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر اتار چڑھا کے بعد 1.66 روپے کے اضافے سے 194.18 روپے کی بلند ترین سطح پر بند ہوئی جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 1.80 روپے کے اضافے سے 196.50 روپے کی سطح پر بند ہوئی۔ماہرین کا کہنا ہے کہ ملکی زرمبادلہ کے ذخائر بھی 22 ماہ کی کم ترین سطح پر آگئے جو صرف ڈیڑھ ماہ کی درآمدات کے کافی ہیں۔ زرمبادلہ کے ذخائر میں تسلسل سے کمی درآمدی بل میں ریکارڈ اضافے جیسے عوامل کے باعث ڈالر کے طلب اور رسد کا توازن بگڑگیا ہے جو اسکی قدر میں تیزی سے اضافے کا باعث بن گیا ہے۔کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں
سونے کی قیمتوں میں اضافے کا رجحان برقرار
بینک دولتِ پاکستان کی زری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) کا اجلاس پیر 29 اپریل 2024ء کو ہوگا
یوم مئی پر محنت کشوں کی تنخواہوں میں اضافے کا اعلان کیا جائے، اسلم فاروقی
چند روز کے اندر کسٹم اہلکاروں پر پے درپے حملے تشویشناک ہیں، حافظ احمدعلی
حاجی حنیف طیب کی اپیل پرجمعہ یوم توبہ ، استغفارکے طورپرمنایا گیا
خرافات سے نجات کے لئے اہلسنّت کو ریفریش کرنے کی ضرورت ہے، قاضی فیض رسول
نیکی کی دعوت اور برائی سے روکنا مسلما نو ں کا شعا ر ہے ، شاہ عبد الحق
زندگی ، مائی ٹی ایم اور کیش ان نے پاکستانی عازمین حج کیلئے ادائیگی کا جدید نظام متعارف کروادیا
ڈاکٹر فاروق ستار نے پاکستان انٹیریررفرنیچر ایکسپو کا افتتا ح کردیا
جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کو روڈ ٹو مکہ پروجیکٹ میں شامل کر لیا گیا
مراد علی شاہ سے یو این ڈی پی کی اسسٹنٹ سیکریٹری جنرل کی ملاقات
عدالت نے بہو کے ساتھ جنسی زیادتی کا جرم ثابت ہونے پر ملزم کو 10سال قید بامشقت
کراچی سے متعلقہ
پاکستان کی تازہ ترین خبریں
-
سونے کی قیمتوں میں اضافے کا رجحان برقرار
-
محمود خان اچکزئی کے وارنٹ گرفتاری جاری
-
پاکستان کو غزہ کی بڑھتی ہوئی صورتحال پر گہری تشویش ہے،وفاقی وزیردفاع خواجہ آصف
-
طالب علموں کو پتا ہونا چاہیے کہ کونسی حکومت ہائرایجوکیشن کے لئے مخلص ہے، گورنرپنجاب
-
وزیراعلی خیبر پختوانخواہ کی اسلام آباد پر دھاوے کی دھمکی نہایت سنگین معاملہ ہی: سعد رفیق
-
قومی اسمبلی اجلاس، وزراء کی عدم شرکت پر اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق برہم
-
ایران کی صدر کے دورہ سے متعلق اپوزیشن کو اعتماد میں لیں گے،اسحاق ڈار
-
آزاد ویزہ پالیسی کا حامی ہوں ،چاہتا ہوں سکھوں کے لئے پاکستان کے ویزے آسان کردیئے جائیں ، محسن نقوی
-
بانی پی ٹی آئی فوجی قیادت کے ساتھ مذاکرات چاہتے لیکن کوئی جواب نہیں آیا
-
ہم مذاکرات صرف فوج، آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی کے ساتھ کریں گے
-
اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کے خط پر فل کورٹ کی تشکیل سے گریز،عدالتی امور میں انٹیلیجنس ایجنسیوں کی مداخلت کے حوالے سے چیف جسٹس آف پاکستان کا بیان
-
پاکستان کی ترقی کے سفر میں رخنہ ڈالنے والوں کی تمام کوششیں ناکام ہوں گی