ڈاؤلینس اورUNIDOکے اشتراک سے ایچ ایف سی R-32 ریفریجرنٹ اور دیگرآلات کے حوالے سے سیفٹی ٹریننگ کا انعقاد

منگل 16 اپریل 2024 21:25

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اپریل2024ء) ڈاؤلینس پاکستان میں اعلیٰ معیار کے ریفریجریٹرز، ایئر کنڈیشنرز اور دیگر گھریلو آلات بنانے والا معروف ادارہ ہے۔ حال ہی میں نیشنل اوزون یونٹ (National Ozone Unit) نے وزارت موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی تعاون (MoCC&EC)، حکومت پاکستان کے تعاون سے’’HFC R-32 ریفریجرنٹ اور دیگر آلات کی محفوظ ہینڈلنگ اور پریکٹسز‘‘ کے موضوع پر ایک پیشہ ورانہ تربیتی پروگرام منعقد کیا۔

اس پروگرام کو مزید کامیاب بنانے کی غرض سے ڈائولینس نے پروجیکٹ کی تکمیل کے لیے اقوام متحدہ کی صنعتی ترقیاتی تنظیم (UNIDO) اور اس کے RRR(ریکوری، ری سائیکل اور ریکلیم) کے تعاون سے شرکت کی۔یہ تربیتی پروگرام ایچ سی ایف سی (ہائیڈروکلوروفلورو کاربن) فیز آؤٹ مینجمنٹ پلان (ایچ پی ایم پی) اسٹیج ٹو کے تحت تیار کیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

ان سیشنز کا انعقاد کراچی، لاہور، ملتان اور اسلام آباد میں کیا گیاجس میں پاکستان بھر سے 850 سے زائد افراد نے شرکت کی جن میں ڈیلرز انسٹالرز،بااختیار ورکشاپس، اور سروس برانچز نیٹ ورک شامل تھے۔

اس تربیتی پروگرام میں کمپریسر تبدیل کرنے کے طریقہ کار، آتش گیر ریفریجرنٹس کا استعمال، سسٹم ڈیزائن-میں، ٹیوب ورک اور لیکیج کا پتا لگانے کا بہترین طریقہ کار، RAC R-32 انسٹالیشن کا مظاہرہ،R-32 ایئر کنڈیشنرکی سروسز اور RAC سے بازیابی کے بہترین طریقے شامل تھے۔سماجی طور پر ذمہ دار کمپنی کی حیثیت سے ڈاؤلینس نے اپنے آلات میں ریفریجرنٹ گیس کے استعمال کو 410A-RسیR-32 میں تبدیل کر دیا ہے جو زیادہ محفوظ گیس ہے، اور اسے ماحولیاتی استحکام کے لیے ری سائیکل بھی کیا جاسکتا ہے۔

یورپ کے دوسرے سب سے بڑے مینوفیکچرر آرچلک (Arؒelik) کی کل ملکیتی کمپنی کی حیثیت سے ڈاؤلینس جدید ٹیکنالوجیز اور افرادی قوت کے لئے پیشہ ورانہ تربیت میں مسلسل سرمایہ کاری کے ساتھ عالمی بہترین طریقوں پر عمل در آمدکر رہا ہے۔یہ صارفین اور عوام کے لئے بڑے پیمانے پر بے مثال قدر اور فوائد پیش کرتا ہے۔اس بارے میں ڈاؤلینس کے چیف ایگزیکٹو آفیسر،عمر احسن خان نے کہا: ’’ہم کمیونٹی اور اپنے صارفین کی حفاظت اور فلاح و بہبود کے لئے پرعزم ہیں۔

بحالی کے لیے ڈاؤلینس سروس سینٹرز میں جدیدR-32 سروس آلات بھی نصب کیے گئے ہیں کیوں کہ اس کا اخراج ہوا کو آلودہ کرتا ہے اور اوزون کی تہہ بھی کمزور ہوتی جو گیس کی ایک نازک ڈھال ہے اورزمین کو سورج کی نقصان دہ الٹرا وائلٹ شعاعوں سے بچاتی ہے۔‘‘سات گھنٹے کی عملی تربیت میں حفاظتی اقدامات سکھائے گئے جن میں 410A-Rسے R-32 پر منتقلی کے دوران410A-Rکا مرحلہ وار اخراج ط جس میں برقی / مکینیکل اجزاء اور گیس کے مختلف وزن کے لیے ڈیزائن مطابقت شامل تھے ۔

R-32 ریفریجرنٹ ٹھنڈ ک میں بہتر کارکردگی اور توانائی کا تحفظ فراہم کرنے کے ساتھ آگ پکڑنے کی کم صلاحیت رکھتا ہے۔ مناسب اوزار وںکا استعمال کرتے ہوئے ماہر عملہ، سائٹ کی پہلے سے تیاری کی صورت میں کسٹمر کے احاطے کی حفاظت کو یقینی بنا سکتے ہیں۔تکنیکی عملے کو اندرونی اور بیرونی یونٹوں کے درمیان اونچائی کے فرق کو مدنظر رکھتے ہوئے زیادہ سے زیادہ پائپنگ اور گیس چارج کی حدود پر عمل کرکے حفاظت اور کارکردگی کو یقینی بنانا سکھایا گیا۔

انسٹالیشن کے بعد کی جانچ پڑتال، لیکیج کی تشخیص، رکاوٹوں کو دور کرنے، گیس نکالنے، بریزنگ، اور ویکیوم پمپوں کے استعمال کی اہمیت، نظام کی سا لمیت کے لیے اہمیت بھی اجاگر کی گئی۔پروگرام کے شرکاء نے سلنڈروں کو 50 ڈگری سے زائد درجہ حرارت والے ماحول میں سلنڈروں کو محفوظ رکھنے کے علاوہ احتیاطی طریقے سے دباؤ برقرار رکھنے اور ان کی کارکردگی کی جانچ پڑتال کے بارے میں سیکھا۔ ماہرین نے حاضرین کو گاڑیوں میں سلنڈروں کی نقل و حمل کے لئے حفاظتی معیارات کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں