ھ*بدترین لوڈشیڈنگ،اوور بلنگ کے خلاف کے الیکٹرک کے مختلف آئی بی سیز پر احتجاجی مظاہرے

‘عوام کو سستی بجلی فراہم کی جائے، لوڈ شیڈنگ ختم،اووربلنگ بند کی جائے،منعم ظفر خان کا آئی بی سی شاہین کمپلیکس پرمظاہرے سے خطاب کے الیکٹرک کے خلاف ہائی کورٹ سے رجوع کریں گے اور وائٹ پیپر بھی جاری کریں گے،امیرجماعت اسلامی کراچی کے الیکٹرک کو سرکاری تحویل میں لیاجائے فی یونٹ 18.86روپے کا اضافہ کسی صورت نہیں ہونے دیں گے )شہر بھر میں ہونے والے مظاہروں سے امرائے اضلاع ودیگر ذمہ داران نے بھی خطاب کیا ،کے الیکٹرک کے خلاف نعرے لگائے گئے

ہفتہ 11 مئی 2024 22:10

٪کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 مئی2024ء) جماعت اسلامی کراچی کے تحت شدید گرمی میں کے الیکٹرک کی بدترین لوڈشیڈنگ، بدعنوانیوں،اوور بلنگ،بجلی کی قیمتوں میں ظالمانہ اضافے کے خلاف ہفتہ کے روز شہربھر میں کے الیکٹرک کے مختلف IBCsسمیت بڑی شاہراہوں اورپبلک مقامات پر 25مظاہرے کیے گئے۔مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھائے ہوئے تھے جن میں تحریر تھا کہ کے الیکٹرک کراچی کے شہریوں پر ظلم بند کرو، لوڈ شیڈنگ بند کرو، اوور بلنگ ختم کرو، کراچی کو بجلی دو، پانی دو۔

کے الیکٹرک کے ستائے عوام نے شدید لوڈ شیڈنگ اور اووربلنگ کے خلاف شدید غم وغصے کا اظہار کیا اور نعرے لگائے۔چور ہے چور ہے کے الیکٹرک چور ہے، بھاری بل،بجلی غائب نامنظور نامنظور۔جماعت اسلامی کراچی کے عبوری امیر منعم ظفر خان نے آئی بی سی شاہین کمپلیکس کے سامنے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ کراچی کے عوام کو کے الیکٹرک کی مہنگی ترین بجلی کے بجائے سستی بجلی فراہم کی جائے، لوڈ شیڈنگ ختم،اووربلنگ بند کی جائے، فیول ایڈجسٹمنٹ کے نام پر فی یونٹ 18.86روپے کا اضافہ کسی صورت نہیں ہونے دیں گے،کے الیکٹرک کو سرکاری تحویل میں لے کر فارنزک آڈٹ کیا جائے۔

(جاری ہے)

جماعت اسلامی اہل کراچی کے ساتھ ہے اور کے الیکٹرک کی عوام دشمن اقدامات، لوڈ شیڈنگ، اوور بلنداور شہریوں سے لوٹ مار کے خلاف ہائی کورٹ سے رجوع کرے گی اور کے الیکٹرک بدعنوانیوں کو بے نقاب کرنے کے لیے وائٹ پیپر بھی شایع کرے گی۔پیپلزپارٹی کی قیادت نے انتخابات سے قبل عوام سے وعدہ کیا تھا کہ 300 یونٹ کا بل معاف کیا جائے گا، وہ بتائے کہ انتخابات میں آنے کے بعد بل کیوں معاف نہیں کیا جارہے۔

مظاہرے سے جماعت اسلامی ضلع جنوبی کے نائب امیر سفیان دلاور، اسمال ٹریڈرز اینڈ کاٹیج انڈسٹری کے صدر محمود حامد،جے آئی یوتھ ضلع جنوبی کے صدر ذیشان،سٹی ریلوے کالونی کے ناظم محمد نسیم نے بھی خطاب کیا۔دریں اثنائ ڈالمن مال حیدری،قائد آباد ڈی سی آفس، بنارس چوک، مومن آباد، شیرشاہ چوک، ملیر کالابورڈ نیشنل ہائی وے،شمع شاپنگ سینٹر رومی موڑشاہ فیصل کالونی، ایم ایم عالم روڈ ملیر کینٹ،مرزا آدم خان روڈ لیاری، شفیق موڑ، پاور ہاوس نارتھ کراچی، اورنگی ٹاؤن پونے پانچ، کورنگی روڈکالا پل، شاہراہ قائدین نورانی چورنگی، کورنگی نمبر ڈھائی ڈبل روڈ، مدراس چورنگی، سعید آباد نزد پولیس ٹریننگ سینٹر گیٹ ودیگر مقامات پر بھی مظاہرے کیے گئے جن سے امراء اضلاع سیف الدین ایڈوکیٹ،عبد الرزاق خان،محمد اسلام،عبد الجمیل خان،توفیق الدین صدیقی، محمد یوسف، فاروق نعمت اللہ، وجیہ حسن، مدثر حسین انصاری،فضل احد، عرفان احمد، رکن سندھ اسمبلی محمد فاروق فرحان، سکریٹری ضلع شرقی ڈاکٹر فواد،نائب امیر ضلع سید جواد اشعیب و دیگر ذمہ داران نے بھی خطاب کیا۔

منعم ظفر نے مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے مزیدکہاکہ شہر بھر میں ہونے والے احتجاج میں میٹرک کے طلبہ بھی شریک ہیں جنہیں کمرہ امتحان تک میں بجلی میسر نہیں ہے،جعلی فارم 47 کے ذریعے شہر میں قابض جماعتیں کے الیکٹرک کے خلاف آواز اٹھانے کے لیے تیار نہیں ہے۔جماعت اسلامی نے نیپرا سمیت ہر فورم پر اہل کراچی کا مقدمہ لڑا ہے۔ کے الیکٹرک نے سرجانی ٹاؤن تیسر ٹاؤن سمیت بعض علاقوں میں پی ایم ٹیز کو غنڈوں کے حوالے کردیا ہے جو کے الیکٹرک کی سرپرستی میں غنڈہ مافیا عوام سے زبردستی ناجائز وصولی کرتے ہیں۔

کے الیکٹرک کو متنبہ کرتے ہیں کہ وہ اپنے رویے سے باز رہے۔کے ای ایس سی کی نج کار ی کے وقت کراچی کے عوام کو سنہری خواب دکھائے گئے تھے،سستی اور بلا تعطل بجلی کی فراہمی اور مسائل حل ہونے کے وعد ے کیے گئے تھے لیکن 18 سال گزرنے کے باوجود مسئلہ حل نہیں ہوا بلکہ مسائل میں اضافہ ہوا ہے،2005 میں صارفین کی تعداد18 لاکھ تعداد تھی اور آج 34 لاکھ ہے لیکن بجلی کی پیداوار میں اضافے کے بجائے 19 فیصد کمی واقع ہوگئی ہے۔ کے الیکٹرک نے اپنے کسی بھی معاہدے پر عمل نہیں کیا اور حکومت کی جانب سے مسلسل سبسڈی بھی دی جارہی ہے جس کا کراچی کے عوام کو کوئی فائدہ نہیں ہے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں