کندھ کوٹ ، کچے کے علاقے میں ڈاکوں کی فائرنگ، اسکول ٹیچرجاں بحق

ڈاکوئوں کی پناہ گاہوں اور مورچوں کو بھی نزر آتش کردیا گیا ہے، گرفتار ملزمان سے اسلحہ بھی برآمد

بدھ 20 مارچ 2024 13:26

کندھ کوٹ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 مارچ2024ء) سندھ کے کچے کے علاقے میں کندھ کوٹ کے قریب ڈاکوں نے اسکول ٹیچر کو شہید کردیا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق اللہ رکھیو نندوانی کچے کے ڈاکوئوں کے خطرے کے باوجود بچوں کو پڑھانیکے لیے اسکول پہنچتے تھے۔اللہ رکھیو نندوانی گوٹھ نصراللہ بجارانی میں واقع پرائمری اسکول میں موٹر سائیکل پر اپنی بندوق لیکر جاتے تھے، چند روز قبل مقتول ٹیچرکی اپنی حفاظت کے لیے بندوق لیکر جانے کی ویڈیو وائرل ہوئی تھی۔

اس کے علاوہ شکار پور کے گائوں رستم کے قریب سے چوکیدار سمیت مزید 2 افراد کو اغوا کیے جانے کی اطلاعات بھی سامنے آئی ہیں۔اللہ رکھیونندوانی کے قاتلوں کی گرفتاری کے لیے اساتذہ یونین نے ظلع بھر میں احتجاج کیا، پرائمری اساتذہ کی تنظیم (پے ٹے الف)کی جانب سے اسکولوں میں تدریس کا بائیکاٹ کیا گیا۔

(جاری ہے)

مظاہرین نے اسکول سے پریس کلب تک احتجاجی ریلی نکالی، تنگوانی اور غوث پور سمیت ضلع کے دیگر شہروں میں بھی احتجاج کیا گیا۔

دوسری جانب وزیر داخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار کی جانب سے اللہ رکھیو نندوانی کے قتل کا نوٹس لیے جانے کے بعد پولیس نے 16 ملزمان گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا۔وزیر داخلہ سندھ نے کہا کہ 7 سہولت کاروں سمیت 8 دیگر ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے ، ڈاکوئوں کی پناہ گاہوں اور مورچوں کو بھی نزر آتش کردیا گیا ہے، گرفتار ملزمان سے اسلحہ بھی برآمد کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ کچے میں ڈاکوئوں کے خلاف آپریشن سے متعلق حکمت عملی آخری مراحل میں ہے ، پولیس کی جانب سے بھرپور کارروائی ہوتی نظر آئے گی، عوام کے جان ومال کو نقصان پہنچانے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔

کشمور میں شائع ہونے والی مزید خبریں