کوہلو ،محکمہ جنگلات غیر فعال ،جنگلات کی بے دریغ کٹائی ،شجرکاری مہم کیلئے پودے نہ ہونے سے ماحولیات پر اثرات مرتب ہونے کا خدشہ

محکمہ کے ضلعی آفیسران و عملہ کئی ماہ سے غائب،وزیر اعلیٰ بلوچستان مسئلے کو فوری نوٹس لیں ،شہریوں کا مطالبہ

منگل 19 مارچ 2024 19:26

کوہلو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 مارچ2024ء) کوہلو میں محکمہ جنگلات و جنگلی حیات ضلع میں کئی سالوں سے منظر عام سے غائب ہے تفصیلات کے مطابق ضلع کے ڈی ایف او روح اللہ امین سمیت محکمے کے آر ایف او اور دیگر عملہ کی نااہلی سے محکمہ کی کارکردگی گزشتہ کئی سالوں سے مایوس کن ہے جس کی وجہ سے ضلع میں رواں سال تاحال شجرکاری مہم کا آغاز ہی نہیں ہوسکا ہے جبکہ سال بھر میںاور ضلع سے باہر کے لوگ جنگلات کا بے دریغ کٹائی کرکے سرعام کوہلو شہر اور ضلع سے باہر فروخت کرتے رہے ہیںاس کے بعد جنگلات کی بے دریغ کٹائی سے کوہلو میں جنگلات اور جنگلی حیوانات تیزی سے ختم ہوتے جارہے ہیں ضلع کے واحد نرسری فارم میں پودے و درخت نہ ہونے اور عوام کو چونا لگانے کیلئے کئی ایک پودوں کی نرسری اگائی گئی ہے ذرائع کے مطابق ضلع کے واحد نرسری فارم کا عملہ کئی ماہ سے غائب جبکہ چند ایک دو ملازمین سے 24 گھنٹے ڈیوٹی لی جارہی ہے دوسری جانب ذرائع نے بتایا ہے کہ نرسری کا تمام عملہ ماہانہ بھتہ دے کر گھروں میں بیٹھے ہوئے ہیں کوہلو کے شہریوں نے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ واحد نرسری ناصرف غیر فعال ہے بلکہ اس کے ساتھ ساتھ ضلع میں سال 2024 کیلئے شجرکاری کے حوالے سے نرسری میں کوئی موزوں پودا ہی نہیں ،جہاں زیادہ تر سفید پودا سمیت کئی ایک پودے اگائیںگئیں ہیں جو پہلے تو صحت مند ماحول،زیر زمین پانی کیلئے موافق ہی نہیں جبکہ پودوں کی تعداد اور افزائش بھی ٹھیک نہ ہونے سے کوہلو کے شہریوں کو مایوسی کا سامنا ہے یوں تو گزشتہ 5 سالوں میں نرسری فارم میں کاغذات کی حد تک بور، باڈری وال،سولرز،نرسری کی جگہ سمیت دیگر اخراجات کی مد میں کروڑوں روپے جاری ہوئے مگر محکمے کی ملی بھگت سے ایک اینٹ بھی نہیں رکھا گیا ہے دوسری جانب دلچسپ بات یہ بھی ہے کہ ضلع میں محکمہ کے ایک جونیئر 07 اسکیل کے آفیسر گزشتہ چار سال سے بی پی ایس 16 میں غیر قانونی طور پر آر ایف او کے فرائض سرانجام دے رہے ہیں جبکہ محکمہ کا ڈسٹرکٹ فوریسٹ آفیسر اور دیگر دفتری و فیلڈ اسٹاف بھی کئی سالوں سے جائے تعیناتی سے غیر حاضر ہوکر گھروں میں بیٹھ کر تنخواہیںلے رہے ہیں جس کی وجہ سے محکمہ غیر فعال ہوچکی ہے کوہلو کے شہریوں نے وزیر اعلیٰ بلوچستان، کمشنر سبی ڈویژن اور ڈپٹی کمشنر کوہلو سے فوری نوٹس لیکر ملوث عملے کے خلاف کاروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

کوہلو میں شائع ہونے والی مزید خبریں