سبق یاد کیوں نہیں کیا، قاری کے مبینہ تشدد سے طالب علم جاں بحق

تین بیٹوں کو مدرسے چھوڑ کر آیا تھا، چند گھنٹے بعد چھوٹے بیٹے نے گھر آکر بتایا کہ مولوی اکبر سلیمان کو ڈنڈوں سے مار رہا ہے، مقتول کاوالد

Danish Ahmad Ansari دانش احمد انصاری منگل 13 اپریل 2021 03:28

سبق یاد کیوں نہیں کیا، قاری کے مبینہ تشدد سے طالب علم جاں بحق
کوٹ ادو(اُردو پوائنٹ، اخبار تازہ ترین، 13 اپریل 2021) کووٹ ادو میں انتہائی افسوناک واقعہ، قاری کے تشدد سے طالب علم جاں بحق ہو گیا۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب کی ضلع مظفر گڑھ کی تحصیل کوٹ اڈو میں قاری نے 13 سالہ طالب علم محمد سلیمان کو مبینہ طور پر بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں وہ زندگی کی بازی ہار گیا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ محمد سلیمان کو مبینہ طور ڈنڈوں سے تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

پولیس کے مطابق والد نے ایف آئی آر میں بتایا کہ تین بیٹوں کو مدرسے چھوڑ کر آیا تھا، چند گھنٹے بعد چھوٹے بیٹے نے گھر آکر بتایا کہ مولوی اکبر سلیمان کو ڈنڈوں سے مار رہا ہے۔بچے کے والد کا کہنا ہے کہ قاری بچے کو مار رہا تھا، ہم نے مدرسے جاکر چھڑایا اور نیم بے ہوشی کی حالت میں اسے گھر لائے، حالت بگڑنے پر اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے انتقال کرگیا۔

(جاری ہے)

والد کا کہنا ہے کہ ملزم محمد اکبر کے ورثا راضی نامے کے لیے دباؤ ڈال رہے ہیں۔بتایا گیا ہے کہ ملزم قاری محمد اکرم فرار ہوگیا، ملزم کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں، طالب علم کی پوسٹ مارٹم رپورٹ موصول ہونے کے بعد مزید حقائق سامنے آئیں گے۔ایف آئی آر کے مطابق جاں بحق ہونے والے بچے کے والد نے کہا تھا کہ 9 سالہ گلفام علی مدرسے میں زیر تعلیم تھا جہاں سے قاری بلال نے فون کرکے اس کی طبیعت خراب ہونے کی اطلاع دی جب میں پہنچا تو وہ دم توڑ چکا تھا۔

واضح رہے کہ پاکستان کے مدارس میں بچوں کے ساتھ اساتذہ کی مار پیٹ کے واقعات ایک طویل عرصے سے دیکھنے میں آ رہے ہیں۔ اس حوالے سے حکومت نے مدارس کو اہم ہدایات بھی جاری کر رکھی ہیں، تاہم حکومت اور پولیس کی جانب سے اُٹھائے گئے اہم اقدامات کے باوجود ایسے واقعات میں کمی دیکھنے میں نہیں آئی۔

کوٹ ادو میں شائع ہونے والی مزید خبریں