پبلک اکائونٹس کمیٹی کے چیئرمین کیلئے وزیراعظم عمران خان نے نظریہ ضرورت کے تحت یوٹرن لے لیا ‘لیاقت بلوچ

احتساب سب کا ناگزیر ہے جب تک پانامہ کے 436 افراد کو احتساب کے کٹہرے میں نہیں لایاجاتا ،احتساب کے عمل سے انتقام کی بو اٹھتی رہے گی ‘میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 15 دسمبر 2018 19:00

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 دسمبر2018ء) جماعت اسلامی پاکستان کے سیکرٹری جنرل اور سیاسی کمیٹی کے صدر لیاقت بلوچ نے کہا کہ پبلک اکائونٹس کمیٹی کے چیئرمین کے لیے وزیراعظم عمران خان نے نظریہ ضرورت کے تحت یوٹرن لے لیا ،اس کے بعد وزراء کے اختلافی بیانات بدنیتی ہے اور پارلیمانی نظام کو کشیدہ بنائیں گے ۔جوہر ٹائون میں معززین کی نشست اور علامہ اقبال ٹائون میں محمد علی گجر کی برسی پر تعزیتی اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے لیاقت بلوچ نے کہاکہ احتساب سب کا ناگزیر ہے جب تک پانامہ کے 436 افراد کو احتساب کے کٹہرے میں نہیں لایاجاتا ،احتساب کے عمل سے انتقام کی بو اٹھتی رہے گی ۔

لوٹی دولت واپس لانے کے لیے پانامہ زدہ افراد کا احتساب پائیدار راستہ ہے۔

(جاری ہے)

لیاقت بلوچ نے کہاکہ عمران خان اپنے وزراء کو نااہلی اور خراب کارکردگی کے باوجود اے گریڈ مارکس اور بیوروکریسی کو دھمکانے کے لیے ’’نکالنے ‘‘کی دھمکی دے رہے ہیں ،یہ دوہرا معیار ہے ریاستی نظام ایسے نہیں چل سکتا ۔وزیر ہو یا بیوروکریٹ ، جو بھی نااہل ہے سب کے خلاف سیاسی ، ریاستی ضابطوں کے مطابق کاروائی کی جائے ۔

انہوں نے کہاکہ تبدیلی کا نعرہ لگا نے والے اپنی نااہلی کو چھپانے کے لیے قانون کا جنازہ نہ نکالیں ۔ لیاقت بلوچ نے مقبوضہ کشمیر میں ہندوستانی قابض فوج کے ظلم ، قتل عا م اور دہشتگردی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاکہ عالمی انسانی حقوق کی تنظیمیں اور عالمی ادارے کشمیریوں پر مظالم کرنے والے ہندوستانی ہاتھ روکیں اور جموں و کشمیر کے انسانوں کو حق خود ارادیت دیا جائے ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں