آئی ایم ایف کے پاس جانا مجبوری ہے جس پر پردہ نہیں ڈالا جا سکتا

24 سو افغان اہلکاروں نے ہتھیاروں کے ساتھ طالبان گروپ میں شمولیت اختیار کرلی، شیخ رشید

Sajjad Qadir سجاد قادر اتوار 20 جون 2021 08:07

آئی ایم ایف کے پاس جانا مجبوری ہے جس پر پردہ نہیں ڈالا جا سکتا
اسلام آباد (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 20 جون 2021ء ) وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ افغانستان میں نئی سیاسی صورتحال کا سامنا کرنے کے لیے ہر اعتبار سے تیار رہنے کی ضرورت ہے۔قومی اسمبلی میں افغانستان سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ افغانستان میں 38 مقامات پر لڑائی جارہی ہے جبکہ 24 سو افغان اہلکاروں نے ہتھیاروں کے ساتھ طالبان گروپ میں شمولیت اختیار کرلی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایسی صورتحال میں ہم طورخم میں شینواریز اور پاکستان کے قبائلی علاقے جنوبی وزیرستان میں پاک افغان سرحد پر واقع انگور اڈہ میں وزیر کو جانے کی اجازت دیں گے۔شیخ رشید نے کہا کہ ہم محسوس کرتے ہیں کہ آئندہ کے دو سے تین مہینے بہت اہم ہیں، ہم سب سیاسی جماعتوں کو رونما ہونے والی صورتحال کے لیے تیار رہنا چاہے۔

(جاری ہے)

ملکی صورتحال پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ ملک میں موجودہ معاشی صورتحال کی اصل وجہ مہنگے بجلی کے معاہدے ہیں اور اگر ان معاہدوں پر نظر ثانی کرلیا جائے تو تمام سارے مسئلے اپنی موت آپ مر جائیں گے۔

انہوں نے قومی اسمبلی میں حالیہ ہنگامہ آرائی سے متعلق کہا کہ تعلیمی یافتہ طبقے میں اسمبلی کو اچھی نظر سے نہیں دیکھا گیا لیکن خدا کا شکر کہ اب بہتری کی فضا قائم ہے۔شیخ رشید نے کہا کہ میں ایک سیاسی ورکر ہوں اور حقیقت یہ ہے کہ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے پاس تو سارے ہی جاتے ہیں، سب ہی لوگ جاتے ہیں کیونکہ یہ مجبوری ہے جس پر پردہ نہیں ڈالا جا سکتا۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ پہلی مرتبہ وزیر اعظم عمران خان کی قیادت میں اوورسیز پاکستانیوں نے 9 ارب ڈالر ترسیلات زر بھیجی اور اگر ایسا نہ ہوتا ہمیں پڑوسی ممالک میں کشکول لے کر جانا پڑتا۔شیخ رشید نے کہا کہ ہم ای پاسپورٹ کے اجرا کرنے والے ہیں اور رواں ہفتے تک زیر التوا تمام ویزے کے معاملات ختم ہوجائیں گے، وزیراعظم عمران خان کو کریڈٹ جاتا ہے کہ تمام ویزے آن لائن ہوگئے ہیں۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں