شہباز شریف پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائم مقام صدر نامزد

شہباز شریف اور احسن اقبال نے نواز شریف کا نام بطور قائم مقام صدر تجویز کیامگر نواز شریف نے شہباز کو قائم مقام صدر نامزد کر دیا، 28 مئی کو ن لیگ کے صدر کے انتخاب کیلئے الیکشن کمیشن بنا دیا گیا

Faisal Alvi فیصل علوی ہفتہ 18 مئی 2024 13:57

شہباز شریف پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائم مقام صدر نامزد
لاہور(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔18 مئی 2024 ) وزیراعظم شہباز شریف کو متفقہ طور پر مسلم لیگ (ن) کا قائم مقام صدر نامزد کر دیا گیا،شہباز شریف اور احسن اقبال نے نواز شریف کا نام بطور قائم مقام صدر تجویز کیا، مریم نواز، رانا ثناءاللہ، اسحاق ڈار، پرویز رشید اوردیگر اراکین نے تائید کر دی مگر نواز شریف نے شہباز کو قائم مقام صدر نامزد کر دیا۔پارٹی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاون میں مسلم لیگ (ن) کی سینٹرل ورکنگ کمیٹی کا اجلاس ہواجس میں ن لیگ کے قائد نواز شریف ، وزیراعظم شہباز شریف، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز، رانا ثناءاللہ، احسن اقبال، اسحاق ڈار ،خواجہ سعد رفیق،طلال چوہدری ،سینیٹر پرویز رشید،راجہ ظفر الحق،سابق سپیکر پنجاب اسمبلی رانا اقبال،خرم دستگیر،شیخ جعفر خان مندوخیل،عظمیٰ بخای ،عابد شیر علی سمیت دیگر اراکین اسمبلی اور پارٹی رہنماءشریک ہوئے ۔

(جاری ہے)

سینٹرل ورکنگ کمیٹی شہبازشریف کااستعفیٰ بھی منظورکرلیا۔اجلاس میں شہبازشریف کو متفقہ طور پر قائم مقام صدر نامزد کر دیا گیا، شہباز شریف 28 مئی تک مسلم لیگ (ن) کے قائم مقام صدر رہیں گے۔اس موقع پر جنرل کونسل کے اجلاس کی تاریخ کا بھی اعلان کیا گیا، 28 مئی صبح ساڑھے گیارہ بجے ہونے والے اجلاس میں آج کے فیصلوں کی توثیق کی جائے گی۔ 28 مئی کو ن لیگ کے صدر کے انتخاب کیلئے الیکشن کمیشن بھی بنا دیا گیا۔

ن لیگ کے آئین کے مطابق صدارت کاعہدہ خالی نہیں رکھاجا سکتا۔مسلم لیگ ن کے آئین کے تحت 10دن کیلئے قائم مقام صدر کا تقرر کیا جائے گا۔قائم مقام پارٹی صدرکیلئے سینٹرل ورکنگ کمیٹی منظوری دیتی ہے۔خیال رہے کہ چند روز قبل وزیراعظم شہباز شریف نے پارٹی صدارت سے استعفیٰ دیدیا تھا۔ شہبازشریف نے اپنا استعفیٰ پارٹی قائد نوازشریف کوبھجوایا تھا۔

پارٹی ترجمان مریم اورنگزیب نے شہباز شریف کے استعفے کی تصدیق کی تھی۔ ان کا کہنا تھاکہ شہبازشریف نے 11 مئی 2024 کو پارٹی کے سیکریٹری جنرل کو بھجوائے جانے والے استعفے میں کہا تھا کہ 2017 میں قائد نوازشریف سے ناحق وزارت عظمی اور جماعت کی صدارت چھین لی گئی تھی۔میرے محبوب قائد کی بریت ان کے باوقار کردار اور قوم کی خدمت کے بے داغ ماضی کی گواہی ہے۔

جماعت اور قیادت نے دور ابتلا و آزمائش کا بڑی بہادری اور ثابت قدمی سے مقابلہ کیا اور سرخرو ہوئے۔میں نے اس عہدے کو ہمیشہ ایک امانت سمجھا ہے جسے اپنے قائد کو واپس لوٹا رہا ہوں کہ وہ اپنی غیر معمولی لیڈرشپ اور وژن سے ملک اور جماعت کی رہنمائی فرمائیں۔ن لیگ کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے تمام اراکین مجلس عاملہ کو اجلاس کا نوٹس ارسال کیا تھا۔

یاد رہے کہ گزشتہ ماہ پاکستان مسلم لیگ ن کا ماڈل ٹاﺅن میں اہم اجلاس منعقد ہوا تھا جس میں پاکستان مسلم لیگ ن کی نواز شریف کو پارٹی کی قیادت دوبارہ سنبھالنے کی قرار داد متفقہ طور پر منظور کی تھی۔پارٹی رہنماءرانا ثناءاللہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ مسلم لیگ ن لیگ پنجاب نے درخواست کی ہے کہ نواز شریف پارٹی کی قیادت دوبارہ سنبھالیں۔نواز شریف کو سازش کے تحت نااہل کرکے پارٹی کی صدارت سے ہٹایاگیاتھا۔نواز شریف کی قیادت میں ن لیگ آگے بڑھے گی۔کارکنان کی خواہش ہے کہ نواز شریف مسلم لیگ ن کی صدارت دوبارہ سنبھالیں۔ مشکل وقت میں نوازشریف دوبارہ پارٹی کی قیادت کریں۔ پارٹی کا آپریشنل عہدہ صدر کا ہی ہے۔مسلم لیگ ن دوبارہ مقبولیت اور اپنا مقام حاصل کرے گی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں