ْپنجاب اسمبلی نے نہال ہاشمی کی پاک فوج کے بارے میں ہرزہ سرائی کیخلاف قرارداد منظور کر لی

نہال ہاشمی کے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج کر کے نشان عبرت بنایا جائے،قرارداد کامتن ہنگامہ آرائی ،توڑ پھوڑ کے واقعہ کی تحقیقات کیلئے ایوان کی منظوری سے 12رکنی خصوصی کمیٹی قائم ،دو ہفتے میں رپورٹ پیش کریگی نہال ہاشمی کے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج ،نشان عبرت بنایا جائے ‘ قرارداد وزیر پراسیکیوشن چوہدری ظہیر الدین نے پیش کی راہ حق پارٹی کے معاویہ اعظم کا اپنی ایک ماہ کی تنخواہ ڈیم فنڈز میں دینے کا اعلان / بجٹ پر عام بحث جاری

منگل 23 اکتوبر 2018 18:45

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اکتوبر2018ء) پنجاب اسمبلی نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما نہال ہاشمی کی جانب سے پاک فوج کے بارے میں ہرزہ سرائی کے خلاف قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی گئی ۔ 16اکتوبر کو بجٹ اجلاس کے موقع پر ہنگامہ آرائی اور توڑ پھوڑ کے واقعہ کی تحقیقات کیلئے ایوان کی منظوری سے 12رکنی خصوصی کمیٹی قائم کر دی گئی جو تحقیقات کر کے دو ہفتے میں اپنی رپورٹ پیش کرے گی ۔

گزشتہ روز پنجاب اسمبلی کا اجلاس مقررہ وقت گیارہ بجے کی بجائے ایک گھنٹہ 55منٹ کی تاخیر سے سپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی کی صدارت میں شروع ہوا ۔ وزیر قانون راجہ بشارت نے قواعد کی معطلی کی تحریک پیش کی جس کی منظوری کے بعد وزیر پبلک پراسیکیوشن چوہدری ظہیر الدین نے قراردا دپیش کی جس کے متن میں میں کہا گیا کہ صوبائی اسمبلی پنجاب کا یہ ایوان پاکستان مسلم لیگ (نواز ) کے رہنما نہال ہاشمی کی جانب سے پاک افواج کے خلاف حالیہ بیان کی پرزور مذمت کرتا ہے ۔

(جاری ہے)

نہال ہاشمی نے اپنی قیادت کی ترجمانی کرتے ہوئے پاک فوج کی قربانیوں کو نظر انداز کرتے ہوئے اس کے کردار کو متنازعہ بنانے کی مکروہ کوشش کی ہے ۔ ا س ایوان کی رائے ہے کہ پوری قوم کو اپنی بہادر افواج پر فخر ہے جن کی قربانیوں کی بدولت سارا پاکستان امن او رچین کی نیند سوتا ہے ۔ یہ ایوان اپنی افواج اور سکیورٹی کے دیگر اداروں کو یقین دلاتا ہے کہ پوری قوم ان پر پورا اعتماد کرتی ہے ۔

نہال ہاشمی کے اس بیان سے پوری قوم کی دل آزاری ہوئی ہے ۔ اس ایوان کی رائے ہے کہ نہال ہاشمی کے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج کیا جائے اور انہیں نشان عبرت بنایا جائے ۔سپیکر چوہدری پرویز الٰہی کی جانب سے قرارداد کی متفقہ منظوری کا اعلان کیا گیا۔ قرارداد پیش کئے جانے اور اس کی منظوری کے موقع پر مسلم لیگ (ن) کے اراکین بائیکاٹ کی وجہ سے ایوان میں موجود نہ تھے۔

علاوہ ازیں 16اکتوبر کو بجٹ اجلاس کے موقع پر ایوان میں ہنگامہ آرائی اور توڑ پھوڑ کے واقعہ کی تحقیقات کیلئے ایوان کی منظوری سے 12رکنی کمیٹی تشکیل دینے کا باضابطہ اعلان کیا گیا۔ وزیر قانون راجہ بشارت نے خصوصی کمیٹی کے قیام کیلئے تحریک پیش کی جسے کی ایوان نے متفقہ منطوری دی ۔حکومتی رکن ساجد احمد خان کی تحریک استحقاق پر تشکیل دی گئی خصوصی کمیٹی میں راجہ یاور کمال، سید یاور عباس بخاری، ساجد احمد خان، علی اختر، محمد رضا حسین بخاری، سردار فاروق امان خان دریشک، ذکیہ شاہنواز، مظفر علی شیخ، محمد اشرف خان رند، عمر فاروق ،محمد رضوان اور محمد لطافت ستی شامل ہیں ۔

کمیٹی دو ہفتوں میں تحقیقات کر کے اپنی رپورٹ ایوان میں پیش کرے گی ۔ اجلاس کے دوران راہ حق پارٹی کے معاویہ اعظم نے اپنی ایک ماہ کی تنخواہ ڈیم فنڈز میں دینے کا اعلان کیا ۔ اجلاس میں ڈیرہ غازی خان میں بسوں کے تصادم میں جاں بحق ہونے والوں کے لئے فاتحہ خوانی بھی کی گئی ۔ بجٹ پر عام بحث میں حصہ لیتے ہوئے شاہدہ احمد نے کہا کہ ویمن ویلفیئر کیلئے وہاڑی ، لودھراں اور بہاولپور میں ویمن ہاسٹلز بنائے گئے لیکن کھیتوں میں کام کرنے والی خواتین کو نظر انداز کیا گیا ۔

بھارت میں ویمن ویلفیئر اور چائلڈ پروٹیکس کی الگ وزارت قائم ہے ۔ انہوںنے حکومت سے درخواست کی وہ نظر انداز کی جانے والی خواتین پر توجہ دے اور ان کے لئے بجٹ میں خصوصی فنڈز مختص کئے جائیں ۔ نذیر چوہان ، عمر فاروق اور معاویہ اعظم نے بجٹ پر اظہار خیال کرتے ہوئے اپوزیشن کی عدم موجودگی پر تنقید کی اور کہا کہ یہ لوگ شروع سے حکومت میں رہے اسی لئے ان کو اپوزیشن کرنا نہیں آرہی ۔

سابقہ حکمرانوں نے عوامی فلاح کے نام پر صوبے کے اربوں روپے ضائع کئے ۔اراکین کا کہنا تھاکہ گزشتہ سال کے مقابلے میں رواں مالی سال کے ترقیاتی بجٹ میں بہت فرق رکھا گیا ہے ۔ اچھا ہوتا کہ یہ فرق مرحلہ وار بڑھایا جاتا ۔ اراکین اسمبلی نے کہا کہ بجٹ خسارہ پورے کرنے کیلئے 138ارب روپے مختص کرنا خوش آئند ہے لیکن اسے صوابدیدی فنڈز کے طور پر استعمال نہ کیا جائے ۔

اراکین نے عمران خان کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے حقیقی تبدیلی کے لئے عملی اقدامات اٹھائے ہیں ۔ اراکین نے نا مساعد حالات میں بہترین بجٹ کرنے پر وزیر خزانہ پنجاب مخدوم ہاشم جواں بخت کو بھی خراج تحسین پیش کیا ۔علاوہ ازیں اراکین اسمبلی نے اپنے اپنے حلقوں کے مسائل کا بھی ذکر کیا اور ان کو حل کرنے کیلئے فنڈز مختص کرنے کا مطالبہ کیا ۔

دیگر اراکین نے بھی بجٹ پر عام بحث میں حصہ لیا ۔ گزشتہ رو ز بھی (ن) لیگ کے بائیکاٹ کے باوجود لیگی رکن اسمبلی میاں طاہر جمیل نے ایوان میں آکر کورم کی نشاندہی کی ۔ تعداد پوری نہ ہونے پر پانچ منٹ کیلئے گھنٹیاں بجائی گئیں اور تعداد پوری ہونے پر دوبارہ کارروائی کا آغاز کیا گیا ۔ سپیکر نے اجلاس آج (بدھ )صبح گیارہ بجے تک کیلئے ملتوی کر دیا ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں