ًاہل سنت کے تمام مکاتب فکر کے سرکردہ علما کرام کا ’’تحفظ بنیاد اسلام بل‘‘کا خیر مقدم

اتوار 9 اگست 2020 23:20

e- لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 اگست2020ء) اہل سنت کے تمام مکاتب فکر کے سرکردہ علما کرام نے ’’تحفظ بنیاد اسلام بل‘‘کا خیر مقدم کرتے ہوئے تحفظ ناموس صحابہ کرام و اھل بیت عظام ؓ کی مشترکہ جدوجہد کے لئے کل جماعتی مجلس عمل ’’تحفظ ناموس صحابہ کرام و اھل بیت عظام‘‘قائم کرنے کا اعلان کیا ہے ۔ اور جمیعت علما اسلام (س)کے سیکرٹری جنرل مولانا عبدالرئوف فاروقی کو کنوینر مقرر کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ دینی جماعتوں کے سربراہوں کا اجلاس جلد از جلد منعقد کر کے اس کی عملی تشکیل مکمل کریں ،اجلاس میں مولانا زاہد الراشدی ،لیاقت بلوچ،ڈاکٹر فرید احمد پراچہ ،مولانا محمد احمد لدھیانوی ،سید محمد کفیل بخاری،حافظ عبدالغفار روپڑی ،عبداللطیف خالد چیمہ ،مولانا محمد الیاس چنیوٹی ، عبدالرئوف ملک ،حافظ زبیر احمد زہیر، قاری محمد زوار بہادر ، حافظ ابتسام الٰہی ظہیر،حافظ اسعد عبید،مولا نا محمد اشرف طاہر، قاضی ظفرالحق ، مولانا عبدالخالق ہزاروی ، حافظ احمد علی ، علامہ محمد یونس حسن ،محمد طیب قریشی ایڈووکیٹ، حافظ محمد نعمان حامد، مولانا اسد اللہ فاروق،مولانا محمد اسیدالرحمٰن سعید، رانا مقصود الحق ایڈووکیٹ سپریم کورٹ ، مفتی عبدالحفیظ ، مولانا عتیق الرحمٰن ارشد، میاں محمد اویس ، قاری محمد یوسف احرار ، مولانا تنویر الحسن احرار ، قاری محمد قاسم بلوچ ، قاری محمد طیب حنفی ، قاری علیم الدین شاکر،مولانا الطاف حسین گوندل ،اور کئی دیگر رہنما اور شخصیات شریک ہوئیں اور جمعیت علمااسلام کے مرکزی نائب امیر مولانا مفتی حبیب الرحمٰن درخواستی نے اجلاس کی صدارت کی جبکہ خطاب کرنے والوں میں جمعیت علما اسلام ،جمعیت علماء پاکستان ، مرکزی جمعیت اھل حدیث ، انٹر نیشنل ختم نبوت مووومنٹ ، جماعت اھل حدیث ،مجلس احرار اسلام ،جماعت اسلامی،عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت ،پاکستان شریعت کونسل ،پاکستان علماء کونسل ، متحدہ علماء کونسل ، تنظیم اسلامی ،اہل سنت والجماعت ،تحریک نفاذ امتناع قادیانیت ارڈینینس ،کے علاوہ کئی دینی اداروں کے نمائندہ حضرات نے شرکت کی ۔

(جاری ہے)

اجلاس میں درج ذیل مشترکہ اعلامیہ منظور کیا گیا جس کا اعلان مولانا عبدالرئوف فاروقی نے تمام جماعتوں کے رہنمائوں کی موجودگی میں پریس کانفرنس میں کیا۔جو درج ذیل ہیں ۔اہل سنت کے مختلف مکاتب فکر اور علمی حلقوں کا یہ نمائندہ اجتماع پنجاب اسمبلی میں ’’تحفظ بنیاد اسلام بل‘‘کی منظوری کا خیر مقدم کرتا ہے ۔اور اسے اسلام کی مقدس ہستیوں اور بزرگوں کے ساتھ ارکان اسمبلی کی محبت و عقیدت کا مظہر قرار دیتے ہوئے صوبائی حکومت ،سپیکر پنجاب اسمبلی ،بل کے محرکین اور تمام ارکان کو مبارکباد دیتاہے اور امید کرتا ہے کہ یہ بل جلد از جلد قانونی صورت اختیار کر کے نافذ العمل ہو جائے ۔

حضرات انبیاء کرام علیہم السلام ،صحابہ کرام ،اہل بیت عظام ،ازواج مطہرات ،اور خلفائے راشدین رضی اللہ تعالیٰ عنہم کی عزت و ناموس ہر مسلمان کے ایمان کی بنیاد اور محبت و عقیدت کا اظہار اس کے دینی واجبات میں شامل ہے۔اس لیے اس بل پر مسلمانوں کے مختلف طبقات کے علمائے کرام و عوام کی طرف سے خوشی کا اظہار فطری امر ہے ۔جس کا اظہار کم و بیش ہرسطح پر ہو رہا ہے ،اور ہونا بھی چاہیے ۔

اس بل پر تحفظات کے عنوان سے بعض حلقوں کی طرف سے مقدس ہستیوں کے تقدس اور حرمت کو متنازع بنانے کی مذموم کوششیں بھی اس دوران سامنے آئی ہیں ۔جو کسی صورت میں قابل برداشت نہیں ہیں اس لیے کہ حضرات انبیاء کرام علیہم السلام ،صحابہ کرام واہل بیت عظام کی حرمت و تقدس پر تمام مکاتب فکر کے سنجیدہ اکابر اور علمائے کرام نے ہمیشہ مثبت افکارو جذبات کا اظہار کیا ہے ۔

اور اس حوالہ سے کسی منفی تاثر کا اظہار نہ صرف مقدس ہستیوں کی حرمت و تقدس کے متفقہ موقف کے منافی ہے بلکہ فرقہ وارانہ کشیدگی کو ہوا دے کر خلفشار کو بڑھانے کی کوشش ہے ۔جس کی جس قدر مذمت کی جائے کم ہے ۔اس لیے یہ اجلاس ایسے عناصر کو خبر دار کرنا ضروری سمجھتا ہے کہ ان کی اس قسم کی سرگرمیاں کو کسی سطح پر برداشت نہیں ہیں ۔نیز مقدس ہستیوں کے تقدس و حرمت کا ہر قیمت پر تحفظ ودفاع کیا جائے گا ۔

یہ اجلاس اس ملی تقاضے کا اظہار ضروری سمجھتا ہے کہ اہل سنت کے عقائد و مفادات اور حضرات صحابہ کرام اور اہل بیت عظام کے ناموس و حرمت کے تحفظ کے لیے کام کرنے والی مختلف جماعتوں اور حلقوں کو مشترکہ جدوجہد کی صورت دینے کی کوئی موثر شکل اختیار کرنی چاہیے ۔اور اس کے لیے مناسب ہو گا کہ کل جماعتی تحفظ ختم نبوت کی طرح کل جماعتی مجلس عمل تحفظ ناموس صحابہ کرام و اہل بیت عظام قائم کر کے اس کا اہتمام کیا جائے اور آج کے مشترکہ اجلاس کے داعی مولا نا عبدالرئوف فاروقی کو اختیار دیا جائے کہ وہ اس موقف اور پروگرام سے اتفاق رکھنے والی جماعتوں اور علمی حلقوں کا مشترکہ اجلاس طلب کرکے اسے عملی شکل دیں ۔

تاکہ اہل سنت کا مشترکہ فورم اس جدوجہد کو آگے بڑھا سکے ۔یہ اجلاس محرم الحرام کے دوران دینی اجتماعات کے حوالہ سے کسی قسم کی تفریق کو غلط سمجھتا ہے۔ اس لیے کہ خاندان نبوت اور اہل بیت عظام تمام مسلمانوں کی عقیدت کا مرکز ہیں اور ان کے ساتھ عقیدت و جذبات کا اظہار کسی تفریق کے بغیر ہر مسلمان کا حق ہے اس لیے اس سلسلہ میں تفریق کی پالیسی کو ختم کرتے ہوئے اہل سنت کو بھی اجتماعات کا حق اور آزادی دی جائے ۔

یہ اجلاس اس بل کے حوالہ سے تحقیقی و علمی سرگرمیوں اور ورکشاپوں کے سلسلہ میں ارباب دانش ،مصنفین و محققین اور اشاعتی اداروں کے تحفظات کو قابل توجہ سمجھتا ہے اور ضروری قرار دیتاہے کہ ان کو اعتماد میں لے کر ان کے تحفظات کو دور کیا جائے ۔نیز متنازعہ مواد کو بیورو کریٹ افسران کے بجائے متحدہ علماء بورڈ کے ذریعہ چیک کرنے کا اہتمام کیا جائے ۔

یہ اجلاس مناسب سمجھتا ہے کہ حکومت پنجاب کی جانب سے مختلف مکاتب فکر کے علماء کرام کا مشترکہ اجلاس طلب کر کے انہیں بل کے سلسلہ میں اعتماد میں لیا جائے ۔یہ اجلاس لاہور کی تاریخی مسجد وزیر خان میں فلم کی شوٹنگ کے افسوس ناک واقعہ کی شدید مذمت کرتا ہے اور اسے خانہ خدا کی بے حرمتی وتوہین قرار دیتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ اس شرمناک واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے اس کا ارتکاب کرنے والوں اور اس کی محکمانہ اجازت دینے والے افسران کے خلاف فوری کارروائی کی جائے ۔

یہ اجلاس پشاور میں گستاخ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ،طاہر نسیم کے قتل کے بارے میں امریکی رد عمل کو مسلمانوں کے ایمانی جذبات کے منافی اور پاکستان کے داخلی معاملات میں مداخلت قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کرتا ہے اور ایمانی جذبات کا اظہار کرنے والے نوجوان غازی فیصل خالد کو خراج تحسین پیش کرتا ہے کیونکہ جب تک قانون اپناکردار ادا نہیں کرتا اور سرکاری ادارے ناموس رسالت کے تحفظ کے سلسلہ میں سنجیدگی اختیار نہیں کرتے ،تب تک غیرت مند نوجوانوں کو ایسے رد عمل سے روکا نہیں جا سکتا ۔

اس لیے اس قسم کے مسائل کا واحد حل یہ ہے کہ ناموس رسالت کے تحفظ کے قانون پر سنجیدگی سے عمل کیا جائے اور عدالت سے گستاخ ثابت ہوجانے والے مجرموں کو عدالتی فیصلوں کے مطابق سزائیں دے کر اہل اسلام کو مطمئن کیا جائے

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں