ةحکومت کو چینی کی برآمد کے حوالے سے جلد از جلد کوئی فیصلہ لینا چاہئے : شوگر ملز ایسوسی ایشن

اتوار 28 اپریل 2024 20:20

[لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 28 اپریل2024ء) پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن (پنجاب زون)کے ترجمان نے کہا ہے کہ حکومت کو چینی کی برآمد کے حوالے سے جلد از جلد کوئی فیصلہ لینا چاہئے اور ایک مؤثر اور مستقل پالیسی بنانی چاہئے۔ ترجمان نے کہا کہ حکومت کے ساتھ بارہا میٹنگز میں یہ بات اٴْن کے علم میں لائی گئی ہے کہ شوگر ملوں کے پاس اس وقت 15 لاکھ ٹن اضافی چینی کا اسٹاک موجود ہے جسے برآمد کر کے ملک کیلئے زرِمبادلہ حاصل کیا جا سکتا ہے۔

انھوں نے کہا کہ جب سے حکومت کے ساتھ میٹنگز چل رہی ہیں اگر تب اضافی چینی برآمد کرنے کی اجازت دے دی جاتی تو تب انٹرنیشنل مارکیٹ میں چینی کی قیمتیں 700 ڈالر فی ٹن سے اوپر تھیں جو کہ اتنا وقت گزرنے کے بعد 553 ڈالر فی ٹن تک گر چکی ہیں جس سے ملک کیلئے زیادہ زرمبادلہ حاصل کرنے کے مواقع کم ہو رہے ہیں۔

(جاری ہے)

انٹرنیشنل مارکیٹ مسلسل نیچے آ رہی ہے اور مزید تاخیر سے ملک کا نقصان ہو رہا ہے۔

شوگر انڈسٹری اس وقت شدید مالی بحران کا شکار ہے اور حکومت کو اس حوالے سے جلد کوئی لائحہ عمل بنانا چاہئے۔ حالیہ کرشنگ سیزن میں گنے کی اچھی پیداوار حاصل ہوئی ہے اور اگلے سال بھی کسانوں کا 20 فیصد زائد رقبے پر گنا کاشت کرنے کا رجحان ہے جس سے چینی بھی زیادہ بنے گی اور ملک میں اس کی اضافی پیداوار حاصل ہو گی۔ شوگر انڈسٹری بغیر کسی سبسڈی کے اضافی چینی برآمد کر سکتی ہے اور ملک کیلئے کثیر زرمبادلہ حاصل کر سکتی ہے۔ حکومت کو چاہیئے کہ اضافی چینی برآمد کے حوالے سے ایک مستقل اور جامع پالیسی اپنائی جائے تا کہ ملک کیلئے مستقل بنیادوں پر زرمبادلہ آتا رہے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں