969 میگاواٹ نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پلانٹ کو ہیڈریس ٹنل کی انسپکشن کے لئے بند کر دیا گیا

جمعرات 2 مئی 2024 20:02

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 مئی2024ء) نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پلانٹ کو ہیڈ ریس ٹنل کی انسپکشن کے لئے گزشتہ روز بند کر د یا گیا ہے، تاکہ اس خرابی کا پتہ لگایا جاسکے جس کی وجہ سے تقریباایک ماہ قبل ہیڈ ریس ٹنل کے پریشر میں کمی واقع ہوئی تھی۔خرابی کی نشاندہی کے بعد پراجیکٹ کنسلٹنٹس اور بین الاقوامی ماہرین کی مشاورت سے بحالی کے کام شروع کرنے کے لئے ایک جامع پلان مرتب کیا جائے گا۔

تفصیلات کے مطابق ہیڈ ریس ٹنل کے پریشر میں اچانک کمی 2اپریل کو مشاہدے میں آئی تھی۔ پراجیکٹ کنسلٹنٹس کی مشاورت سے ہیڈ ریس ٹنل کی حفاظت کے پیش نظر 6اپریل سے پاور پلانٹ کو 530میگاواٹ پر چلایا جارہا تھا، تاکہ ہیڈ ریس ٹنل کے پریشر میں کمی بیشی کو مانیٹرکیا جاسکے۔ نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پلانٹ کسی مسئلہ کے بغیر 29اپریل تک تقریباً530 میگاواٹ بجلی پیدا کرتا رہا، تاہم 29اپریل کو تقریباً رات 11بجے ہیڈ ریس ٹنل کے پریشرمیں مزید تبدیلی دیکھنے میں آئی، جس کے بعد پلانٹ سے بجلی کی پیداوار میں بتدریج کمی کی گئی، تا ہم ہیڈ ریس ٹنل کا پریشر حفاظتی حد پر برقرار نہ رہ سکا۔

(جاری ہے)

نتیجتا ہیڈ ریس ٹنل اور پاور ہاس کی حفاظت کے پیش نظر پلانٹ کو گزشتہ روز صبح 6 بجے ہیڈ ریس ٹنل کی انسپکشن کے لئے بند کر دیا گیا۔ 48کلو میٹر طویل ہیڈریس ٹنل سے پانی کے اخراج کیلئے پراجیکٹ کنسلٹنٹس کے ساتھ تفصیلی بات چیت کی گئی۔ ڈی سینڈرزکی فلشنگ کے لئے ڈیم سائٹ پر اِن ٹیک گیٹس کو بند کر دیا گیاہے۔ ساتھ ہی پاور ہاس کی جانب سے بھی پانی نکالنے کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔

ٹنل کی حفاظت کے پیش نظر پانی کا اخراج وقفے وقفے سے کیاجا ئے گا۔نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ زلزلہ والے علاقے میں تعمیر کیا گیا ہے اور یہاں جیالوجیکل کنڈیشن بھی کمزور ہیں۔ پراجیکٹ کا ٹنل سسٹم ساڑھے 51کلو میٹر طویل ہے۔ ہیڈ ریس ٹنل کی لمبائی 48کلو میٹر جبکہ ٹیل ریس ٹنل کی لمبائی ساڑھے 3کلو میٹر ہے۔پراجیکٹ کا 90ف ی صد حصہ زیرزمین تعمیر کیا گیا ہے۔ قبل ازیں نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پلانٹ کو پاور ہاس کے زیریں جانب واقع ٹیل ریس ٹنل کی مرمت کے لئے 2022میں بند کیا گیا تھا۔جبکہ مرمت اور بحالی کا کام مکمل ہونے پر پاور پلانٹ سے بجلی کی پیداوار اگست 2023میں دوبارہ شروع ہو گئی تھی۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں