جیسن گلیسپی ریڈ بال ، گیری کرسٹن وائٹ بال کے کوچ ہوں گے،ویمن کرکٹ ٹیم کے کوچ بھی لا رہے ہیں،محسن نقوی کی پریس کانفرنس

اتوار 28 اپریل 2024 17:40

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 اپریل2024ء) چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی نے کہا ہے کہ کرکٹ بورڈ کا کام پیسے اکٹھے کرکے بینکوں میں رکھنانہیں، کھیل پر لگانا ہے،آسٹریلیا کے سابق فاسٹ بولر جیسن گلیسپی کو ریڈ بال کا کوچ لا رہے ہیں جبکہ جنوبی افریقا کے گیری کرسٹن وائٹ بال کے کوچ ہوں گے،ان کوچز کو لانے کا مقصد ٹیم کی کارکردگی کو بہتر بنانا ہے،ویمن کرکٹ ٹیم کے کوچ بھی لا رہے ہیں، ویمن کرکٹ کو برابری کی بنیادپراوپرلائیں گے۔

ان خیالات کااظہار انہوں نے قذافی سٹیڈیم لاہورمیں اظہر محمود کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہا کہ جیسن گلیسپی کو پاکستان کی ٹیسٹ ٹیم کا کوچ لا رہے ہیں جبکہ جنوبی افریقا کے گیری کرسٹن قومی وائٹ بال ٹیم کے کوچ ہوں گے، گیری کرسٹن انگلینڈ کے ٹور پر ٹیم کو جوائن کر لیں گے جبکہ جیسن گلسپی بنگلادیش سیریز میں ٹیم کو جوائن کریں گے، ان غیر ملکی کھلاڑیوں کا آنا اس بات کا ثبوت ہے کہ انہیں ہمارے پوٹینشل پر اعتماد ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ اظہر محمود دونوں فارمیٹ کے لیے پاکستان کرکٹ ٹیم کے اسسٹنٹ کوچ ہوں گے، یہ وائٹ بال اور ریڈ بال کرکٹ ٹیموں کو جوڑیں گے۔محسن نقوی نے بتایا کہ سٹیڈیمز کی اپ گریڈیشن کا کام تیزی سے جاری ہے،7 مئی کو ہماری انٹرنیشنل بڈ ہے، ایسی کمپنیاں ہوں گی جو انٹرنیشنل اسٹیڈیمز کا تجربہ رکھتی ہیں، ہم تاخیر کا شکار ہیں لیکن جلد از جلد کام مکمل کریں گے، گرائونڈ اپ گریڈیشن کا کام ہم نے تیزی سے شروع کیا ہوا ہے، لاہور کا قذافی اسٹیڈیم اچھا ہے لیکن اس کا ویو کرکٹ والا نہیں ، ہمیں اسٹیڈیم کی سہولیات بہتر کرنی ہیں، کراچی اسٹیڈیم کا حال بہت برا ہے، 4،5 ماہ میںگرائونڈز کو اپ گریڈ کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ فزیو تھراپسٹ کے لیے ڈیوائسز منگوا لی ہیں ، اب کھلاڑیوں کی کارکردگی میں بہتری آئے گی، کل کوئٹہ قلات میں آندھی طوفان آیا، لڑکے ٹیپ بال کرکٹ کھیل رہے تھے، دیوار گرنے سے کھلاڑی زخمی ہوئے جس میں 3 کی حالت تشویشناک ہے ،پی سی بی ان کا علاج کرائے گی۔ قومی ٹیم کے نوجوان فاسٹ بولر احسان اللہ کی انجری کے حوالے سے محسن نقوی کا کہنا تھا احسان اللہ کے علاج کے حوالے سے شکایت ملی تھی، منگل بدھ تک پینل کی رپورٹ آجائیگی، ابھی اس پر کوئی تبصرہ نہیں کروں گا لیکن جو بھی ذمہ دار ہوگا، اس کے خلاف ایکشن ہوگا، ہمارے لیے سب کرکٹرز اہم ہیں۔

چیئرمین پی سی بی کا کہنا تھا کہ اس وقت حکومت اور کرکٹ بورڈ مستحکم ہے، تبدیلیاں ہوتی رہتی ہیں، اپنے کچھ اختیارات سلیکشن کمیٹی کو دیئے ہیں، میں سب کچھ اپنے ہاتھ میں نہیں رکھتا ، ہم نے غیر ملکی کوچز کے ساتھ مقامی کوچز کا کمبی نیشن بنایا ہے، ہمیں اپنی غلطیوں کی نشاندہی کر کے انہیں بہتر کرنا ہے، غیر ملکی کوچز کا لانے کا مقصد ٹیم کی بہتری ہے، کسی کھلاڑی کو انگلش نہیں آتی تو وہ سیکھے گا اور اظہر محمود ان کے ساتھ ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ہماری ٹیم متحد ہے، جیتنا زیادہ مشکل نہیں جب ٹیم میں مسئلے ہوتے ہیں تو ہمیں بھی مشکل ہوتی ہے۔انہوں نے بتایا کہ دونوں فارمیٹ کے لیے اسسٹنٹ کوچ اظہر محمود ہیں، یہ پاکستان ٹیم کے لیے برطانیہ سے واپس پاکستان آئے ہیں۔محسن نقوی نے کہا کہ کوچز لانے کا مقصد ہے کہ ٹیم کو بہترین چیزیں مہیا کی جائیں، کرکٹ بورڈ کا کام پیسے اکھٹا کرنا نہیں بلکہ پیسے کو ٹیم پر خرچ کرنا ہے۔

انہوں نے کہاکہ آپ نے کل دیکھا ٹیم تھوڑی سی متحد ہے اورکوئی مشکل نہیں جیتنا،لیکن جب تھوڑے سے بھی مسائل ٹیم میں ہوتے ہیں توہمیں ایشوزفیس کرناپڑتے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ ڈومیسٹک میں ہمارے 9 ہزارسے زائد میچز شروع ہوچکے ہیں، ویمن کرکٹ کے لیے بھی ہم کالجز میں جارہے ہیں۔کراچی میں قومی ویمن کرکٹرز کی کار کو حادثے سے متعلق سوال پر محسن نقوی نے کہا کہ ایک حادثہ ہوا، ہماری ویمن کرکٹ کی کھلاڑی خود گاڑی چلا رہی تھیں اور اس کو حادثہ پیش آگیا تو دو خواتین کھلاڑی کو چوٹیں آئیں ہیں، ہماری ویمن کرکٹرز بغیر بتائے کیمپ سے گئیں، ہم نے اس پر ایکشن لیا ہے، خاتون ایس ایس پی کو چیف سکیورٹی افسر مقرر کیا ہے، خواتین کرکٹرز کی سخت مانیٹرنگ ہوگی۔

اظہر محمود نے کہا کہ میرا مقصد پاکستان کو اوپر لے کر جانا ہے، پہلی بار پاکستان میں دونوں فارمیٹ کے الگ کوچز آرہے ہیں، ہمارے پاس صلاحیتوں کی کمی نہیں ۔ان کا کہنا تھا کہ میرا آنے کا مقصد ہے کہ پاکستان کرکٹ کو کیسے اوپر لے کر جایا جائے، لیگز کے لیے این او سی دینے کا کام سلیکشن کمیٹی کا کام ہے، اب لیگز کھیلنے والے کھلاڑیوں پر نظر رکھی جائے گی۔کاکول ٹریننگ کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کاکول کی ٹریننگ کا کھلاڑیوں کی انجری سے کوئی تعلق نہیں ۔انہوں نے بتایا کہ نیوزی لینڈ کے کھلاڑی مستقبل کے اسٹار ہیں،نیوزی لینڈ کے کھلاڑیوں نے ڈسپلین دکھایا،ہم کوشش کریں گے کہ کھلاڑیوں کو اس قابل بنائیں کہ آسٹریلیا اور انگلینڈ سے مقابلہ کرسکیں۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں