پاکپتن میں دریائے ستلج میں سیلابی ریلے کی وجہ سے متعدد دیہات زیرآب آگئے

سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں پاک فوج کی امدادی

منگل 22 اگست 2023 21:59

پاکپتن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 اگست2023ء) پاکپتن میں دریائے ستلج میں سیلابی ریلے کی وجہ سے متعدد دیہات زیرآب آگئے، علاقہ مکین اپنی مدد آپ کے تحت نقل مکانی پر مجبور ہیں۔سیلاب کی وجہ سے کئی دیہاتوں کا زمینی رابطہ منقطع ہوچکا ہے اور متاثرین کھلے آسمان تلے رہنے پر مجبور ہیں۔شاہو بلوچ کے متاثرین کی جانب سے بند باندھنے کی کوشش کی جارہی ہیں، بابا فرید پل، موضع ببلانہ، فیروز پور چشتیاں، پیر غنی کے علاقے متاثر ہوئے ہیں۔

دوسری جانب بھارت کی جانب سے دریائے ستلج میں چھوڑنے کے باعث دریائے سندھ میں چاچڑاں شریف کے مقام پر پانی کی سطح بلند ہونے کی وجہ سے نشیب علاقے زیر آب آگئے۔پانی چند روز میں چاچڑاں شریف کے مقام سے گزرے کا جس کا پیش نظراسسٹنٹ کمشنر خانپور شبیر ڈوگر نے کہا کہ انتظامات مکمل کرلیے ہیں، پانی آسانی سے چاچڑاں شریف سے گزر جائے۔

(جاری ہے)

محکمہ آبپاشی کا عملہ دریائی علاقوں میں ڈیوٹی پر مامور ہے۔

دریائی کٹاو کے باعث متعدد بستیاں متاثر ہوئی ہیں، جس سے نشب علاقے زیر آب آگئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ریسکیو، دیگر ادارے 24 گھنٹیالرٹ ہیں۔واضح رہے کہ 2010 کے سیلاب میں چاچڑاں شریف کے مقام سے 11 لاکھ کیوسک کا ریلہ گزر چکا ہے۔دریائے ستلج میں سیلاب کے باعث پاکپتن کے متاثرہ علاقوں میں اسکول بند رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے۔

سیلاب کے پیش نظر پنجاب کے مختلف شہروں میں امدادی سرگرمیاں جاری ہیں جبکہ قصور، اوکاڑہ، وہاڑی اور بہاولپور میں ریلیف کیمپس لگا دیئے گئے۔ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق قصور میں 24 ہزار سے زائد افراد اور 16 ہزار سے زائد مویشیوں کو ریسکیو کیا جاچکا ہے۔انہوں نے کہا کہ اوکاڑہ میں سیلاب سے 56 موضع جات اور 30 ہزار ایکڑ سے زائد فصلیں متاثر ہوئیں ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ وہاڑی میں 4 ہزار سے زائد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا، انتہائی خطرے کی زد میں آنے والے علاقوں کو خالی کروالیا گیا۔دوسری جانب سیلاب متاثرین کی امداد، پاک فوج کی اولین ترجیح، سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں پاک فوج کی امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ پاک آرمی کی ریسکیو ٹیموں نے دریائے ستلج کے قریبی علاقوں میں بروقت پہنچ کر شہریوں کو باحفاظت محفوظ مقام پر پہنچایا۔

دریائے ستلج کے مضافاتی علاقوں میں عوام کو خوراک اور دوائیاں فراہم کی گئیں۔ بہاولنگر، چشتیاں، منچن آباد، پاکپتن، میلسی اور عارف والا میں بھی سیلاب متاثرین کے لیے پاک فوج کی امدادی کاروائیاں جاری ہیں۔ پاک فوج مستقبل میں بھی قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے ہر لمحہ تیار ہے۔ سویلین ایڈمنسٹریشن کے تعاون سے پاک فوج ہر مشکل سے نمٹنے کے لیے ہمہ وقت تیار ہے۔ سیلاب سے متعلق حالات کا جائزہ لینے کے لیے متعلقہ محکمے اور ادارے ہر لمحہ چاق و چوبند ہیں۔

پاکپتن میں شائع ہونے والی مزید خبریں