پسنی فشریز افسر و اہلکاروں کا غیر مقامی بنگالی ماہی گیروں پر تشدد کے خلاف پسنی میں احتجاجی مظاہرہ

منگل 21 جون 2022 22:30

ر$پسنی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 جون2022ء) پسنی فشریز افسر و اہلکاروں کی جانب سے غیر مقامی بنگالی ماہی گیروں پر تشدد کے خلاف پسنی میں احتجاجی مظاہرہ،پسنی شہر کو ایک بار پھر بدامنی کی جانب لے جایا جارہا ہے ،غریب لوگوں پر فائرنگ اور تشدد کرنے والوں کو پولیس گرفتار کرنے سے کترا رہی ہے ،شہر کا امن خراب کرنے کی کسی کو بھی اجازت نہیں دے سکتے ،بنگالی ماہی گیروں پر تشدد میں ملوث فشریز افسر اور اہلکاروں کے خلاف کاروائی کی جائے مظاہرین کا خطاب تفصیلات کے مطابق پسنی میں شہریوں کا مولانا زاکر حسین کی سربراہی میں غریب آباد ٹرانسپورٹ کے سامنے پسنی شہر میں بدامنی ،سمندر میں ٹرالر مافیا کی یلغار اور فشریز افسراور اہلکاروں کی جانب سے بنگالی ماہی گیروں پر تشدد کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیاگیامظاہرین نے اپنے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈ اٹھارکھے تھے جن پر پسنی غیر قانونی ٹرالنگ,پسنی فش ہاربر کی عدم بحالی, فشریز کی جانب غیر مقامی بنگالی ماہیگیروں پر تشدد و ظالمانہ اقدامات کے خلاف نعرے درج تھیاحتجاجی مطاہرین سے مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پسنی فشریز افسر و اہلکاروں کی جانب غیر مقامی بنگالی ماہیگیروں پر تشدد غیر اخلاقی غیر اسلامی , بلوچی روایات سمیت ملکی آئین وقانون سے متصادم فعل ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پسنی شہر میں عدم برداشت و دوسروں کی تقدس پر چڑائی کی سیاست کو پروان چھرایا جارہا ہے اور چند عناصر کی جانب سے جان بوجھ کر پسنی شہر کو بدامنی کی طرف دھکیلا جارہا ہے جو ناقابل برداشت عمل ہے جسکی ہم بھرپور مزمت نے کے ساتھ ان قوتوں کے سامنے سیسہ لائی دیوار کی مانند کھڑے ہوکر ان کا مقابلہ کرینگے ۔انہوں نے کہا کہ سمندر ہو یا بارڈر چاروں طرف سے ایک مخصوص مافیا کی جانب سے پسنی کے عوام کو معاشی حوالے سے تنگ کیا گیا ہے ۔

پسنی فش ہاربر جو پسنی کے عوام کا اہم معاشی حب ہے اسے جان بوجھ کر بدحالی طرف دھکیکا گیا ہے جسکی وجہ شہری دن بہ دن بے روزگاری کا شکار ہورہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ پسنی فشریز ڈیپارٹمنٹ اپنی کوتاہیوں کو چھپانے کے لیئے سمندر میں غیر قانونی ٹرالنگ کے روک تھام کے بجائے خشکی پر غیر مقامی بنگالی ماہیگیروں پر تشدد پر اتر آئے ہیں جو ملکی ائین و قانون سمیت فشریز آرڈیننس کے خلاف بھی ایک متصادم و غیر قانونی عمل ہے جو کسی بھی صورت قابل قبول نہیں ۔

انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت سے ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ فوری طورپر غیر مقامی ماہیگیروں کے خلاف غنڈہ گردی و تشدد میں ملوث پسنی فشریز افسر کا تبادلہ کریں ۔ انہوں نے کہا اگر ان کا یہی رویہ قائم رہا تو ہم اپنے احتجاج کو وسعت دینگے اور ان کے اف غیر معینہ مدت تک دھرنا دینگے ۔مقررین نے مزید کہا کہ پسنی کے ریت متاثریں جو عرصوں سے اپنا فریاد انتظامی اداروں کے ہاں احتجاج و درخوست گزاری کی شکل میں ریکارڈ کرچکے ہیں باوجود کے انکی دادرسی نہیں کی جاتی جو انتظامیہ کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔

انہوں نے کہا پسنی ذرین ہاسنگ اسکیم میں عام عوام نے پلاٹ کے حصول میں اپنا جمع پونجی جمع کیا ہوا ہے مگر بدلے میں 20 سے 25 سال کا زائد عرصہ گزرنے کے باوجود انہیں ونکی زمین الاٹ نہیں کی جارہی ہے انہوں نے کہاکہ پسنی سیاست کی آڑ میں پرامن ماحول کو ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت انتشار کی جانب دھکیلا جارہا ہے، محکمہ فشریز ٹرالر مافیا کی روک تھام کے بجائے اپنے کوتاہی کو چھپانے کی کرکے غریب بنگالیوں پر تشدد اپنا رہا ہے جس کا شفاف تحقیقات کیا جائے مولانا زاکر الحق اور دیگر مقررین کا احتجاجی مظاہرے کے شرکا سے خطاب تفصیلات کے مطابق اہلیان پسنی کی جانب سے پسنی کے جملہ مسائل کے حوالے مولانا ذاکر حسین کی سربراہی میں ایک احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، مظاہرے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے مولانا زاکر الحق، انجمن تاجران کے جنرل سیکرٹری لالا مراد جان، نیشنل پارٹی کے خدابخش سعید، پسنی سول سوسائٹی کے صدر پرویز سفر، مبارک زہرو اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج پسنی مسائل کا آماجگاہ ہے ہم علاقے کی ترقی و خوشحالی کی جد و جہد کے لیے نکلیں ہیں انہوں نے کہا کہ پسنی جیٹی کی غیر فعالیت اور ٹرالر مافیا کی یلغار کے ذریعے یہاں کے عوام کی معاشی قتل کی جا رہی ہے اور بے روزگاری کی وجہ سے باصلاحیت نوجوان منشیات کی طرف متوجہ ہو رہے ہیں جبکہ فنڈز ہونے کے باوجود وفاق اور صوبائی حکومت کی آپس کی چپقلش اور کمیشن جیٹی کی غیر فعالیت کی راہ میں رکاوٹ ہے انہوں نے کہا کہ علاقے میں ایک افراتفری کی ماحول ہے اور پارٹیاں عدم برداشت کا شکار ہیں جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ سیاست کی آڑ میں ایک دوسرے کو آپس میں دست و گریباں کی سازش ہو رہی ہے کبھی سندھی ماہی گیروں کی بے دخلی کا نام پر تو کبھی فشریز اہلکاروں کی جانب سے بنگالیوں پر تشدد کرکے انارکی کی فضا ماحول پیدا کی جا رہی ہے انہوں نے کہا کہ محکمہ فشریز جسے غیر قانونی ٹرالر مافیا کے خلاف ایکشن لینا چاہیے لیکن وہ ٹرالر مافیا کی روک تھام میں مکمل ناکام دکھائی دیتا ہے اور اپنے کوتاہیوں کو چھپانے کے لیے غریب بنگالیوں پر تشدد کرکے انھیں علاقے سے بے دخل کرنے کے درپے ہے جس سے ظاہر ہوتی ہے کہ علاقے کی معیشت کو ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت پستی کی جانب دھکیل دیا جا رہا ہے جس پر شفاف تحقیقات ہونی چاہیے انہوں نے کہا کہ ہمیں سندھیوں اور بنگالیوں کی بے دخلی ہرگز قبول نہیں ہے دریں اثنا انہوں نے پسنی پولیس کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ دن دیہاڈے غریب لوگوں کو بااثر و طاقتور لوگ اپنی غنڈہ گردی کا نشانہ بنا رہے ہیں مگر پسنی پولیس ان قوتوں کے سامنے بے بس دکھائی دے رہا ہے جو کسی بھی صورت قابل قبول نہیں ۔

علاوہ ازیں مظاہرین سے لالا مراد جان, خدابخش سعید, پرویز سفرنے بھی خطاب کیا

پسنی میں شائع ہونے والی مزید خبریں