ٴْ ڈالر کی قیمت میں خطرناک اضافے سے ملکی معیشت تباہی کے دھانے پر پہنچ گئی ہے، عتیق الرحمن

اتوار 16 جون 2019 20:20

= پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 جون2019ء) امیر جماعت اسلامی ضلع پشاور عتیق الرحمن نے کہا ہے کہ ڈالر کی قیمت میں خطرناک اضافے سے ملکی معیشت تباہی کے دھانے پر پہنچ گئی ہے، اس سے مہنگائی کا ایک نہ تھمنے والا سلسلہ شروع ہوگا جو بے حال عوام کی زندگی کو مزید اجیرن بنادے گا۔ آئی ایم ایف کی سخت شرائط پر عمل درآمد کے سنگین نتائج نکل رہے ہیں۔

ڈالر ملک کے تاریخ کے بدترین اور بلندترین سطح پر پہنچ چکا ہے جس نے کاروبار زندگی کو ٹھپ کرکے رکھ دیا ہے ۔وہ دفتر جماعت اسلامی پشاور میں جے آئی یوتھ کے وفد سے بات چیت کر رہے تھے ۔وفد کی قیادت ضلعی صدر نورغلام کر رہے تھے۔ عتیق الرحمن نے کہا کہ پاکستانی روپے کی بے قدری نے حکمرانوں کی اہلیت کا پول کھول دیا ہے۔

(جاری ہے)

پاکستانی روپیہ ایشیا کی بدترین کرنسی بن چکا ہے۔

ایک ڈالر 79افغان، 70انڈین روپے اور84 بنگالی ٹکہ کے برابر جبکہ پاکستان میں 157روپے تک پہنچ چکا ہے۔ انھوں نے کہاکہ تحریک انصاف کی حکومت نے اپنے دس ماہ کے اقتدار میں ڈالر کی قیمت میں 26.5روپے کا اضافہ کیا ہے، جس سے پاکستان کے مجموعی قرضوں کا حجم 350کھرب سے تجاوز کرچکا ہے۔ المیہ یہ ہے کہ موجودہ حکمرانوں کے دور میں ان قرضوں میں 52کھرب 15ارب 30کروڑ روپے کا اضافہ ہوا ہے جس سے ہر شہری اوسطاً ایک لاکھ 69ہزار روپے کا مقروض ہوچکا ہے۔

انھوں نے کہا کہ ڈالر کی اونچی اڑان سے ترقیاتی منصوبوں کی لاگت میں بھی اضافہ ہوگیا ہے۔ اورنج ٹرین کی لاگت 340ارب تک پہنچ گئی ہے اور منصوبے پر سست روی سے حکومت کو یومیہ 6کروڑ 90لاکھ روپے جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔ تبدیلی سرکار نے ملک و قوم کو آئی ایم ایف کے پاس گروی رکھ دیا ہے۔عتیق الرحمن نے مزید کہا کہ معیشت کا قتل عام کیا جارہاہے، اس پر خاموش نہیں رہا جاسکتا ۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں