پیرمحل : عدالتوں کے متوازی پرائس کنٹرول مجسٹریٹی نظام

غیر متعلقہ محکمہ جات کے نااہل ملازمین کو پرائس کنٹرول مجسٹریٹس کے اختیارات عوام او رمحنت کشوں کے لیے درد سر بن گیا

پیر 1 اپریل 2019 20:48

پیرمحل (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 01 اپریل2019ء) عدالتوں کے متوازی پرائس کنٹرول مجسٹریٹی نظام ،،غیر متعلقہ محکمہ جات کے نااہل ملازمین کو پرائس کنٹرول مجسٹریٹس کے اختیارات عوام او رمحنت کشوں کے لیے درد سر بن گیا پرائس کنٹرول مجسٹریٹس نے اختیارات کو ذاتی پسند ناپسند بناکر عدالتوں کے متوازی نظام قائم کرلیا بڑے بڑے مگر مچھوں ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کاروائی کرنے کی بجائے غریب چھابڑی فروشوں نان فروشوں اور قصاب تک ان کا دائر ہ محدود بھاری جرمانوں کے ساتھ ، بغیر عدالت میں پیش کیے خود ساختہ جرم قبول کرنے کا قلندرہ بناکر پانچ سے 20رو ز تک ناکردہ جرم کی سزا سنائی جانے لگی متاثرین کا چیف جسٹس پاکستان ، چیف جسٹس ہائی کورٹ اور سیشن عدالتوں کے جج صاحبان سے ماورائے عدالت محنت کشوں کو جیلوں میں بھیجنے پر خود ساختہ پرائس کنٹرول مجسٹریٹس کے خلاف ازخود نوٹس لینے کا مطالبہ تفصیل کے مطابق پاکستان میں مضبوط عدالتی نظام ہونے کے باوجود حکومت پنجاب کی طرف سے پنجاب اسمبلی سے منظوری لیے بغیر ماورائے آئین دیے گئے احکامات کے تحت ڈپٹی کمشنر ٹوبہ ٹیک سنگھ نے ضلع بھر میں گریڈ 12کے ملازمین جن میں نائب تحصیلدار ، محکمہ زراعت کے ہیڈ کلرک اور دیگر سرکاری ملازمین کو پرائس کنٹرول مجسٹریٹس کے اختیارات دے کر انہیں من مانیوں کی کھلی چھٹی دے رکھی ہیں ان پرائس کنٹرول مجسٹریٹس نے اپنے اصل فرائض جوکہ اپنے اپنے محکمہ کے مطابق موجود ہے پر کام کرنے کی بجائے پرائس کنٹرول مجسٹریٹس کے پروانے لے کر ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کاروائی کرنے کی بجائے معمولی دکانداروں جن میں ریڑھی چھابڑی فروش ، نان فروش ، قصاب ، فروٹ کریانہ شاپ وغیرہ شامل ہے سے اپنے کارندوں کے ذریعے خرید اری کرواتے ہیں جو صرف 20روپے کی مرچ جس میں زیادہ سے زیادہ پانچ روپے ریٹ لسٹ سے زائد شامل ہوتے ہیں وصول کرنے پر پانچ ہزار روپے سے 20ہزار روپے جرمانہ مع پانچ سے 20یوم کی قید کا حکم سناکر ان ریڑھی چھابڑی فروشوں کو روزی روٹی سے محروم کرکے ماورائے عدالت ان محنت کشوں کے بچوں کو بھوکے مرنے پر چھوڑدیا جاتا ہے جبکہ ڈپٹی کمشنر ٹوبہ ٹیک سنگھ کی طرف سے نامزد کردہ پرائس مجسٹریٹ جواپنے آپ کو سیشن جج کے اختیارات کے حامل سمجھتے ہیں محنت کش کی اپیل بھی سننا گوارا نہیں کرتے پرائس کنٹرول مجسٹریٹس اپنی پسند ناپسند او ر ان کے بھیجے گئے نائب قاصد جوکہ دکانداروں سے بھتہ نہ ملنے پر ان دکانداروں سے سودا خرید کرتے ہیں جو دکاندار محنت کش انہیں بھتہ دینے سے انکار کردیتا ہے اس طرح پرائس کنٹرول مجسٹریٹس کی فوج نے عدالتوں کے متوازی قانون قائم کرکے پاکستان کے عدالتی قانون کو مذاق بنادیا ہے متاثرین نے چیف جسٹس پاکستان کے نام بھیجی گئی تحریری درخواستوںمیں از خود نوٹس لے کر ڈپٹی کمشنر ٹوبہ ٹیک سنگھ سمیت پنجاب بھر میں ذاتی پسند ناپسند پر محنت کشوں کو ماورائے عدالت جیلوں میں بھجوانے اور بھاری جرمانے عائد کرنے کی چھان بین کرکے ذمہ داروں کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا ہے

پیر محل میں شائع ہونے والی مزید خبریں