صاف و شفاف انتخابات ہوتے تو جمہوری قوتیں جیت جاتیں ، محمود خان اچکزئی

بد قسمتی سے اداروں نے عام انتخابات میں مداخلت کر کے اپنے من پسند جماعتوں کو جتوانے میں کردار ادا کیا جب قوم کے حقوق کی بات نا اہل لوگ کریں گے تو پھر وہ ملک کبھی بھی ترقی نہیں کر سکتا ، سربراہ پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی افغانستان میں امن نہیں ہو گا تو خطہ بھی ناکامی سے دوچار ہو گا، پرامن افغانستان کے لئے سب کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا عسکری جماعت کو اسٹیبلشمنٹ نے تشکیل دیا پشتونخواملی عوامی پارٹی جمہوریت کے لئے کردا رادا کرینگے عام انتخابات میں الیکشن کمیشن نے اپنا کردا رادا نہیں کیا اور ان پر سوالیہ نشان ہے ،عام انتخابات میں تمام جمہوری قو توں نے دھاندلی کے خلاف آواز اٹھائی،گفتگو

بدھ 15 اگست 2018 21:47

صاف و شفاف انتخابات ہوتے تو جمہوری قوتیں جیت جاتیں ، محمود خان اچکزئی
کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 اگست2018ء) پشتونخواملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ ملک میں صاف وشفاف انتخابات ہو تے تو جمہوری قو تیں جیت جاتے مگر بد قسمتی سے اداروں نے جس طرح عام انتخابات میں مداخلت کر کے اپنے من پسند جماعتوں کو جتوانے میں کردار ادا کیا جب قوم کے حقوق کی بات نا اہل لوگ کریں گے تو پھر وہ ملک کبھی بھی ترقی نہیں کر سکتا افغانستان میں امن نہیں ہو گا تو خطہ بھی ناکامی سے دوچار ہو گا پرامن افغانستان کے لئے سب کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا عسکری جماعت کو اسٹیبلشمنٹ نے تشکیل دیا پشتونخواملی عوامی پارٹی جمہوریت کے لئے کردا رادا کرینگے عام انتخابات میں الیکشن کمیشن نے اپنا کردا رادا نہیں کیا اور ان پر سوالیہ نشان ہے عام انتخابات میں تمام جمہوری قو توں نے دھاندلی کے خلاف آواز اٹھائی ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایک نجی ٹی وی سے بات چیت کر تے ہوئے کیا پشتونخواملی عوامی پارٹی کے چیئرمین محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ ملک کو ہمیشہ بحرانوں سے دوچار رکھا لیکن ہم نے تمام تر مشکلات اور نا مساعد حالات کے باوجود ملک میں جمہوری نظام کے لئے جدوجہد کی اور یہاں پر ہر جمہوری حکومت کا خاتمہ غیر آئینی اور غیر جمہوری طریقے سے کیا گیا جب ذوالفقار علی بھٹو وزیراعظم بنے تو کچھ عرصے بعد مردہ اور زندہ باد کے نعروں پر پھانسی پر چڑھا دیا پاکستان ایک رضا کارانہ فیڈریشن ہے اور یہاں تمام اقوام کو ان کے حقوق دینا ہو گا اور وفاق کو ماضی میں اپنی مرضی سے چلایا گیا جس سے صوبوں کو حقوق نہیں دیئے گئے آج بھی میں گارئنٹی سے کہتا ہوں کہ اگر پشتون ، بلوچ، سندھی، سرائیکی کے وسائل پر ان کا حق دیا جائے تو ملک آج بھی ایشین ٹائیگر بن سکتا ہے مگربد قسمتی سے ہمارے اداروں نے ہمیشہ بڑے بلنڈر کئے ہیں جس کی وجہ سے حالات مشکل سے مشکل ہو تے جار ہے ہ یں انہوں نے کہا ہے کہ ہمیں کسی سے سرٹیفکیٹ لینے کی ضرورت نہیں ہے ہم نے آئین، جمہوریت اور قانون کی بالادستی کی بات کی ہے اگر اس پر ہمیں غدار ٹہرایا جا رہا ہے تو پھر ہم کچھ نہیں کہہ سکتے یہاں پر ہمارے اکابرین کو بھی مختلف القابات سے نوازے گئے مگر آج پوری دنیا کو پتہ ہے کہ ہمارے اکابرین نے کبھی بھی غداری کی بات نہیں کی اور نہ ہی کبھی اصولوں کی سودا بازی کی آج وہ لوگ غدار بن رہے ہیں جنہوں نے یہاں پر محب وطن لو گوں پر غداری کے الزامات لگائے انہوں نے کہا ہے کہ آج بھی اگر صا ف وشفاف انتخابات ہو جائے اور عوام کو اپنے منتخب نمائندے کو حق دیا جائے تو جمہوری قو تیں جیت جائیں گے یہ عوام پر منصر ہے کہ وہ کس کو منتخب کرنا چا ہتے ہیں انہوں نے کہا ہے کہ2013 کے انتخابات میں ہمارے اداروں نے کوئی مداخلت نہیں کی جس کی وجہ سے صاف وشفاف انتخابات ہوئے اس مرتبہ ریکارڈ دھاندلی کی گئی اور ہمارے حلقوں میں جو تماشے کئے گئے جہان دنیا کو پتہ ہے انہوں نے کہا ہے کہ صوبے میں ایک ایسے عسکری جماعت کو تشکیل دی گئی جو دو ماہ بعد انتخابات میں سب سے بڑی جماعت بن کر ابھری اس پر ہم کریڈٹ دیتے ہیں انہوں نے کہا ہے کہ افغانستان اور پاکستان کے تعلقات اس وقت بہتر ہو سکتے ہیں جب افغانستان کو ایک آزاد ریاست کی حیثیت سے تسلیم کیا جائے افغانستان کی ترقی میں سب کو اپنا کردا ر ادا کرنا ہو گا انہوں نے کہا ہے کہ جہاں جبر ہو گا وہاں لو گ اٹھ کھڑے ہونگے باجوڑ سے لے کر خیبر تک دنیا جہاں کے دہشت گردوں کو اکھٹا کیا اور پشتون وطن کو فرنٹ مورچے کے تحت جہاد کے لئے استعمال کیا گیا اور جب بات خطرناک حد تک بڑی تو پشتون قوم کو دہشت گرد کے طور پر پیش کیا گیا انہوں نے کہا ہے کہ پشتون ایک پرامن اور ترقیافتہ قوم ہے اور ہمیشہ جمہوری انداز سے اپنے حقوق کے لئے جدوجہد کی ہے۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں