عمران خان کا خطاب مایوس کن تھا،جے یوآئی کوئٹہ

پیر 20 اگست 2018 22:30

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 اگست2018ء) جمعیت علماء اسلام کے صوبائی ترجمان سیدجانان آغانے عمران خان کے خطاب پرتبصرہ کرتے ہوئے اس کو مایوس کن قراردیاانہوںنے کہاکہ وزیراعظم نے سی پیک،مسئلہ کشمیر،عافیہ صدیقی کی رہائی،کلبھوشن کی پھانسی،خارجہ پالیسی،جج اورجرنیل کے احتساب،میڈیاکی آزادی،لاپتہ افراد،ہالینڈمیں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت،گورنرہاؤسزکوگرانے جیسے اہم امورکونظراندازکردیا،وزیراعظم نے ان حلقوں کے بارے میں بھی کچھ نہیں کہاجہاں دھاندلی کے الزامات ہیں دھاندلی پرکمیشن بنانے اورحلقے کھولنے کے حوالے سے ایک لفظ نہیں بولاانہوںنے کہاکہ وزیراعظم نے ریاست مدینہ کی بات کی لیکن سودکے خاتمے اورغریب عوام پربھاری بھرکم ٹیکس کابوجھ کم کرنے کااعلان نہیں کیا،انہوں نے مخالفین سے سیاسی انتقام لینے کے لئے احتساب کی بات کی لیکن جج اورجرنیل کے احتساب پرخاموشی اختیارکی،کل تک پرویزالہی کوسب سے بڑے ڈاکوکے نام سے پکارتے تھے لیکن آج انہیں پنجاب کااسپیکرمنتخب کیاانہوں نے کہاکہ وفاقی کابینہ کی تشکیل پرپرویزمشرف اورزرداری کومبارکباددینی چاہیے کیوں کہ وفاقی کابینہ کودیکھ کرایسامحسوس ہواکہ مشرف کی حکومت واپس لوٹ آئی،تبدیلی اورنئے چہرے کہاں ہیں صرف وزیراعظم کاچہرہ نیاہے باقی سارے مشرف کی ٹیم کے ارکان ہیں سانحہ بلدیہ فیکٹری اورسانحہ بارہ مئی کے ملزمان اب جلدآزادہوں گے کیوں کہ وزارت قانون وانصاف ایم کیوایم کے حوالے کردیاگیاانہوںنے کہاکہ وزیراعظم نے دینی مدارس کے بچوں کوڈاکٹراورانجینئربنانے کی خواہش کااظہارکیالیکن بیرسٹرزکوقل ہواللہ احداوروزیراعظم کوخاتم النبیین سکھانے کااعلان نہیں کیا بلوچستان کی احساس محرومی کوختم کرنے کے لئے یہاں کے وسائل پرمقامی لوگوں کاحق تسلیم کرناہوگا،وفاقی محکموں میں بلوچستان کے کوٹے پرعمل درآمدکیاجائے،بلوچستان کے لئے خصوصی پیکج کااعلان کیاجائے۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں