ڑ*حکومت بالاچ اور اس کے دیگر ساتھیوں کی شہادت میں ملوث کرداروں کو سزا دے

زیر حراست لاپتہ افراد کے حوالے سے ریاست واضع کر یں بصورت دیگر ہم شال سے اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ کرینگے ،ڈاکٹر مارنگ بلو چ

بدھ 13 دسمبر 2023 22:15

۰کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 دسمبر2023ء) بلوچ یکجہتی کمیٹی کی رہنما ڈاکٹر مارنگ بلو چ نے کہا ہے کہ حکومت بالاچ اور اس کے دیگر ساتھیوں کی شہادت میں ملوث کرداروں کو سزا دے اور زیر حراست لاپتہ افراد کے حوالے سے ریاست واضع کر یں بصورت دیگر ہم شال سے اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ کرینگے اور آج دوپہر 2بجے شال دھرنے میں سیمینا ر منعقد کئے جائے گے اور کوئٹہ شٹر ڈائون ہڑتا ل کی جائے گی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے دھرنے میں پریس کانفرنس کے دوران کیا اس موقع پر دیگر رہنما بھی موجود تھے انہوں نے کہا کہ گزشتہ 21 دن سے بلوچ یکجہتی کمیٹی کی جانب سے جاری تحریک 3 دن قبل شال پہنچی اوران3 دنوں سے دھرنا دیا جا رہا ہے۔ بلوچستان میں جاری ریاستی جبر، دہشت اور ناانصافیوں کے خلاف اٹھنے والی تحریک کو دبانے کیلئے ریاست نے تمام ذرائع استعمال کیے۔

(جاری ہے)

شہید بالاچ بلوچ کی بہن نجمہ کو حبس بیجا میں رکھنا ہو یا لانگ مارچ کے شرکا ء کو ڈرانے دھمکانے اور کنارہ کرنے کی کوشش جبکہ ان تمام دبائو اور غیرانسانی حرکتوں کے باوجود جب شہید بالاچ و درجنوں لاپتہ افراد کے لواحقین انصاف مانگنے لانگ مارچ کی صورت میں کیچ سے نکلے تو انہیں ہر طرح کے ذرائع سے روکنے کی کوشش کی گئی۔ نال سے لیکر شال تک تقریبا 10 سے زائد مرتبہ باقاعدہ طور پر پولیس و سی ٹی ڈی و سوراب کے ایک مقام پر ڈیتھ اسکواڈز کے اہلکاروں کو راستے میں تعینات کرکے مارچ کو آگے بڑھنے سے روکنے کی کوشش کی گئی جو ریاستی پالیسیوں کی واضح عکاسی کرتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بالاچ کی 3ساتھیوں سمیت شہاد ت کے ایک ہفتے کے دوران 10زیر حراست لوگوں کو شہید کیا گیا جس میں خضدار سے 3افراد کو جعلی مقابلے میں اور بالگتر میں زیر حراست 3افراد کو بارودی مواد سے اڑایا گیا ۔اور نا ختم ہونے والے اس سلسلے کے دوران غلام محمد ، لالا منیر ، شیر محمد ، سنگت ثنا ء ، قمبر چاکر ، رسول بخش مینگل جیسے سیاسی کارکنوں کی لاشیں پھینکی گئی یہی پالیسی آج بھی جاری ہے انہوں نے الزا م عائد کیا کہ سی ٹی ڈی نے سینکڑوں لوگو ں کو قتل کیا پہلے ایف سی کو ذمہ داری دی گئی تھی اور اب سی ٹی ڈی کو ذمہ داری دی ہے ان کا کہنا تھا کہ آج قومی موومنٹ کی شکل میں بلوچ قوم ریاست کے خلاف رد عمل دے رہی ہے وہ اصل میں ریاستی تشدد، جبر اور ناانصافیوں کے خلاف عوام میں موجود غم و غصہ ہے اور لوگوں نے واضح کر دیا ہے کہ اب ظلم و جبر کے سامنے کھڑے رہنے گے انہوں نے کہا کہ سی ٹی ڈی کو غیر فعال کر کے قانون کے کہٹر ے میں لایا جائے جب تک بالا چ اور دیگر ساتھیوں کے قتل میں ملوث کرداروں کو سزا نہیں جاتی اور ریاست اپنی پالیسی واضح نہیں کر تی ہمارا احتجاج جاری رہے گا اور انصاف کے حصول کے لئے شال سے بہت جلد اسلام آبا دکی جانب لانگ مارچ کر ینگے تاکہ اعلیٰ حکام کو مظالم سے آگاہ کر سکیں اور آج کوئٹہ میں شٹر ڈائون ہڑتا ل جبکہ 2بجے دھرنے کے مقام پر سیمینا ر منعقد کیا جائے گا

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں