حکومت پاکستان کی اولین ذمہ داری ہے کہ سب سے زیادہ توجہ ملکی معیشت کی بحالی پر مرکوز کرے، چیئرمین قائمہ کمیٹی

اتوار 28 اپریل 2024 21:15

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 اپریل2024ء) چیئرمین اسٹینڈنگ کمیٹی برائے پیٹرولیم و رسورسز اور سیاسی و اقتصادی امور کے ماہر سینیٹر محمد عبدالقادر نے ایک خصوصی بیان میں کہا ہے کہ سعودی عرب کے وزیر خارجہ کی سربراہی میں وزراء اور سرمایہ کاروں کے دورہ پاکستان کے ساتھ ہی پاکستان اور سعودی عرب کے معاشی تعلقات ایک نئے دور میں داخل ہو چکے ہیں . ہمیں پاکستان کے گورننس اسٹرکچر کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے حوالے سے سعودی حکومت کی کامیاب اصلاحاتی پالیسی کے تجربے سے مستفید ہونا چاہئے . پاکستان اور سعودی عرب کے دیرینہ برادرانہ تعلقات ہیں جو وقت کے ساتھ مزید مضبوط ہو رہے ہیں۔

انہوں نے کہا ہے کہ وزیراعظم سے مشیر شاہی دربار اور جنرل سیکرٹری سعودی پاکستان سپریم کوآرڈینیشن کونسل محمد بن مزیاد آل تویجری کی سربراہی میں وفد نے ملاقات کی جس میں باہمی دلچسپی کے امور پر تفصیلی بات چیت ہوئی ہے۔

(جاری ہے)

دونوں اطراف سے معاشی تعلقات کو مزید فروغ دینے کے حوالے سے غیر معمولی گرمجوشی کا اظہار کیا گیا۔ سعودی وزیر خارجہ کے وفد کے ہمراہ پاکستان کے دورے کے دوران پاکستان میں سعودی سرمایہ کاری پر ہوئی پیشرفت کا جائزہ بھی لیا گیا ہے۔

غیر ملکی سرمایہ کاروں کو سہولتیں اور تحفظ فراہم کرنا حکومت کی اولین ذمہ د اری ہے ا نہوں نے کہا ہے کہ پاکستان میں سعودی سرمایہ کاروں نے گہری دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔سعودی وزیر خارجہ کے پاکستان کے دورے کے بعدپاکستان میں سعودی عرب کی سرمایہ کاری پر ترجیحی بنیادوں پر کام شروع کردیا گیا ہے جس میں سرکاری اور نجی سیکٹر دونوں کی سرمایہ کاری شامل ہی. سعودی کاروباری برادری اور سرمایہ کاروں پر مشتمل اہم وفد انتہائی کم وقت میں پاکستان کا دورہ کرے گا۔

آل تجویری جو کہ سعودی عرب کے ویڑن 2030 کے انچارج بھی ہیں نے وزیراعظم کو ویڑن 2030 کے حوالے سے تفصیلی آگاہ کر دیا ہے۔ پاکستان اور سعودی عرب کے معاشی تعلقات سعودی ویڑن 2030کے تناظر میں آگے بڑھنے چاہیں ۔چیئرمین قائمہ کمیٹی نے مزید کہا ہے کہ پاکستان گزشتہ دو دہائیوں سے معاشی دباؤ کا سامنا کر رہا ہی. پاکستان کے دیرینہ دوست ممالک نے پاکستان کی مشکل میں ہمیشہ مدد کی ہی. پاکستان میں سعودی عرب کے سرمایہ کاروں کی دلچسپی پاکستان کے لئے انتہائی خوش آئند ہے۔

سعودی عرب کے لئے پاکستان میں سرمایہ کاری کے وسیع امکانات موجود ہیں. وزیر اعظم کو چاہیے کہ اپنے دورہ سعودی عرب کے دوران عالمی اداروں کے سربراہان, بین الاقوامی شہرت یافتہ کمپنیوں کے مالکان اور سربراہان حکومت کے ساتھ زبردست سفارت کاری کرتے ہوئے انہیں پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت دینی چاہیے۔ حکومت پاکستان کی اولین ذمہ داری ہے کہ سب زیادہ توجہ ملکی معیشت کی بحالی پر مرکوز کرے۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں