بلوچستان میں 77 سالوں سے ترقی نہ ہونے کے برابر ہے، میر اسد اللہ بلوچ

بدھ 1 مئی 2024 21:43

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 01 مئی2024ء) بلوچستان میں 77 سالوں سے ترقی نہ ہونے کے برابر ہے۔ ہر دور میں ہم عوام کی فلاح و بہبود کیلئے بہت سارے سماجی و فلاحی پروجیکٹس شروع کردیتے ہیں، مگر حکومت کے خاتمے کے بعد اٴْن عوامی و سماجی فلاحی پروجیکٹس کو تسلسل کے ساتھ جاری نہیں رکھا جاتا جس کی وجہ سے عوامی فنڈز ضائع ہوجاتے ہیں۔سابق حکومت میں ہم نے بلوچستان میں مریضوں کے لیے خطیر رقم سے عوامی انڈوومنٹ فنڈ قائم کیا جس سے 08 موزی بیماریوں کے لیے غریب لوگوں کو علاج کے لیے رقم دی جاتی رہی۔

جس سیدو ہزار سے زیادہ لوگوں نے پاکستان کے اچھے ہسپتالوں میں علاج کروایا۔ مگر افسوس کے ساتھ کہا جاتا ہے، کہ نگران حکومت میں اس انتہائی اہم سہولت پر توجہ نہیں دی گئی اور مریضوں کوفنڈز کی فراہمی رٴْک گئی اور غریب مریضوں کو مزید اس طرح فائدہ نہیں مل سکا جس طرح انہیں ملنا چاہیے تھا -ان خیالات کا اظہار بی این پی(عوامی) کے مرکزی صدر راجی راہشون رکن صوبائی اسمبلی واجہ میر اسد اللہ بلوچ نے ایڈ بلوچستان اور پبلک اکاؤنٹبلٹی فورم کے عادل جہانگیر، میر بہرام بلوچ، میر بہرام لہڑی، رانا احسن، اظہر مینگل، عنایت سرپرہ اور ندیم محمد حسنی اور سیاسی و سماجی رہنمائ ڈاکٹر ناشناس لہڑی کے ساتھ ملاقات میں کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پرایڈ بلوچستان کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر عادل جہانگیر نے واجہ میر اسد اللہ بلوچ سے کہا کہ ہماری آرگنائیزیشن پچھلے 08 سالوں سے بلوچستان میں رائٹ ٹو انفارمیشن کے قانون پرعمل درآمد کے لیے جدوجہد کررہی ہے ہماری کوششوں سے تین سال قبل صوبائی اسمبلی نے ارٹی ائی لا تو منظور کرلیا مگر اس قانون پر عملدرامد کے لیے انفارمیشن کمیشن بنانے میں ابھی تک ٹال مٹول سے کام لیا جارہا ہے۔

اور نہ تو سب اداروں میں انفارمیشن افیسرز تعینات کئے گئے، جس سے بلوچستان کے عوام اس اہم حق سے محروم ہیں۔ انہوں نے واجہ میر اسداللہ بلوچ سے درخواست کیا کہ وہ ایڈ بلوچستان کے مشن کو کامیاب کرنے میں ان کا ساتھ دیں۔میٹنگ سے رکن صوبائی اسمبلی واجہ میر اسد اللہ بلوچ نے مزید کہا کہ ہماری زمہ داری قانون سازی تھی اور اسے ہم نے بلوچستان اسمبلی سے پاس کروایا۔

اب اس قانون پہ عمل درآمد ناگزیر ہے، اس سے صوبے میں شفافیت اور احتساب کا نظام قائم ہونے میں مدد ملے گی اور سماجی اور فلاحی پروجیکٹس کا تسلسل جاری رہنے میں مدد گار ثابت ہوگی عوام کی سہولت اور ان کے حق کے لیے ہم ہمیشہ کی طرح آئندہ بھی ایڈ بلوچستان سمیت دیگر سماجی و فلاحی اداروں کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کراتے ہیں ، انشاا للہ ہم سب مل کر انفارمیشن کمیشن کے قیام میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے میں کامیاب ہوجائیں گئے۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں