ضمنی الیکشن راولاکوٹ حلقہ 3ایل ائے 19پونچھ طوفانی الیکشن مہم کے بعد مسلم لیگ (ن) کے نامزد امیدوار سردار طاہر انور پہلے نمبر پر

جے کے پی پی کے امیدوار سردار حسن ابراہیم دوسرے جبکہ پاکستان پیپلزپارٹی کے امیدوار سردار حاجی یعقوب خان تیسرے نمبر پر رہیں گے

Umer Jamshaid عمر جمشید ہفتہ 29 دسمبر 2018 11:28

ضمنی الیکشن راولاکوٹ حلقہ 3ایل ائے 19پونچھ طوفانی الیکشن مہم کے بعد مسلم لیگ (ن) کے نامزد امیدوار سردار طاہر انور پہلے نمبر پر
دمام (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 29 دسمبر2018ء،نمائندہ خصوصی،وقار الزمان کیانی،دمام) ضمنی الیکشن راولاکوٹ حلقہ 3ایل ائے 19پونچھ طوفانی الیکشن مہم کے بعد مسلم لیگ (ن) کے نامزد امیدوار سردار طاہر انور پہلے نمبر پہ جے کے پی پی کے امیدوار سردار حسن ابراہیم دوسرے جبکہ پاکستان پیپلزپارٹی کے امیدوار سردار حاجی یعقوب خان تیسرئے نمبر پر رہیں گے۔

وزیر اعظم آزاد کشمیر کا مسلسل حلقہ میں موجود اور تمام برادریوں کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کرنا حلقہ میں بڑی تبدیلی رونما ہو گی۔ہجیرہ کے ضمنی الیکشن کی تاریخ دورانے کی سر توڑ کوشش پوری ہوتی ہوئے نظر آرہی ہے دوسری جانب سابق وزیر اعظم سردار یعقوب خان کو پاکستان میں پیپلز پارٹی کا گراف گرنے اور آزادکشمیر میں بہتر رول نہ ہونے کی وجہ مایوس کن صورت حال ان کے بیانات سے صاف نظر آرہا ہے کہ انہیں واضع طور پر شکست آسار نظر آ رہے ہیں اسی خو ف سے پیپلزپارٹی آزادکشمیر مکمل طور پر غائب نظر آئی۔

(جاری ہے)

جیتے والے امیدوار کا مرجن انتہائی کم ہو گا سیاسی تجزیا کاروں کے مطابق مسلم لیگ کے سردار طاہر انوراور جے کے پی پی کے سردار حسن ابرہیم کے درمیان کانٹے دار مقابلہ رہے گا جبکہ حسن ابراہیم کا نہ ہونے کہ برابر سیاسی تجربہ کی بنیاد پر مسلم لیگ کے سردار طاہر انور فوقیت حاصل ہے آزاد کشمیر کی سیاست میں 30دسمبر انتہائی اہمیت کا حامل ہے اس روز سب سے اہم بات یہ کہ سابق صدرو وزیر اعظم سردار حاجی یعقوب کی سیاست کا فیصلہ ہو گا اگر سردار طاہر انور کی جیت یقینی ہو جاتی ہے تو یعقوب خان کا غرور و تکبر کا خاتمہ ہو جائے گا ماضی میں راولاکوٹ شہر میں جے کے پی پی کا ووٹ بنک مظبوط رہا ہے جبکہ دیہاتوں میں سردار یعقوب کا ووٹ بنک زیادہ رہا اقتدار میں آنے کے بعد انہیں وہم ہوا کے دیہاتی تو ہمیشہ انہیں ہی ووٹ دیتے ہیں اس مرتبہ شہر والوں پر محنت کی جائے مگر شہر والوں کو اپنا بناتے بناتے غرور و تکبر کی وجہ سے دیہاتی حلقوں سے بھی ہاتھ دو بیٹھے دوسری جانب دیگر برداریوں کے ساتھ دھوکہ دہی سے کام لیا ووٹ لینے کے بعد اپنی برداری کو اہمیت دی جس سے راولاکوٹ کی دیگر برادریوں میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے اور وہ درست موقع کی تلاش میں تھے جن کے لیے موجودہ الیکشن ایک بڑا چیلنج ہیں ۔

سیاسی ماہرین کے مطابق حلقہ کی تعمیر اور ترقی صرف حکومتی جماعت ہی کر سکتی ہے پاکستان پیپلز پارٹی یا جے کے پی پی کو ووٹ دے کر ضایع کرنے کے مترادف ہے ۔وضاحہ رہے کہ یہ سیٹ جموں و کشمیر پیپلزپارٹی کے سربراہ سردار خالد ابراہیم مرحوم کے وفات پر خالی ہوئی تھی ۔حلقہ تین کے ووٹر ز کا ووٹ تیس دسمبر کو انتہائی اہمیت کا حامل ہو گا جو آزادکشمیر کے سیاسی سمت کا بھی تعین کرئے گا ۔

راولا کوٹ میں شائع ہونے والی مزید خبریں