آزاد کشمیر کی عوام تحریک آزادی کشمیر کے ساتھ وابستہ ہیں ‘سردار عتیق احمد خان

مقبوضہ کشمیر میں انسا نی حقوق کی خلاف ورزیاں صرف علاقائی نہیں بلکہ عالم امن کیلئے بھی خطرہ ہے، مودی کے جنگی جرائم پر روک لگانا ضروری ہو گیا

بدھ 19 جنوری 2022 14:57

مظفرآباد/راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 جنوری2022ء) آل جموں و کشمیر مسلم کانفرنس کے قائد و سابق وزیر اعظم سردار عتیق احمد خان نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر کی عوام تحریک آزادی کشمیر کے ساتھ وابستہ ہیں اور یہاں کی عوام نے اپنی جانیں قربان کر کے یہ خطہ آزاد کروانہ ،آزاد کشمیر کی عوام آج بھی مقبوضہ کشمیر کے عوام کی تحریک کے ساتھ ہے، مقبوضہ کشمیر میں انسا نی حقوق کی خلاف ورزیاں صرف علاقائی نہیں بلکہ عالم امن کیلئے بھی خطرہ ہے، مودی کے جنگی جرائم پر روک لگانا ضروری ہو گیا ہے ،آزاد کشمیر کے تارکین وطن نریندر مودی کو دنیا کے ہر فورم پر بے نقاب کر رہے ہیں انہوںنے کہا کہ مسلم کانفرنس کے کارکن پارٹی کا پیغام نئی نسل تک پہنچانے کیلئے فعال کردار ادا کریں ،تحریک آزادی اور تکمیل پاکستان کی تحریک میں مسلم کانفرنسی کارکنوں کو زیادہ متحرت قردار ادا کرنا چاہیے،مسلم کانفرنس پوری قوت کے ساتھ بلدیاتی انتخابات میں حصہ لے گی،کارکنان مسلم کانفرنس بلدیاتی انتخابات کی تیاریاں کریں ،ان خیالات کا اظہار انہوںنے گزشتہ روز مجاہد منزل راولپنڈی میں مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ مسلم کانفرنس کی تنظیم نو 2022تا2025کیلئے پارٹی کے دستور کے تحت میر پور ڈویژن ،مظفرآباد ڈویژن ،پونچھ ڈویژن اور برطانیہ میں کنوینیر مقرر کر دیے گئے ہیں تمام کنوینیر حضرات اپنے اپنے حلقہ انتخاب میں ممبران مجلس عاملہ اور سینئر جماعتی رہنمائو ں کی مشاورت سے جلد ازجلد تنظیمیں مکمل کریں تنظیمی عمل کے ساتھ ساتھ جماعت کی رکنیت سازی اور تجدید رکنیت کا عمل بھی شروع کیا جائے انہوں نے کارکنوں کو ہدایت کرتے ہوئے مزید کہا کہ بلدیاتی الیکشن کی تیاری میں بھی بھر پور توجہ دیں، مسلم کانفرنس بلدیاتی انتخابات میں تمام حلقوں سے اپنے امیدوار کھڑے کرے گی اور پوری قوت سے بلدیاتی انتخابات لڑے جا ئیں گے ،بلدیاتی الیکشن کے حوالہ سے سپریم کورٹ کا فیصلہ خوش آئند ہے اور انتخابی حلقہ بندیوں کے حوالہ سے آبادی کا تعین مردم شماری کے بجائے نادرہ ریکارڈ کے مطابق کی جائیں کیونکہ مردم شماری میں کئی غلطیاں اور تحفظات ہیں جن کو دور کیے بغیر آبادی کا درست تعین نہیں ہو سکتا،مزید برآں مروجہ قوانین کو مد نظر رکھتے ہوئے آبادی میں 3فیصد سالانہ اضافہ کیا جائے ۔

راولپنڈی میں شائع ہونے والی مزید خبریں