چکلالہ کنٹونمنٹ بورڈ کے ملازمین کے لیے قائم ڈسپنسریاں لوٹ مار کا ذریعہ بن گئیں

جمعہ 27 مئی 2022 16:51

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 مئی2022ء) چکلالہ کنٹونمنٹ بورڈ کے ملازمین کے لیے قائم ڈسپنسریاں لوٹ مار کا ذریعہ بن گئیں ، ملازمین اور شہریوں کو ادویات کی فراہمی کے بغیر لاکھوں روپے کی ادویات کی خریداری ،ادویات کے نام پرفنڈز ہڑپ کیے جانے کا انکشاف ۔تفصیلات کے مطابق چکلالہ کنٹونمنٹ بورڈ کے زیر انتظام لالکڑتی اور ڈھیری حسن آباد ڈسپنسریوں میں گذشتہ کئی برس سے ادویات کی فراہمی نہیں کی جارہی اورمبینہ طور پر فنڈز کی عدم دستیابی کو جواز بنا کر کینٹ بورڈ ملازمین کو بھی ادویات فراہم نہیں کی جاتیں ۔

لالکڑتی ڈسپنسری میں کینٹ بورڈ ملازمین کے لیے پیراسیٹامول اور ڈسپرین تک دستیاب نہیں اور مریضوں کو محض سیمپلنگ کے طور پر دو سے تین گولیاں دی جاتی ہیں جبکہ ان مریضوں کے نام پر انتظامیہ سے لاکھوں روپے کی ادویات وصول کی جاتی ہیں ۔

(جاری ہے)

ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ لالکرتی ڈسپنسری سے قبل ازیں چکلالہ کینٹ کے چھوٹے ملازمین کو ڈاکٹری نسخہ کے مطابق ادویات فراہم کی جاتی تھیں اور ڈسپنسری میں مطلوبہ ادویہ نہ ہونے کی صورت میں نجی سٹوروں سے خرید کر دی جاتی تھیں تاھم اب یہ سہولت مبینہ طور پرصرف افسران کے لیے ہے۔

انچارج ڈسپنسری ڈاکٹر شکیلہ عامرکاکہنا ہے کہ بورڈ ملازمین کو علاج کی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں اور ان پر پابندی عائد نہیں کی گئی جبکہ بورڈ ملازمین کا کہنا ہے کہ انہیں ادویات نہیں دی جاتیں ۔دوسری جانب ذرائع نے انکشاف کیاکہ انچارج ڈسپنسری کینٹ بورڈ کے انتظامی افسران کی مبینہ ملی بھگت سے لاکھوں روپے کی خرد برد میں ملوث ہے جس کی تحقیقات کی جانی چاہیئں اور ملازمین کو ادویات کی عدم فراہمی کا فوری نوٹس لیاجاناچاہیے ۔

متعلقہ عنوان :

راولپنڈی میں شائع ہونے والی مزید خبریں