پاکستان میں امن وامان کی صورتحال اتنی تشویشناک نہیں جس طرح بین الاقوامی سطح پر اس کا تاثر پایا جاتا ہے،

پاکستانی عوام اعلیٰ ظرفی کے امین ہیں، پاکستان میں جمہوریت مضبوط ہو رہی ہے اور اقتدار ایک سول حکومت سے دوسری سول حکومت کو منتقل ہو رہا ہے جوکہ ایک حوصلہ افزا پیشرفت ہے، پاکستانی ٹیکسٹائل،آلات جراحی، کھیلوں کے سامان اور گارمنٹس کی جرمنی میں بڑی مانگ ہے، پاکستانی تاجرجرمنی کی اوپن مارکیٹ سے فائدہ اٹھائیں جرمن سفیر مارٹن کوبلر کی ٹیکسلا کے نواحی علاقے گڑھی افغاناں میں پست قامت سید عمیر سے ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو

جمعرات 12 جولائی 2018 19:39

ٹیکسلا۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 جولائی2018ء) پاکستان میں جرمنی کے سفیر مارٹن کوبلر نے پاکستان میں امن وامان کے بارے منفی تاثر کو رد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں مجموعی طور پر امن وامان کی صورتحال اتنی تشویشناک نہیں جس طرح بین الاقوامی سطح پر اس کا تاثر موجود ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ٹیکسلا کے نواحی علاقے گڑھی افغاناں میں پاکستان کے پست قامت ترین 33 انچ قد کے سید عمیر سے ملاقات کے بعد صحافیوں سے خصوصی گفتگو میں کیا۔

ایک ٹی وی چینل نے سید عمیر کی معذوری کے باوجود تعلیمی و عملی جدوجہد کے بارے میں خبر نشر کی تھی خبر نشر ہونے کے بعد جرمن سفیر نے سید عمیر سے ملاقات کی خواہش کا اظہار کیا۔ جرمن سفیر نے سید عمیر کے جذبے اور ولولے کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ بلاشبہ سید عمیر پاکستانی نوجوانوں کے لئے رول ماڈل ہیں، اپنی معذوری کو اپنے مقصد کی راہ میں حائل نہیں ہونے دیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے پاکستانی عوام کی خوش اخلاقی اور مہمان نوازی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی عوام اعلیٰ ظرفی کے امین ہیں۔ انہوں نے پاکستانی عوام سے رابطے اور مختلف مقامات پر بغیر کسی پروٹوکول جانے کے بارے میں سوال پر کہا کہ سفیر کا کام دارالحکومت میں بیٹھ کر کچھ لوگوں اور سیاستدان کے ساتھ مل کر سفارتکاری کرنا نہیں بلکہ عوام کے ساتھ ڈائریکٹ رابطہ قائم کرنا بھی سفارتکاری کا اہم جز ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس سے پاکستانی عوام اور اس کی اعلیٰ ثقافتی اقدار کو سمجھنے میں مدد ملتی ہے۔ انہوں نے پاکستان کے بارے میں پروپیگنڈہ کو غلط اور حقائق کے منافی قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں جمہوریت مضبوط ہو رہی ہے اور اقتدار ایک سول حکومت سے دوسری سول حکومت کو منتقل ہو رہا ہے جوکہ ایک حوصلہ افزا پیشرفت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم پاکستان میں شفاف انتخابات کو یقینی بنانے کے لئے اپنا کردار ادا کریں گے۔

دوطرفہ تجارتی تعلقات پر بات کرتے ہوئے جرمن سفیر کا کہنا تھا کہ پاکستان اور جرمنی کے درمیان تجارت کا حجم بہت کم ہے جس کو بڑھانے کی دونوں جانب سے کوشش کی ضرورت ہے اور پاکستان میں تیار ہونے والے ٹیکسٹائل،آلات جراحی، کھیلوں کا سامان اور گارمنٹس کی جرمنی میں بڑی مانگ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی تاجروں کو چاہئے کہ جرمنی کی اوپن مارکیٹ سے فائدہ اٹھائیں، پاکستان اور جرمنی کے درمیان تجارت کے وسیع مواقع موجود ہیں اس ضمن میں دونوں ممالک کے تاجروں کو چاہئے کہ ایک دوسرے کی ضرورت کے مطابق تعاون کو فروغ دیں۔

راولپنڈی میں شائع ہونے والی مزید خبریں