پشاور آرمی پبلک سکول پر دہشتگرد حملے کے بعد بنائی گئی فوجی عدالتوں سے سزا یافتہ دہشتگردوں میں 56کو پھانسی دیدی گئی

کی پھانسی کے خلاف اپیلیں اس وقت اعلیٰ عدالتوں میں زیر غور ہیں ،ْ 234کو قید بامشقت کی سزا سنائی گئی مرکزی حکومت کی جانب سے کارروائی کیلئے 717دہشتگردوں کے کیسز فوجی عدالتوں کو بھجوائے ہیں ،ْ 546پر فیصلہ ہو چکا ہے ،ْ آئی ایس پی آر

اتوار 16 دسمبر 2018 13:50

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 دسمبر2018ء) پاک فوج نے کہا ہے کہ 2014میں پشاور آرمی پبلک سکول پر دہشتگرد حملے کے بعد بنائی گئی فوجی عدالتوں سے سزا یافتہ دہشتگردوں میں 56کو اس وقت تک پھانسی دیدی گئی ہے جبکہ 254کی پھانسی کے خلاف اپیلیں اس وقت اعلیٰ عدالتوں میں زیر غور ہیں ۔اتوار کو فوجی عدالتوں کی کارکر دگی سے متعلق تازہ تفصیلات جاری کر تے ہوئے آئی ایس پی آر نے کہاکہ فوجی عدالتیں بننے کے بعد مرکزی حکومت نے کارروائی کیلئے 717دہشتگردوں کے کیسز فوجی عدالتوں کو بھجوائے ہیں 717میں سے 546پر فیصلہ ہو چکا ہے ۔

بیان کے مطابق فیصلہ ہونے والے کیسو ں میں 310دہشتگردوں کو پھانسی کی سزا جبکہ 234کو مختلف مدت کی قید با مشقت کی سزا سنائی گئی ہے جس میں کم سے کم سزا پانچ سال ہے ،ْدو ملزمان کو بری کر دیا گیا ہے ۔

(جاری ہے)

بیان میں کہاگیا کہ کئی ملزمان نے اپنی سزائوں کے خلاف اعلیٰ عدالتوں میں اپیلیں دائر کر رکھی ہیں جن کو پھانسی کی سزائیں دی گئی ہیں ان میں ماسٹر مائنڈ ،ْ سہولت کار اور دہشتگردی کی کارروائی میں حصہ لینے والے شامل ہیں جن بڑے حملوں میں ملوث افراد کو سزائیں دی گئی ہیں ان حملوں میں 16دسمبر 2014میں اے پی ایس پر حملہ ،ْ ستمبر 2008میں میرٹ ہوٹل اسلام آباد پر حملہ ،ْ دسمبر 2009میں راولپنڈی پریڈ لائن مسجد پر حملہ ،ْ 2009دسمبر میں آئی ایس آئی کے ملتان کے دفتر پر حملہ ،ْ اپریل 2009میں فوجی کمانڈوز پر حملہ کیا گیا جن میں دو افسران سمیت چار کمانڈو شہید ہوئے تھے ۔

بیان کے مطابق سکھر میں آئی ایس آئی کے دفتر پر نومبر 2010میں حملہ ،ْ اپریل 2012میں بنوں میں جیل پر حملہ ،ْ بلوچستان کے علاقے مستونگ میں اپریل 2012میں فرقہ وارانہ دہشتگرد حملہ ،ْ جون 2013میں شمالی علاقہ جات کے ناگا پربت میں غیر ملکی سیاح پر حملہ ،ْ 2013کواگست میں شمالی علاقہ کے چلاس میں دہشتگردانہ حملہ کیا گیا جس میں سیکورٹی اہلکار اور سویلین شہید ہوئے تھے ۔

2014میں کراچی میں ایس ایس پی چوہدری اسلم پر دہشتگردانہ حملہ ،ْ جون 2014میں کراچی ائیر پورٹ پر حملہ ،ْ 2015 کواپریل میں سماجی کارکن سبین محمود پر دہشتگردانہ حملہ ،ْ 2015کو مئی میں صفورہ گھوٹھ میں بس پر دہشتگردانہ حملہ ،ْ جنوری 2016ء میں باچا خان یونیورسٹی پر دہشتگردانہ حملہ اور جون 2016ء میں امجد صابر پر حملہ شامل ہے ۔بیان کے مطابق پشاور حملے میں ملوث پانچ دہشتگردوں کو پھانسی دی گئی ہے ،ْکمانڈوزحملہ میں ایک دہشتگرد ،ْ بنوں جیل پر حملے میں ملوث ایک دہشتگرد کو پھانسی دی گئی ہے ۔

راولپنڈی میں شائع ہونے والی مزید خبریں