ساہیوال،پولیس کانسٹیبلوں کی بھرتی ،ساڑھے 24لاکھ روپے رشوت لیکر جعل سازی سے امیدواروں کو کامیاب کرانے کا نیٹ ورک پکڑا گیا،13گرفتار

ہفتہ 23 مارچ 2024 21:20

ساہیوال(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 مارچ2024ء) پولیس نے کانسٹیبلوں کی بھرتی میںساڑھی24لاکھ روپے رشوت لے کر جعلی سازی سے امیدواروں کو کامیاب کرانے والا نیٹ ورک پکڑ لیا۔ نیٹ ورک میں ملوث 13 پولیس اہلکاروں اور امیدواروں کو گرفتار کر لیا۔تفیصلات کے مطابق ڈی پی او ساہیوال کی کانسٹیبلوں کو بھرتی کرنے والی ٹیم کے ایک رکن نے ا نکشاف کیا کہ کانسٹیبلوں کو کامیاب کرانے کے لیے غیر قانونی ذرائع اور جعل سازی کی جار ی رہی ہے اور جعلی پیپر بنا کر امیدواروں سے ساڑھے تین لاکھ روپے فی امیدوار وصولیاں کی جا رہی ہیں۔

جس پر گزشتہ روزتحریری پیپر سے قبل ایک آپریشن کے دوران7 امیدواروں واجد علی، زوہیب ظفر، محمد سہیل ، اسامہ تقی، علی شان، ابو سفیان گجر اور فیصل رسول کی تلاشی لی گئی تو ان کے قبضہ سے تحریری امتحان کے پیپر میں مدد لینے والی ڈیوائسز اور کان میں لگائے جانے والے بلیو ٹوتھ بر آمد کر لیے۔

(جاری ہے)

اور ملزموںکی نشاندہی پرپاکپتن چوک میں اس نیٹ ورک کے دوسرے کرداروںپولیس کانسٹیبلوں محمد فاروق ، علی عباس، محمد ارشد، اعجاز احمد، علی رضااور محمد شاہد نے ساڑھے تین لاکھ روپے فی کس امیدوارسے رشوت لے کر ڈیوائسز وغیرہ فراہم کیںاور خود نیٹ ورک کا حصہ بن کر پیپر دلانے کے لیے بیٹھے تھے کہ پولیس نے تمام نیٹ ورک ڈیوائسز، موبائل وغیرہ قبضہ میں لیے اور پولیس اہلکاروں کو بھی گرفتار کر لیا۔

پولیس سٹی ساہیوال نے پولیس لائن کے فاروق نذیر احمد اے ایس آئی کی مدعیت میں مقدمہ471, 468, 420اور161 ت پ اور بورڈ رولز اور ایکٹ کی خلاف ورزی کی دفعات کے تحت درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔

متعلقہ عنوان :

ساہیوال میں شائع ہونے والی مزید خبریں