فاٹا انضمام کے بعد قبائلی ضلع جنوبی وزیرستان میں پولیس نظام مکمل طور پر ناکام بنادیاگیا

ہر تھانہ میں تعیناتی پر لاکھوں روپے کی رشوت لی جاتی ہے، پولیس اہلکاروں سے رقم لیکر ان کو چھٹی دیتے ہیں، قبائلی عمائدین کا کانی گرم پریس کلب میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب

جمعہ 11 ستمبر 2020 21:26

جنوبی وزیرستان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 ستمبر2020ء) فاٹا انضمام کے بعد قبائلی ضلع جنوبی وزیرستان میں پولیس نظام مکمل طور پر ناکام بنادیاگیا ہے۔ ہر تھانہ میں تعیناتی پر لاکھوں روپے کی رشوت لی جاتی ہے ۔ جبکہ پولیس اہلکاروں سے رقم لیکر ان کو چھٹی دیتے ہیں۔ کانی گرم پریس کلب میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ملک عرفان الدین برکی ،ملک عبدالقدیر خان اور دیگر قبائلی عمائدین نے آئی جی پی صوبہ خیبرپختون خواہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ڈی پی او قبائلی ضلع جنوبی وزیرستان سے ریکارڈ طلب کریں کہ تقریبا پانچ ہزار پولیس اہلکاروں میں کتنے اہلکار ڈیوٹی پر ہیں۔

انھوں نے کہا کہ قبائلی ضلع جنوبی وزیرستان اساس ترین ضلع ہے ۔جہاں پر ائے روز آرمی پر حملے ہورہے ہیں۔

(جاری ہے)

اور پولیس امن کے قیام اور عوام کو تحفظ فراہم کرنے کی بجائے خردبرد میں ملوث ہے ۔انھوں نے کہا کہ ڈی پی او آفس ٹانک میں کرپٹ اہلکار بٹھا دئے گئے ہیں جو پولیس اہلکاروں سے سودا بازی کررہے ہیں۔ انھوں نے ڈی پی او آفس ٹانک میں موجود تمام سٹاف کو فوری طور پر تبدیل کرنے کا مطالبہ کیا ۔

اورر ڈی پی او کی جگہ رینکر ڈی ایس پی تعینات کرکے قبائلی ضلع جنوبی وزیرستان میں پولیس نظام کو مکمل طور پر ناکام بنا دیاگیا ہے ۔قبائلی عمائدین نے مطالبہ کیا کہ قبائلی ضلع جنوبی وزیرستان اساس ترین اورسب سے بڑا ضلع ہے اس لئے اس قبائلی ضلع میں ڈی ایس پی کی بجائے ایس پی کے پوسٹ پر ایس پی تعینات کیا جائے۔قبائلی عمائدین نے کہا کہ قبائلی عوام چوروں کے خلاف خود اٹھ کھڑے ہوئے ہیں۔

اور پولیس کو کرپشن سے فرصت نہیں ملتی ۔قبائلی عمائدین نے شمالی وزیرستان کے ڈی پی او شفیع اللہ کی کارگردی کی تعریف کی اور کہا کہ شمالی وزیرستان کے ڈی پی او شفیع اللہ گنڈاپور نے امن وامان کے قیام اور پولیس نظام کو بہتر بنانے کے لئے اہم اقدامات کئے ہیں۔قبائلی عمائدین نے کمشنر ڈیرہ اسمعیل خان محمد یحییٰ اخونزادہ سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ پولیس نظام کو فعال بنانے کے لئے ڈی آئی جی ڈیرہ اسمعیل خان سے خصوصی بات کریں۔او ر ڈی سی قبائلی ضلع جنوبی وزیرستان سے بھی نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے ۔تاکہ قبائلی ضلع جنوبی وزیرستان میں پولیس نظام فعال ہوکر قبائلی عوام کو تحفظ فراہم ہوسکیں۔

جنوبی وزیرستان‎ میں شائع ہونے والی مزید خبریں