ش*نیب کو اپوزیشن جماعتوں کیخلا ف بطور ہتھیار استعمال کیا جارہا ہے ،سعید غنی

ظ*مخالف جماعتوں کے فیصلے دنوں میں ، حکومتی اراکین کے فیصلے سالوں میں بھی نہیں ٴْاگر فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ آتا ہے تو پی ٹی آئی جماعت ہی فارغ ہو جائیگی،وزیرتعلیم سندھ

اتوار 17 جنوری 2021 20:55

qسکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 جنوری2021ء) صوبائی وزیر تعلیم سعید غنی نے کہا ہے کہ نیب نیازی گٹھ جوڑ ہے اور نیب ہتھیار ہے جو اپوزیشن جماعتوں کے خلاف کاروائیاں کر رہا ہے،مخالف جماعتوں کے فیصلے دنوں میں جبکہ حکومتی اراکین کے فیصلے سالوں میں بھی نہیں،اگر فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ آتا ہے تو پی ٹی آئی جماعت ہی فارغ ہو جائیگی،اس فیصلے سے تمام وزرائ ، سینیٹرز اور وزیر اعظم نا اہل اور فارغ ہوجائیں گی. سکھر پریس کلب میں صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ سید اویس قادر شاہ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئی. سعید غنی کا کہنا تھا کہ اٹھارہ جنوری سے نویں دسویں گیارہویں اور بارہویں جماعت کے کلاسز ایس او پیز کے تحت کھل جائیں گے، جبکہ دیگر کلاسز یکم فروری سے کھلیں گی۔

ان کا کہنا تھا کہ فارن فنڈنگ کا کیس بھی انکا ہی رہنما لیکر گیا۔

(جاری ہے)

پی ٹی آئی جماعت ہی مکمل کی مکمل کرپٹ ہے کیونکہ ان کے ٹکٹ بھی پیسوں میں بیچے جاتے ہیں،یہ مافیاؤں کی جماعت ہے،حیرانگی ہے کہ اسرائیلی اور بھارت سمیت غیر ملکی شہریوں کا کیا واسطہ ہے جو پاکستان کی جماعت کو فنڈ دیں تحریک انصاف عجیب جماعت ہے جس کو کوئی ہاتھ لگانے کو تیار نہیں،اب ہمارے لیے فارن فندڈنگ کیس کھولنے کی بات کی جا رہی ہے اس کے لیے ہم تیار ہیں،پھر ہمارے بھی فیصلے اسی طرح سالوں میں کیے جانے چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کے ادوار میں جتنی سیاسی مداخلت پولیس محکمے سے ختم کروائی گئی ہے اس کی مثال نہیں ملتی،ایسے نہیں کہیں گے کہ جرائم بلکل نہیں ہو رہے۔ مگر کم ضرور ہو رہے ہیں۔پیپلزپارٹی کا مؤقف واضع رہا ہے اور پی ڈی ایم کے کئی جلسے ہوئے جن میں تمام رہنما شریک نہیں ہوتے، اس سے ثابت نہیں ہوتا کہ اختلافات ہیں۔ اس موقعے پر صوبائی وزیر سید ناصر شاہ کے فرزند سید کمیل حیدر شاہ، رکن صوبائی اسیمبلی منور حسین وسان اور دیگر پارٹی رہنما بھی موجود تھے۔

صوبائی وزیر سعید غنی کا کہنا تھا کہ ممکن ہے ایک ہفتے کے بعد ملک کی تاریخ کا بڑا کام کیا جا رہا ہے جو کہ بینظیر مزدور کارڈ کا اجرائ ہے،یہ ایک انقلابی پروگرام ہوگا کیوں کہ دیگر صوبے بھی اس پروگرم کو شروع کریں گے،اس کارڈ کے بغیر مزدوروں کے مسائل حل نہیں ہو سکتے،اس مزدور کارڈ کے ذریعے ہر مزدور جو صرف انڈسٹریل مزدور ہی نہیں بلکہ ہر صنعت سے واسطہ رکھنے والا فائدہ اٹھائے گا۔

صوبائی وزرائ کا کہنا تھا کہ کل بلاول بھٹو زرداری 1024 فلیٹس جو انڈسٹریل ورکرز کے لیے بنائے گئے وہ کل 18 جنوری کو تقسیم کریں گے،اس سے قبل تاخیر کورونا کے باعث ہوئی کیوں کہ قرنطینہ سینٹر قائم تھے،صوبہ سندھ وہ واحد صوبہ ہے جس نے اٹھارویں ترمیم کے بعد مزدوروں کے فلاح و بہبود کے لیے 16 قوانین بنائے، وفاق کے ساتھ ایک مسئلہ لیبر محکمے کو صوبوں کے حوالے کرنے کے لیے ابھی تک تاخیر کا شکار ہے، ان کا کہنا تھا کہ پہلے مرحلے میں چھے لاکھ پچیس ہزار کارڈز کا اجرائ کیا جائیگا،یہ کارڈز کہیں اور سے نہیں بلکہ نادرا کے تعاون سے تیار کیے جا رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ خورشید شاہ کی خدمات ناقابل فراموش ہیں،آج اگر اسٹیل مل بند ہے تو ان ملازمین کا قصور نہیں۔ سزا اگر دینی ہے تو جنہوں نے اسٹیل مل بند کروائی،عمران خان کے بیانات کہاں گئے جن میں اسٹیل مل کے حوالے سے انکو پورا کرنے کی کوئی کوشش بھی کی۔،اسٹیل مل کی زمین جو اربوں روپے کی ہے اسکو ہڑپنے کی غرض سے بحران لائے، اسکی نجکاری سی سی آئی کی منظوری کے بغیر نہیں ہو سکتی، ہم کسی ایسی نجکاری کے حق میں نہیں جس سے عوام بے روزگار ہو۔سندھ حکومت نے اسٹیل مل کے حوالے سے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے، لیبر محکمے کے فلیٹس کی تقسیم نیب کا دائرہ کار نہیں ہے۔

سکھر میں شائع ہونے والی مزید خبریں