آئی ایم ایف کے پاس جانا حکومت کی مجبوری ہے ،خورشید احمد شاہ

پیر 15 اپریل 2024 23:09

آئی ایم ایف کے پاس جانا حکومت کی مجبوری ہے ،خورشید احمد شاہ
سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 اپریل2024ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما وسابق وفاقی وزیر سید خورشید احمد شاہ نے سندھ کے عوام کو تین سے چار ماہ میں امن و امان بہتر ہونے کی نوید سنادی ۔ان کا کہنا ہے کہ نگران حکومت کے چھ ماہ کے عرصے میں امن و امان کی صورت حال خراب ہوئی لیکن اب امن وامان قائم کرنا ہماری ذمہ داری ہے جس میں اب تین چار ماہ لگ سکتے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے سکھر میں احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ان کا کہنا تھا کہ ڈاکوئوں کا مقابلہ کرنے کے لیے ان ہی کے طرح اسلحے کی ضرورت ہے جو سندھ حکومت پولیس کو فراہم کررہی ہے۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے پاس جانا حکومت کی مجبوری ہے ہم نے تو عمران خان سے بھی کہا تھا کہ وہ آئی ایم ایف کے پاس جانے سے قبل مل بیٹھیں اور طے کریں کہ کون سی شرط ماننی ہے کون سی نہیں ان کا کہنا تھا کہ ملک کی معیشت بہتر ہونے میں تین چار سال لگ جائیں گے اورہم اس حکومت سے بھی کہیں گے کہ وہ اس سیکٹر پر زیادہ توجہ دے اور وہ سیکٹر زراعت ہے جس کی طرف توجہ دینے سے معیشت بہتر کرنے کے لیے کسی اور چیز کی ضرورت نہیں پڑے گی ان کا کہنا تھا کہ شہید صحافی جان محمد مہر کے قتل کیس میں ایس ایس پی عرفان سموں ملزمان تک پہنچ چکے تھے لیکن اچانک ان کا تبادلہ کردیا گیا میری تو کوشش ہے کہ جتنا جلد ہو جان محمد مہر کے قاتل گرفتار ہوں؛ خورشید احمد شاہ نے کہا کہ اسرائیل کی ہٹ دھرمی سے عالمی امن کو خطرہ ہے اگر عالمی جنگ چھڑی تو پھر کوئی اس سے محفوظ نہیں رہ سکے گا ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے ہمیشہ خطے میں امن کے قیام کے لیے کوششیں کی ہیں اور کردار ادا کیا ہے اور اب بھی وہ اپنا کردار ادا کریگا۔

سکھر میں شائع ہونے والی مزید خبریں