سابق پاکستانی کرکٹرزکا ناقص کارکردگی دکھانے والے کھلاڑیوں کو فوری طور پر ٹیم سے باہر نکالنے کا مطالبہ، حالیہ ناقص کارکردگی کے ذمہ دار چئیرمین پی سی بی ، سلیکشن کمیٹی ، کپتان اور کوچز کی فوج ظفر موج ہے،کھلاڑیوں میں جوز وجذبہ نظر نہیں آیا، مصباح الحق ،شعیب ملک، عمران فرحت اور کامران اکمل سے جان چھڑانا ہوگی،ٹیم کی تباہی کے ذمہ دار ذکاء اشرف ہیں ، انہوں نے بورڈ اور ٹیم میں سیاست کو فروغ دیا ہے، کھلاڑیوں کی توجہ کھیل کی بجائے سیاست پر مرکوز ہے، محسن خان ، راشد لطیف ، وقار یونس، سکندر بخت، شعیب اختراور سرفرازنواز کا ردعمل

منگل 11 جون 2013 16:31

کراچی/لندن /اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔آئی این پی۔ 11جون 2013ء) سابق پاکستانی کرکٹرزنے آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے اہم میچ میں پاکستان کی جنوبی افریقہ کے ہاتھوں شرمناک شکست کاذمہ دار بلے بازوں کو قراردیتے ہوئے ناقص کارکردگی دکھانے والے کھلاڑیوں کو فوری طور پر ٹیم سے باہر نکالنے کا مطالبہ کردیا۔سابق کرکٹرزنے قومی ٹیم کی حالیہ ناقص کارکردگی کی ذمہ داری چئیرمین پی سی بی ، سلیکشن کمیٹی ، کپتان اور کوچز کی فوج ظفر موج پر بھی ڈالی ہے۔

اپنے ردعمل میں سابق کوچ اور سابق چیف سلیکٹر محسن حسن خان نے ٹیم میں موجود سینئر کھلاڑیوں کو مشورہ دیا کہ “انھیں اپنی کارکردگی بہتر بناتے ہوئے جونیئرز کے لئے مثال قائم کرنا ہو گی-محسن نے باوٴلرز کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ “ایک اچھی وکٹ پر باوٴلرز نے اچھی بولنگ کی اور ایک لو اسکورنگ میچ کو پھنسا دیا لیکن اگلے دونوں میچوں میں بھی باوٴلرز کو ایسی ہی کارکردگی دکھانا ہو گی-”سابق کپتان راشد لطیف کا کہنا تھا ‘جب آپ کے 9 کھلاڑی مل کر صرف 18 ز ہی جوڑیں اور دو کھلاڑی مصباح اور ناصر جمشید بالترتیب 96 اور 50 رنز بنایں تو آپ کیسے جیت سکتے ہے؟۔

(جاری ہے)

’راشد لطیف نے حیرت انگیز طور پر باوٴلنگ پر بھی تنقید کی اور کہا کہ “ہمارے باوٴلرز نے بھی اس جوش اور جذبے کے ساتھ بولنگ نہیں کی جس کی ضرورت تھی، بولنگ میں جس جارح مزاج کے ساتھ ہمارے باوٴلرز کو باوٴلنگ کرنا چاہے تھی وہ نظر نہیں آئی اور خاص طور پر جنید خان اور سعید اجمل کو زیادہ وکٹیں لینے کے ساتھ ساتھ اور بھی کم رنز دینے چاہے تھے-”سابق لیجنڈری فاسٹ بولر، کپتان اور سابق کوچ وقار یونس نے مشورہ دیا کہ محمّد حفیظ کو ناصر کے ساتھ اوپننگ پر آنا چاہیے- ان کا کہنا تھا ” ناصر بہت اچھا کھلا لیکن وہ ایک غلط موقع پر غلط شاٹ کھیل کر آوٹ ہو گئے- اسے ایسے غلطیوں سے سیکھنا چاہے اور ان سے گریز کرنا چاہیے-”وقار کے خیال میں کامران اکمل کو بھی بیٹنگ آرڈر میں اوپر آ کر کھلانا چاہیے-راولپنڈی ایکسپریس شعیب اختر کے مطابق پاکستانی ٹیم میں جرات کی کمی دکھائی دی اور ڈریسنگ روم میں بھی اعتماد کی کمی نظر آ رہی تھی-ان کے خیال میں اگلے میچوں میں پورے جوش اور جذبے کے ساتھ جان لڑانے کی ضرورت ہے جبکہ نوجوان عمر امین کو اگلے میچوں میں عمران فرحت کی جگہ موقع دینا چاہیے-بولنگ کے حوالے انہوں نے خبردار کیا کہ “جنید خان ہمارا وکٹ ٹیکنگ بولر ہے- لیکن وہ کچھ نہیں کر پایا- بولنگ کوچ کو اس کا حل نکالنا چاہیے-” ان کے خیال میں ٹیم میں پلاننگ کا فقدان نظر آیا اور کہیں یہ محسوس نہیں ہوا کہ بیٹسمینوں کو ان کا رول پتہ ہے-سابق فاسٹ بولر سکندر بخت نے بھی شکست کی ذمے داری بیٹسمینوں پر ڈالتے ہوئے کہا کہ عمران فرحت، حفیظ، شعیب ملک، کامران اکمل اور اسد شفیق کا اس طرح آوٴٹ ہونا بھی حیران کن اور لمحہ فکریہ ہے۔

سابق فاسٹ باؤلر سرفراز نواز نے کہا کہ موجودہ شرمناک کارکردگی کی ذمہ دارسلیکشن کمیٹی ، کوچز اور سب سے بڑھ کر چئیرمین پی سی بی ذکاء اشرف ہیں جنہوں نے بورڈ اور ٹیم میں سیاست کو بہت زیادہ فروغ دیا ہے جس سے کھلاڑیوں کی توجہ کھیل کی بجائے سیاست پر مرکوز ہے۔
وقت اشاعت : 11/06/2013 - 16:31:40

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :