خالد لطیف کو ڈچ رکن پارلیمنٹ گیرٹ ولڈرز کے قتل پر اکسانے کے الزام میں طلب کر لیا گیا

ایک 37 سالہ شخص نے 2018ء میں انٹرنیٹ پر ایک ویڈیو کے ذریعے ڈچ رکن پارلیمنٹ کے قتل کیلئے 21,000 یورو (23,000 ڈالرز) کی پیشکش کی تھی: ڈچ پبلک پراسیکیوشن سروس

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب بدھ 19 اپریل 2023 12:03

خالد لطیف کو ڈچ رکن پارلیمنٹ گیرٹ ولڈرز کے قتل پر اکسانے کے الزام میں طلب کر لیا گیا
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 19 اپریل 2023ء ) نیدرلینڈز نے پیر کے روز کہا کہ وہ ایک قانون ساز کے قتل کے لیے مبینہ طور پر اکسانے کے الزام میں ایک "مشہور" پاکستانی پر مقدمہ چلا رہا ہے، اسلام مخالف رکن پارلیمنٹ گیئرٹ ولڈرز نے کہا کہ مشتبہ شخص سابق بین الاقوامی کرکٹر خالد لطیف ہے۔ ڈچ پبلک پراسیکیوشن سروس نے مشتبہ شخص یا ہدف کی شناخت کیے بغیر کہا کہ ایک 37 سالہ شخص نے 2018ء میں انٹرنیٹ پر ایک ویڈیو کے ذریعے ڈچ رکن پارلیمنٹ کے قتل کے لیے 21,000 یورو (23,000 ڈالرز) کی پیشکش کی تھی ۔

استغاثہ نے ایک بیان میں کہا، "اس خاص معاملے میں مشتبہ شخص قابل شناخت ہے۔ وہ اپنے ہی ملک کا ایک مشہور شخص ہے، اس کے نتیجے میں ڈچ پولیس نے اسے تصاویر سے پہچان لیا۔" وائلڈرز، جنہوں نے مظاہروں اور جان سے مارنے کی دھمکیوں کے بعد 2018ء میں نبی کریم ﷺ کے کارٹونز کا مقابلہ منسوخ کر دیا تھا، نے ٹویٹ کیا کہ مشتبہ شخص پاکستان کے سابق اوپننگ بلے باز لطیف تھا۔

(جاری ہے)

ولڈرز نے ٹویٹ کیا، "ڈچ پبلک پراسیکیوٹر پاکستان سے تعلق رکھنے والے کرکٹ کھلاڑی خالد لطیف کے خلاف مقدمہ چلائے گا اور اسے طلب کرے گا جس نے 2018ء میں مجھے مارنے کے لیے میرے سر کی قیمت لگائی تھی۔ وہ اس کی گرفتاری اور حوالگی کا بھی مطالبہ کریں گے۔" ولڈرز نے استغاثہ کو "خراج تحسین" پیش کیا اور ان سے دوسرے لوگوں کے خلاف مقدمہ چلانے کو کہا جن پر اس نے دھمکیاں دینے کا الزام لگایا۔

ڈچ پراسیکیوشن سروس کے ترجمان سے جب اس بات کی تصدیق کرنے کے لیے کہا گیا کہ لطیف مشتبہ شخص ہے تو جواب دیا کہ "ہم کبھی نام نہیں بتاتے"۔ دوسری جانب خالد لطیف نے کہا کہ وہ ان الزامات سے لاعلم ہیں۔ انہوں نے اے ایف پی کو بتایا کہ "مجھے اس بارے میں کوئی علم نہیں ہے۔ میں تب ہی تبصرہ کروں گا جب مجھے اس بارے میں کوئی اطلاع ملے گی۔" ڈچ پراسیکیوٹرز نے اب پاکستان کو ایک درخواست جمع کرائی ہے کہ وہ مشتبہ شخص کو سمن جاری کرتا ہے، لیکن کہا کہ یہ "بہت پیچیدہ" ہوگا کیونکہ دونوں ممالک کے درمیان کوئی قانونی معاہدہ نہیں ہے۔

خالد لطیف کو 29 اگست کو ایمسٹرڈیم کے شیفول ہوائی اڈے کے قریب ایک عدالت میں قتل، بغاوت اور دھمکیاں دینے کی کوشش کے الزام میں حاضر ہونے کے لیے طلب کیا گیا ہے۔ ڈچ میڈیا نے بتایا کہ استغاثہ نے 2019 میں لطیف سے پوچھ گچھ کرنے کو بھی کہا تھا۔ ہیگ میں پاکستانی سفارت خانے نے فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔ یاد رہے کہ 37 سالہ خالد لطیف پر 2017ء میں دبئی میں پاکستان سپر لیگ کے ایک میچ میں سپاٹ فکسنگ کے الزام میں پانچ سال کے لیے کرکٹ سے پابندی عائد کر دی گئی تھی۔

ان پر 2017ء میں دبئی میں پاکستان سپر لیگ کے ایک میچ میں رقم کے عوض اپنے ساتھی اوپنر شرجیل خان کے لیے ڈاٹ بالز کھیلنے کے لیے ایک ڈیل کرنے کے الزام میں پابندی عائد کی گئی تھی ۔ خالد لطیف نے گزشتہ سال اپنی پابندی مکمل کی تھی اور اس کے بعد سے وہ کراچی میں زندگی گزار رہے ہیں اور کلب کی سطح پر کوچنگ کر رہے ہیں۔ انہوں نے اپنے 13 ٹی ٹونٹی بین الاقوامی میچوں میں سے آخری مقابلہ ستمبر 2016ء میں کھیلا، انہوں نے پاکستان کے لیے پانچ ایک روزہ بین الاقوامی میچز بھی کھیلے۔
وقت اشاعت : 19/04/2023 - 12:03:46

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :