احسان اللہ کی انگلینڈ میں کہنی کی سرجری ہوگی

فاسٹ بولر نے اب تک صرف پانچ بین الاقوامی میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کی ہے

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب جمعہ 12 اپریل 2024 14:09

احسان اللہ کی انگلینڈ میں کہنی کی سرجری ہوگی
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 12 اپریل 2024ء ) پاکستان کے تیز گیند باز احسان اللہ اپنی کہنی کی چوٹ کے علاج کے لیے آنے والے دنوں میں انگلینڈ جائیں گے کیونکہ گزشتہ سال ہونے والی سرجری کے باوجود نوجوان کے لیے حالات بہتر نہیں ہوئے۔ 21 سالہ احسان اللہ گزشتہ سال سے کرکٹ سے دور ہیں اور توقع ہے کہ وہ آنے والے مہینوں میں بھی سائیڈ لائن رہیں گے کیونکہ ان کی کہنی ابھی تک ٹھیک نہیں ہے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے فاسٹ بولر کے علاج کے لیے تمام ضروری انتظامات کر لیے ہیں اور انھیں پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) فرنچائز ملتان سلطانز کے مالک علی ترین کی مدد حاصل ہوگی۔ ابتدائی عمل کے بعد 21 سالہ نوجوان کی ایک اور سرجری ہونے کا امکان ہے، جس سے وہ چند ماہ تک باہر رہے گا۔

(جاری ہے)

یاد رہے احسان اللہ نے اپنی ابتدائی انجری کے بعد ویٹ ٹریننگ جاری رکھی جس سے حالات مزید خراب ہو گئے۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ پی ایس ایل 9 کے آغاز سے قبل احسان اللہ ملتان سلطانز کے ساتھ ٹریننگ کر رہے تھے اور جیو نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ وہ پوری رفتار سے بولنگ کر رہے ہیں۔ احسان اللہ نے کہا کہ کہنی کی سرجری کے بعد بحالی بہت اچھی رہی، میں گزشتہ 15 دنوں سے باؤلنگ کر رہا ہوں۔ "میں پریکٹس سیشن کے دوران پوری رفتار سے گیند کو سوئنگ کرنے کی کوشش کرنے سے پہلے کی نسبت بہتر محسوس کر رہا ہوں اور میں اسے درست طریقے سے کرنے میں کامیاب رہا۔

" احسان اللہ کے علاج کے لیے تیار ہونے کے بعد ایک بار پھر پی سی بی نے پیسر کی چوٹ کے علاج کے حوالے سے سوالات اٹھائے ہیں جب کہ ابتدائی طور پر ای ایس پی این کرک انفو کی رپورٹ کے مطابق اس کی غلط تشخیص کی گئی تھی۔ تاہم پی سی بی کے میڈیکل ڈپارٹمنٹ کے سربراہ ڈاکٹر سہیل سلیم نے تصدیق کی کہ احسان اللہ کے کیس میں کوئی غلط فہمی نہیں ہوئی۔ ڈاکٹر سلیم نے ESPNcricinfo کو بتایا کہ "اس معاملے میں کوئی غلط استعمال نہیں ہوا۔

"میں تسلیم کروں گا کہ [ابتدائی تشخیص میں] تاخیر ہوئی لیکن کوئی غلط استعمال نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ "میں نے کہا کہ میں نئے ٹیسٹ کروانا چاہتا ہوں کیونکہ مجھے شبہ تھا کہ یہ صرف کام کے بوجھ کے سنڈروم سے زیادہ ہے۔ اس کی تشخیص ڈاکٹر نے کی تھی جو پہلے پی سی بی میں تھا نہ کہ میری ٹیم۔ ایک لیب جس نے ہمیں ایم آر آئی سکین دیا تھا۔ ہمیں ایک غلط تشخیص ہے۔ میں نے دوبارہ وہی اسکین کرنے کا حکم دیا اور ہم نے فریکچر کی نشاندہی کی۔" 21 سالہ نوجوان پیسر نے پاکستان کرکٹ ٹیم کے لیے اپنے مختصر کیریئر کے دوران اب تک ایک ون ڈے اور 4 ٹی ٹونٹی کھیلے ہیں۔ انہوں نے اس سال کے شروع میں محدود اوورز کے فارمیٹ میں ڈیبیو کیا۔
وقت اشاعت : 12/04/2024 - 14:09:42

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :