پانام لیکس مقدمہ،چیئرمین نیب آج سپریم کورٹ کے سامنے پیش ہوں گے

حدیبیہ پیپر ملز اور منی لانڈرنگ بارے اسحاق ڈار کے اعترافی بیانات کا ریکارڈ بھی عدالت میں پیش کریں گے نیب نے حدیبہ پیپر زمل ریفرنس کا ریکارڈ سپریم کورٹ میں جمع کرا دیا

منگل 21 فروری 2017 09:13

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔21فروری۔2017ء) چیئرمین نیب چوہدری قمر الزمان پانامہ کیس مقدمہ میں سپریم کورٹ کے 5 رکنی بنچ کے سامنے پیش ہوں گے۔ چیئرمین سپریم کورٹ کو حدیبیہ پیپر ملز اور وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے جرم کے اعترافی بیانات بارے ریکارڈ پیش کریں گے۔ جسٹس آصف کھوسہ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بنچ نے چیئرمین نیب کو تمام متعلقہ ریکارڈ کے ہمراہ طلب کر رکھا ہے۔

سوموار کے روز چیئرمین نیب چوہدری قمر الزمان نے نیب کے تمام متعلقہ حکام سے رابطہ کرکے مشاورت مکمل کرلی ہے۔ چیئرمین نے نیب پراسیکیوٹر جنرل سے خصوصی مشاورت کرکے سپریم کورٹ کے سامنے اپنا بیان قلمبند کرائیں گے۔ خبر رساں ادارے کو ذرائع نے بتایا کہ حدیبیہ پیپر ملز کرپشن ریفرنس کا تمام ریکارڈ اکتھا کرکے چیئرمین آفس پہنچا دا گیا ہے جبکہ وزیر خزانہ کا مجسٹریٹ کے سامنے شریف خاندان کے لئے منی لانڈرنگ کرنے کا اعترافی بیان کا ریکارڈ بھی فراہم رکدیا گیا ہے اس کیعلاوہ لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کی کاپیاں بھی عدالت عظمیٰ میں پیش کی جائیں گی۔

(جاری ہے)

ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ حدیبیہ پیپر مل‘ اسحاق ڈار منی لانڈرنگ اعترافی بیان باورے چیئرمین عدالت عظمیٰ کو ہر لحاط سے مطمن کریں گے۔ حدیبیہ پیپر ملز کا ریکارڈ لاہور نیب سے خصوصی ذرائع سے نیب ہیڈ کوارٹر پہنچا دیا گیا ہے۔ تاہم رائے گئے بیانات کو حتمی شکل دی جائے گی۔ ادھر نیب نے حدیبہ پیپر زمل ریفرنس کا ریکارڈ سپریم کورٹ میں جمع کرا دیا ہے تفصیلات کے مطابق نیب کی جانب سے ریکارڈ پیر کے روز پراسکیوٹر نیب وقاص ڈار کے ذریعے جمع کرایا گیا ہے، جبکہ نیب کی جانب سے منی لانڈرنگ سے متعلق اسحاق ڈار کا اعترافی بیان پہلے ہی عدالت میں جمع کرادیا گیا ہے جبکہ نیب لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کیخلاف اپیل نہ کرنے کا ریکارڈ بھی عدالت میں پہلے سے جمع کرا چکا ہے، ، یا د رہے کہ سپریم کورٹ میں پانامہ لیکس کے مقدمے کی سماعت آج منگل کو ہو گی اور عدالت عظمیٰ کی جانب سے نیب اور ایف بی آر کے چیئر میں کو ذاتی حیثیت میں بھی طلب کیا گیا ہے ، جبکہ نیب کی جانب سے پراسکیوٹر نیب حدیبہ پیپر مل اور پانامہ معاملے پر نیب پالیسی سے متعلق اپنے دلائل دیں گے ، جبکہ ایف بی آر کی جانب سے ایڈیشنل اٹارنی جنرل رانا وقار اپنے دلائل دیں گے ۔