شمالی کوریا کے رہنماء کے سوتیلے بھائی کا قتل کا تنازعہ ،ملائیشیاء نے پیانگ یانگ سے سفیر واپس بلالیا

ملائیشین پولیس کی جانب سے تحقیقات پر بھروسہ نہیں کرسکتے ،شمالی کورین سفیر

منگل 21 فروری 2017 08:56

کوالالمپور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔21فروری۔2017ء)ملائیشیانے اتوارکے روزکہاہے کہ اس نے پیانگ یانگ سے اپناسفیرواپس بلالیاہے ،سفیرکی یہ واپسی ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جبکہ شمالی کوریائی رہنماکنگ جون ان کے سوتیلے بھائی کی کوالالمپورمیں ہلاکت پرتفتیش میں تنازعہ شدت اختیارکرگیا۔”پنگ یون میں ملائیشین سفیرکومشاورت کیلئے کوالالمپورواپس بلالیاگیاہے “،یہ بات وزارت خارجہ کے ایک بیان میں کہی گئی ہے ،جس میں یہ اعلان بھی کیاگیاکہ ملائیشیانے کوالالمپورکوشمالی کوریاکے سفیرکوبھی طلب کیاہے ۔

دریں اثناء پیانگ یانگ شمالی کوریا کے ایک باشندے کی اچانک موت کی ملائیشین پولیس کی جانب سے تحقیقات پر بھروسہ نہیں کرسکتا،یہ بات ملک کے سفیر نے پیر کے روز کہی،جیسا کہ افسران نے ہلاک ہونے والے شخص کی شناخت شمالی کوریا کے رہنما کے سوتیلے بھائی کے طور پر کی ہے۔

(جاری ہے)

کم جونگ نام کم شول کے عرف نام سے کوالالمپور انٹرنیشنل ائیرپورٹ پر سفر کر رہے تھے جب ایک ہفتہ قبل بظاہر دو خواتین کی جانب سے انہیں زہر دیا گیا۔

جنوبی کوریا نے حملے کی ذمہ داری شمال پر عائد کی ہے،اس کا کہنا ہے کہ اس کے رہنما کم جونگ ان نے اپنے چھوٹے سوتیلے بھائی کے قتل کیلئے احکامات جاری کر رکھے تھے اور 2012ء میں ان کے قتل کی کوشش ناکام ہوچکی ہے۔سفیر کانگ شول نے صحافیوں کو بتایا کہ واقعہ کو پیش آئے سات روز گزر چکے ہیں لیکن موت کی وجہ کے حوالے سے واضح ثبوت سامنے نہیں آسکے ہیں اور اس وقت ہم ملائیشین پولیس کی جانب سے تحقیقات پر بھروسہ نہیں کرسکتے اگر چہ کہ ابھی تک یہ مکمل ہونا باقی ہے۔

ملائشیاء نے قبل ازیں کانگ کو ان الزامات پر طلب کیا تھا کہ تحقیقات کے پیچھے سیاسی مقصد کارفرما ہے اور یہ کہ کوالالمپور جارح مزاج طاقتوں کے ساتھ ملکر سازش رچا رہا ہے۔ملائیشین وزارت خارجہ نے اس دعوے کو مسترد کردیا اور اعلان کیا کہ وہ پیانگ یانگ سے اپنے سفیر کو واپس بلا رہے ہیں۔ملائیشین پولیس نے ابتداء میں شمالی کوریا کے سفارتخانے کو بتایا تھا کہ ایک سفارتی پاسپورٹ رکھنے والے شخص کی موت طبعی ہوئی ہے،یہ بات صحافیوں کو دی گئی کانگ کی تقریر کے انگریزی ترجمے میں سامنے آئی تھی۔